روح القدّس نے ، محمدﷺکے قلب پر ، الکتاب میں اللہ کے احکامات وحی کئے ۔ جن پر محمدﷺ نے سوفیصد عمل کرنے کے بعد ، محمدﷺ نے اپنے سامنے سننے والے تمام انسانوں پر تلاوت کیئے ، محمدﷺ کی زبان سے ادا ہونے والے اللہ کے احکامات پر :
1-کیا ایمان والوں نے محمدﷺسے اللہ کی آیات سُن کر اللہ کے احکامات پر ایمان لائے اور فعل و عمل شروع کر دیا؟
وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَآمَنُوا بِمَا نُزِّلَ عَلَى مُحَمَّدٍ وَهُوَ الْحَقُّ مِن رَّبِّهِمْ كَفَّرَ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَأَصْلَحَ بَالَهُمْ [47:2]
اور ایمان لانے والوں اور عمل ِ صالح کرنے والوں اور جو محمدﷺ پر نازل ہوا اور جو الحق ہے اُن کے ربّ کی طرف سے ایمان لانے والوں کی برائیوں کا کَفَّر کرتا ہے اور اُن کے حال (Status) کی اصلاح کرتا ہے ۔
2۔کیا اللہ کے احکامات کو محمدﷺ کے احکامات سمجھ کر ، ایمان نہ لانے والے محمدﷺ کے سامنے سے یہ کہتے ہوئے اُٹھ جاتے ہیں ؟
وَلَقَدْ نَعْلَمُ أَنَّهُمْ يَقُولُونَ إِنَّمَا يُعَلِّمُهُ بَشَرٌ ۗ لِّسَانُ الَّذِي يُلْحِدُونَ إِلَيْهِ أَعْجَمِيٌّ وَهَـٰذَا لِسَانٌ عَرَبِيٌّ مُّبِينٌ ﴿16:103﴾
اور بے شک ہم (ربّ) جانتے ہیں۔ یقینا وہ کہتے ہیں، بے شک اُس ( قرءت ) کا علم ایک بشردیتا ہے وہ اس کی طرف ”الحاد“ کرتے ہیں کہ وہ (بشر)عجمی ہے اور یہ (الکتاب) واضح عربی زبا ن میں ہے۔
وَجَعَلْنَا عَلَىٰ قُلُوبِهِمْ أَكِنَّةً أَن يَفْقَهُوهُ وَفِي آذَانِهِمْ وَقْرًا ۚ وَإِذَا ذَكَرْتَ رَبَّكَ فِي الْقُرْآنِ وَحْدَهُ وَلَّوْا عَلَىٰ أَدْبَارِهِمْ نُفُورًا ﴿17:46﴾
اور ہم نے اُن کے قلوب کو أَكِنَّةً قراردیا ہے یہ کہ وہ اِس میں فقہ کریں اور اُن کے کانوں پروَقْرً ہے۔ اور جب تو القرآن میں اپنے ربّ واحد کا ذکر کرتا ہے تو وہ نفرت سے پیچھے مُڑ گئے ۔
ربّ کی طرف سے اعتراض کرنے والوں کے لئے تفصیل و احکامات ۔
قُلْ نَزَّلَهُ رُوحُ الْقُدُسِ مِن رَّبِّكَ بِالْحَقِّ لِيُثَبِّتَ الَّذِينَ آمَنُوا وَهُدًى وَبُشْرَىٰ لِلْمُسْلِمِينَ ﴿16:103﴾
توکہہ ! اُس( قرءت )کو روح القدّس نے تیرے ربّ کی طرف سے بالحق نازل کیا ہے ۔ کہ وہ ایمان والوں کو ثابت قدم رکھے اور مسلمین کے لئے ھدایت اور بشارت ہے ۔
إِنَّ الَّذِينَ لَا يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ لَا يَهْدِيهِمُ اللَّـهُ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ ﴿16:103﴾
یقیناً جو اللہ کی آیات کے ساتھ ایمان نہیں لاتے ، اللہ اُن کو ہدایت نہیں دے گا اور اُن کے لئے عذابِ الیم ہے ۔
3-کیا وہ جن کے قلب میں زیغ (کجی )تھی اُنہوں نے، اللہ کے احکامات کو محمدﷺ کے احکامات سمجھ کر ، عملی و فعلی تفصیلات کا مطالبہ کر دیا ؟
وَإِذَا رَأَیْتَ الَّذِیْنَ یَخُوضُونَ فِیْ آیَاتِنَا فَأَعْرِضْ عَنْہُمْ حَتَّی یَخُوضُواْ فِیْ حَدِیْثٍ غَیْرِہِ وَإِمَّا یُنسِیَنَّکَ الشَّیْطَانُ فَلاَ تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرَی مَعَ الْقَوْمِ الظَّالِمِیْنَ ﴿6:68﴾
اور جب تجھے نظر آئے کہ لوگ ہماری آیات میں جرح کرنے لگے ہیں تو ان سے اعراض کر۔ حتی کہ وہ کسی غیر کی حدیث میں جرح شروع کر دیں۔ اگر تجھ سے شیطان (یہ حکم) بھلا دے۔ تو پھر الذکر کے بعد ظالمین کی قوم کے ساتھ مت بیٹھ۔
وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا بَيِّنَاتٍ قَالُوا مَا هَـٰذَا إِلَّا رَجُلٌ يُرِيدُ أَن يَصُدَّكُمْ عَمَّا كَانَ يَعْبُدُ آبَاؤُكُمْ وَقَالُوا مَا هَـٰذَا إِلَّا إِفْكٌ مُّفْتَرًى ۚ وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا لِلْحَقِّ لَمَّا جَاءَهُمْ إِنْ هَـٰذَا إِلَّا سِحْرٌ مُّبِينٌ ﴿34:43﴾
اور جب ان پر ہماری واضح آیات تلاوت کی جاتی ہیں تو وہ کہتے ہیں یہ کیا ہے ؟ سوائے ایک مرد کے، جو چاہتا ہے تمھیں اِن روک دے جس کی تمھارے آباء و اجداد عبادت کرتے تھے۔ اور وہ کہتے ہیں کہ یہ کیا ہے سوائے ایک اِفک مفتریٰ ؟ ا ور کفر کرنے والے الحق کے لئے ، جب اُن کے پاس لایا ، توکہتے ہیں ، یقیناً یہ تو حیران کُن ہے ۔
وَمَا آتَيْنَاهُم مِّن كُتُبٍ يَدْرُسُونَهَا ۖ وَمَا أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمْ قَبْلَكَ مِن نَّذِيرٍ ﴿34:44﴾
اور ہم نےاُنہیں کُتُب میں سے کچھ نہیں دیا ، جس سے وہ درس دیتے ہیں اور نہ تجھ سے قبل اُن کی طرف نذیر میں سے کچھ ارسال کیا۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں