یکم ستمبر کی ڈائری:
صبح چم چم اور اُس کی ماما تو ائرپورٹ پر روم (اٹلی) کے لئے اللہ حافظ کہہ کر بوڑھا ہسپتال آگیا ، تو برفی بولی دادا بابا گھر چلیں ۔
دادا بابا نے کہا ۔ میری جان میں انشاء اللہ کل واپس آجاؤں گا ۔
تو دادا بابا ہم پھرکھیلیں گے۔او نو ۔
دادا بابا نے کہا ۔ میری جان میں انشاء اللہ کل واپس آجاؤں گا ۔
تو دادا بابا ہم پھرکھیلیں گے۔او نو ۔
ڈَن ۔دادا بابا نے وعدہ کیا اور برفی چلی گئی
اُفق کے پار رہنے والو میرے دوستو۔
برفی دادی ماما اور بابا کے ساتھ ۔ دادا باباا کو ملنے آئی ۔
برفی اور دادا بابا نے ۔ او نو کھیلی
جیتنا تو برفی نے ہی تھا ، کیوں ؟
کہ اُس کی دادی ما ں کا حکم ہے۔
اُفق کے پار رہنے والو میرے دوستو۔
برفی دادی ماما اور بابا کے ساتھ ۔ دادا باباا کو ملنے آئی ۔
برفی اور دادا بابا نے ۔ او نو کھیلی
جیتنا تو برفی نے ہی تھا ، کیوں ؟
کہ اُس کی دادی ما ں کا حکم ہے۔
جیتنے کے بعد برفی نے دادا بابا کو سکھایا کہ جیتنا کیسے ہے ؟
اور دادا بابا کے دل میں اپنی محبت کا خزانہ یہ کہہ کر بھر گئی ۔ دادا بابا کل ضرورآنا ۔ ورنہ میں ناراض ہوجاؤں گی ۔
اور دادا بابا کے دل میں اپنی محبت کا خزانہ یہ کہہ کر بھر گئی ۔ دادا بابا کل ضرورآنا ۔ ورنہ میں ناراض ہوجاؤں گی ۔
٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں