یہ ساری کائینات -بشمول الارض پر پائے جانے والے ، بعوضہ ( کرونا) سے لے کر انسانی حد نظر کے پار خلاء میں تیرنے والے اجرام فلکی ۔ کتاب اللہ کا حصہ ہیں ۔
تمام انسانوں کے لئے اِن کے متعلق لکھی ہوئی، علمائی تفصیلات انسانی دماغ اور ذہن کی ناقابلِ یقین کاوشات ہیں ، جو الغیب سے انسانوں پر انسانوں کی بہتری کے لئے وحی ہوئیں ۔ اِن تمام وحی کو موصول کرنے والوں نے اپنے الھام (بد و خیر) کے مطابق انسانوں کے لئے مختلف اشیاء ایجاد کیں ۔
کم علم لوگ اِسے کائینات اور انسانوں کے خلاف سازش سمجھتے ہیں۔
٭-لاؤڈ سپیکر سے شیطانی آواز نکلتی ہے ۔
٭۔ تصویر کھنچوانا حرام ہے ۔
٭۔ کسی کو اپنا خون دینا حرام ہے ۔
٭۔ اعضاء دینا گناہ کبیرہ ہے ۔
٭- نیل پالش لگانے سے عورتوں کا وضو نہیں ہوتا ۔
٭۔ سفید بالوں پر کالی پالش کروانے سے مردوں کا وضو ہوجاتا ہے ۔
آج وہی کم علم لوگ، اپنا علاج کفّار کی ایجاد سے کروا رہے ہیں ۔اور کہتے ہیں کہ اللہ نے اِن کفّار کو استنجا کرنے والوں کی خدمت پر مامور کیا ہے ۔
لیکن اُن کے فتاویٰ اپنی جگہ پر قائم ہیں ، کوئی فاسق یہ نہیں کہتا کہ ، ہمارے علماء فقہاء دیندار طبقہ نے کم علمی کی بنیاد پر دنیا میں استعمال کی جانے والی اشیاء پر فتاویٰ دیئے ، ہم اپنے علم کی بنیاد پر ہر اُس شے کا استعمال کر سکتے ہیں جو انسان نے انسان کے فائدے کے لئے بنائیں اور القرآن میں جس کے منع کرنے یا باز رہنے کا کوئی حکم ، رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ ۔ مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَکی طرف سے نہیں اور نہ ہی اُن ایجادوں کا علم رکھنے والے جدید علم کے مسلمان نے اکٹھا ہو کر کوئی اجتھاد کیا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں