وٹس ایپی ، مذہی پرچار کے دلدادہ ، نیک دل انسانو آپ پر اللہ کی رحمت ہو ۔
میرے
فہم کے مطابق ، ماضی کے تمام نیک دل انسانوں نے بھی یہی ، فعل کیا اور
اپنے فہم سے سوچا کہ ،
" الله پاک کا امر ہے تعلمون تعقلون تدبرو فکرو میں اپنی زبان سے سمجھو گا اور پھر آگے پہنچاؤ گا "
کیوں کہ اُنہیں ، خَاتَمَ النَّبِيِّينَ کی یہ انتباہ سمجھ ہی نہیں آئی ۔
إِنَّا أَنزَلْنَا عَلَيْكَ الْكِتَابَ لِلنَّاسِ بِالْحَقِّ فَمَنِ
اهْتَدَى فَلِنَفْسِهِ وَمَن ضَلَّ فَإِنَّمَا يَضِلُّ عَلَيْهَا وَمَا
أَنتَ عَلَيْهِم بِوَكِيلٍ[39:41]
نہیں کیوں اپنے نفس کو
بہتر کرنے کے بجائے ،
اپنے متبعین کے نفسوں کو کریدنا شروع کیا اور منبر خَاتَمَ النَّبِيِّينَ پر چھلانگ مار کر بیٹھ گئے ، انسانوں کے لئے خطابت اپنی اھواء ( خواہشات) کے مطابق شروع کر دی ۔
شیخ الرویات ، شیخ الخطاب اور
شیخ الفصاحت و بلاغت کہلوانے کی تمنا نے اُنہیں یہاں تک اُنہیں مجبور کیا کہ
اُنہوں نے اللہ اور اُس کے رسولوں پر قالا قالا اور قالا کی کذب باندھنا
شروع ۔ کئی تو اتنے دلیر نکلے کہ اُنہوں نے حدثنا کہہ کر رسالت کا منصب
اچکنے کی کوشش کی ۔
اور اپنے سامنے بیٹھے مسحورین کو مسمرائز کر دیا ۔
اُن میں یہ اجتماعی شعور بیدار کر دیا کے اُن کے سواء کوئی اُن کی زُبان
میں راہ ہدایت نہیں دکھا سکتا ، حالانکہ ، نزدیکی وٹس ایپی ( اہل الحق)
حجرے میں دوسرا شیخ الخطاب بیٹھا تھا ۔جو خود کوالْوَكِيلُ کہلوانے پر مُصر تھا ۔
الَّذِينَ قَالَ لَهُمُ النَّاسُ إِنَّ النَّاسَ قَدْ جَمَعُواْ لَكُمْ فَاخْشَوْهُمْ فَزَادَهُمْ إِيمَاناً وَقَالُواْ حَسْبُنَا اللّهُ وَنِعْمَ الْوَكِيلُ[3:173]
یہ تمام ہم عصر وٹس ایپی شیخ الخطاب بھول گئے کہ ، اللہ کو انسانی تمنّاءِ تبلیغ کا یہ کھیل معلوم تھا ، کہ الشَّيْطَانُتورَّسُولٍ اورنَبِيٍّ کو نہیں چھوڑتا ، اِس کے باوجود کہ وہ اللہ کے منتخب بشر ہوتے ہیں ۔
لہذا
اللہ نے خَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو روح القدّس کے ذریعے یہ نذر (وارننگ) دی کہ تجھ سے قَبْلِ تیرے بعدنہیں ۔
وَمَا
أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ مِن رَّسُولٍ وَلَا نَبِيٍّ إِلَّا إِذَا
تَمَنَّىٰ أَلْقَى الشَّيْطَانُ فِي أُمْنِيَّتِهِ فَيَنسَخُ اللَّهُ مَا
يُلْقِي الشَّيْطَانُ ثُمَّ يُحْكِمُ اللَّهُ آيَاتِهِ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ
حَكِيمٌ [22:52]
تو نادان دوستو: آپ القرآن، کے ارد گرد جمع ، مَا
يُلْقِي الشَّيْطَانُ کی جن مکھیوں کو اُڑانے کی کوشش کر رہے ہیں وہ صرف ۔ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک عربی کے الفاظ ،حفّاظ کے ذہنوں میں اللہ نے محفّوظ کروائے ہیں ، اُن ہی سے اُڑ سکتی ہیں ۔ آپ کے پُردرد بیانات سے نہیں ۔
آپ اور الشیطان کے القیٰ کئے ہوئے الجنت میں داخلے کے ٹکٹ پر منسوخی کی واحد مہر ،
خَاتَمَ النَّبِيِّينَ کے دھانِ مبارک سے ادا ہونے والے اِس حکم سے ہوسکتی ہے :
قُلْ
أَيُّ شَيْءٍ أَكْبَرُ شَهَادَةً قُلِ اللّهُ شَهِيدٌ بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ
وَأُوحِيَ إِلَيَّ هَذَا الْقُرْآنُ لِأُنذِرَكُم بِهِ وَمَن بَلَغَ
أَئِنَّكُمْ لَتَشْهَدُونَ أَنَّ مَعَ اللّهِ آلِهَةً أُخْرَى قُل لاَّ
أَشْهَدُ قُلْ إِنَّمَا هُوَ إِلَـهٌ وَاحِدٌ وَإِنَّنِي بَرِيءٌ مِّمَّا
تُشْرِكُونَ [6:19]
تو فیس بُک اور وٹس ایپ کے نوجوان مبلغ دوستو :
آپ کو علم ہو گیا کہ شرک کیا ہے ؟؟
بچپن سے اسلامیات ، دینیات میں ہم انسانی ،تفکّر ، تدبّر اور تعقّل پڑھتے رہے ۔
کیا صرف قرآن پڑتے ہو ؟ لگتا ہے بھٹک گئے ہو !
یہ حفّاظ ۔ ارے یہ تو طوطے ہیں اِنہوں نے بس رٹّا لگا لیا ، آتا جاتا کچھ نہیں ۔
یہودیوں ، عیسائیوں ، شعاؤں ، قادیانیوں ، و دیگراں نے قرآن بدل دیا ۔
مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ سے تفکّر ، تدبّر اور تعقّل کی آڑ میں ایسی ایسی افواہیں منسوب کی گئیں کہ جن میں سے کئی توہین کے زمرے میں آتی ہیں ۔
یہ مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کا بیان ہے :
وَقَالُوا يَا أَيُّهَا الَّذِي نُزِّلَ عَلَيْهِ الذِّكْرُ إِنَّكَ لَمَجْنُونٌ [6] لَّوْ مَا تَأْتِينَا بِالْمَلَائِكَةِ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ [7] مَا نُنَزِّلُ الْمَلَائِكَةَ إِلَّا بِالْحَقِّ وَمَا كَانُوا إِذًا مُّنظَرِينَ [8] إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ [9] وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا مِن قَبْلِكَ فِي شِيَعِ الْأَوَّلِينَ [10] وَمَا يَأْتِيهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ [11] كَذَٰلِكَ نَسْلُكُهُ فِي قُلُوبِ الْمُجْرِمِينَ [12] لَا يُؤْمِنُونَ بِهِ ۖ وَقَدْ خَلَتْ سُنَّةُ الْأَوَّلِينَ [13]
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں