اُفق کے پار بسنے والے ، اللہ اور پر ایمان لانے والے میرے نیک دل دوستو !۔
میرے فہم کے مطابق جو شائد آپ کے فہم سے نہ ملتا ہو ۔ لہذا میں ضروری سمجھتا ہوں کہ اپنا فہم لکھ دوں ۔
تاریخ کے مطابق ، اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ تا
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ آیات محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب پر 23 سال کے عرصہ یعنی یکم نبوی تا 10 ذی الحج 23 نبوی کے درمیان ۔ نازل ہوئی ۔ جن کی تمام ترتیب ۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک عربی کے الفاظ ، مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ نے 10 ذی الحج 23 نبوی کے بعد کی اور اُن کے بقول القرآن کا ، اُن پر نزول مکمل ہوا ۔
اُنہوں نے اسی ترتیب میں تاریخ کے مطابق ، بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک ، القرآن کو روح القدّس ( جبریل امین ) کو سنایا ۔ اور پھر اِسی ترتیب میں اللہ کے منتخب صحابہ کو حفظ کروایا ۔ نہ کہ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ تا
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ ۔
مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کی تلاوت کے بعد ، حفظ کا یہ سلسلہ مسلسل بڑھتا ہوا دنیا میں پھیلا ۔
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ آیات محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب پر 23 سال کے عرصہ یعنی یکم نبوی تا 10 ذی الحج 23 نبوی کے درمیان ۔ نازل ہوئی ۔ جن کی تمام ترتیب ۔
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک عربی کے الفاظ ، مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ نے 10 ذی الحج 23 نبوی کے بعد کی اور اُن کے بقول القرآن کا ، اُن پر نزول مکمل ہوا ۔
اُنہوں نے اسی ترتیب میں تاریخ کے مطابق ، بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک ، القرآن کو روح القدّس ( جبریل امین ) کو سنایا ۔ اور پھر اِسی ترتیب میں اللہ کے منتخب صحابہ کو حفظ کروایا ۔ نہ کہ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ تا
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ ۔
مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کی تلاوت کے بعد ، حفظ کا یہ سلسلہ مسلسل بڑھتا ہوا دنیا میں پھیلا ۔
القرآن
کو دنیا میں پھیلانے کے لئے ، اِس کی کتابت ایمان والوں نے کروائی ۔ تاکہ
زیادہ سے زیادہ انسان مُحَمَّد رَّسُولَ
اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ
کی تلاوت کردہ آیات سے مستفید ہوں ۔جو میرے اور آپ کے پاس ہے ۔ کیوں کہ میں حافظ نہیں ۔
ویب پر اور کتاب کی صورت میں میرے پاس موجود۔ ،
ویب پر اور کتاب کی صورت میں میرے پاس موجود۔ ،
الکتاب سے ، بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے
مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک آیات پڑھتا ہوں اور سمجھتا ہوں ۔
اور یہ ایمان کامل رکھتا
ہوں ، کہ یہی وحی ءِ متلو ، روح القدّس کے ذریعے اللہ کے ، مُحَمَّد رَّسُولَ
اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ تک پہنچائی گئی ہیں اور یہی اُنہوں نے انسانوں پر
تلاوت کی ۔ جس سے انسانوں کو عربی میں الْكِتَاب کا علم آیا اور ایمان والوں
نے الْقُرْآنَ پر عمل کیا ۔
الر تِلْكَ آيَاتُ الْكِتَابِ وَقُرْآنٍ مُّبِينٍ[15:1]
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اُفق کے پار بسنے والے ، نیک دل نوجوانو آپ کو اللہ اِس دنیا میں اپنی امان میں رکھے ۔
اِس 68 سالہ بوڑھے کے فہم کے مطابق ، محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب نے اپنے دھانِ مبارک سے ، الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ کو بتایا :۔
اِس 68 سالہ بوڑھے کے فہم کے مطابق ، محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب نے اپنے دھانِ مبارک سے ، الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ کو بتایا :۔
٭۔ القرآن اُن پر روح القدس (جبریل) نے نازل کیا ۔
٭۔روح القدس (جبریل) نے بتایا کہ یہ اللہ کی طرف سے کلام ہے اور نباء الغیب ہے ۔ اور سو فیصد الحق ہے ۔ اللہ نے نازل کیا ۔
٭۔ اِس نزول کو محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب کے علاوہ روح القدس (جبریل) سے اُن کے کسی ساتھی نے نہیں سنا ۔
٭۔ وہ مُحَمَّد رَّسُولَ
اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ہیں ۔
٭۔ اُن پر نازل ہونے والی اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ تا
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ ۔جس کی وہ اپنے دھانِ مبارک سے ،الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ کے سامنے تاریخ کے مطابق 23 برس تک ، تلاوت کرچکے ہیں ، پر ایمان لانا ضروری ہے ۔
٭۔ القرآن (الکتاب) کے حفّاظ کو بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک حفظ کرنا لازمی ہے ۔ اور یہ سلسلہ مسلسل چلتا رہے گا ۔
٭۔ اُن پر نازل ہونے والی اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ تا
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ ۔جس کی وہ اپنے دھانِ مبارک سے ،الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِالْغَيْبِ کے سامنے تاریخ کے مطابق 23 برس تک ، تلاوت کرچکے ہیں ، پر ایمان لانا ضروری ہے ۔
٭۔ القرآن (الکتاب) کے حفّاظ کو بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک حفظ کرنا لازمی ہے ۔ اور یہ سلسلہ مسلسل چلتا رہے گا ۔
٭۔ خَاتَمَ النَّبِيِّينَ سے قبل رسول و نبی بھیجے گئے ۔
٭۔خَاتَمَ النَّبِيِّينَ ، کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں ۔
٭۔ جس نے خَاتَمَ النَّبِيِّينَ کے اوپر ، اللہ کی طرف سے نازل ہونے والی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک کی وحی سے متعلق کوئی کذب بیان کیا وہ سیدھا جہنم میں جائے گا۔
٭۔خَاتَمَ النَّبِيِّينَ ، کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں ۔
٭۔ جس نے خَاتَمَ النَّبِيِّينَ کے اوپر ، اللہ کی طرف سے نازل ہونے والی بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک کی وحی سے متعلق کوئی کذب بیان کیا وہ سیدھا جہنم میں جائے گا۔
اگر میرا بالا فہم آپ کے فہم کے مطابق ہے ، تو سبحان اللہ ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
لیکن سوال پیدا ہوتا ہے ، کہ ہمارا اختلاف کیوں ہے ؟
٭۔ عمل کے فرق سے ۔
٭۔ علم کے فرق سے ۔
٭۔ عمل کے فرق سے ۔
٭۔ علم کے فرق سے ۔
تو اِس میں کوئی حرج نہیں۔
لیکن اگر ۔ جَاءَتْهُمُ الْبَيِّنَاتُ کے بعد بَغْيًا بَيْنَهُمْ کی بنیاد پر ہے ۔
تو ہمارے اختلاف کو ختم ۔بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ سے
مِنَ الْجِنَّةِ وَ النَّاسِ تک عربی کی آیات ہی کر سکتی ہیں ۔ جومُحَمَّد رَّسُولَ
اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کے دھانِ مبارک سے تلاوت ہونے کے بعد اللہ کے منتخب حفّاظ کے ذریعے ہم تک پہنچیں ۔
٭٭٭۔ یہ بات یاد رہے کہ اللہ کے منتخب حفّاظ، اللہ کے حافظون کی ٹیم کا اہم حصہ ہیں اور رہیں گے ، جب بھی اُنہوں نےاللہ کی آیات سے کذب کرتے ہوئے ، الکتاب کا علم ، القرآن کے علاوہ دینے کی کوشش کی تو اللہ اُن سے اپنی آیات سَلَخَ کر لے گا اور وہ مَثَلِ الْكَلْبِ ہوجائے گا ۔ایسے لوگ اللہ کی طرف سے سب سے بُری مثال ہیں ۔
لہذا۔ میری حافظون سے درخواست ہے کہ وہ ترجموں اور من دون اللہ الہٰوں کا تفاسیری اور فتاوی علم مت حاصل کریں۔ شکریہ
(محمد نعیم الدین خالد۔ 1 جنوری 2022)
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کیا ،من دون اللہ الہٰوں کی تاریخی کتابوں کے مطابق ، محمد بن عبداللہ بن عبدالمطلب پر اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ تا لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ
لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا ۚ تک نازل ہونے والا قرآن ، واقعی محفوظ ہے ؟
پڑھیں ، تاریخ سے ایک ہوش رُبا ریسرچ ۔تصویر پر کلک کریں شکریہ
مزید پڑھیں
٭٭٭٭وحی متلو اور غیر متلو ٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں