میرا بلاگ،" وحی متلو اور غیر متلو ِ " دراصل ، وحی متلو (الکتاب) سے غیر متلو (قول منسوب الیٰ الرسول المعروف حدیث )کی جانب ایک سفر ہے ، وحی متلو (الکتاب) سے کلی طور پر جڑے ہوئے الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ 20سال ہو گئے ہیں۔
میرے پا س ، ابو عبداللہ محمد بن اسماعیل بخاری ، کی دو کتابیں ہیں ۔
ایک ہارڈ کاپی میں جو 1991دسمبر سے میرے پاس ہے اور علامہ وحید الزماں کا تین جلدوں میں ترجمہ ،یکم ربیع الاول 1323 ہجری ( 6مئی 1905) کو مکمل ہوا، مکتبہ رحمانیہ اردو بازار لاہور کا ہے، جس میں:-
پہلی جلد : 2504 وحی غیر متلو اور 921 ابواب ہیں۔
دوسری جلد : 2394 وحی غیر متلو اور 1293 ابواب ہیں ۔
تیسری جلد : 2016 وحی غیر متلو اور 929 ابواب ہیں ۔
اس طرح کل 6،490 وحی غیر متلو اور 3،143 ابواب ہیں ۔
دوسری سافٹ کاپی ، پی ڈی ایف فارمیٹ میں ۔ جو محمد داؤد راز صاحب کی تشریح ہے اور علامہ وحید الزماں کے ترجمے سے افادہ شدہ آٹھ والیوم پر ہے ، جو مرکزی جمیعت اہلِحدیث ھند کی مطبوعہ 2004ہے۔ جس کے آٹھویں والیوم کے آخر میں ، نمبر شمار ، وحی غیر متلو 7563 درج ہے جو اور باب 58 ہے
صاحبانِ عقل و فہم فکر و دانش :-
ہم اپنے وحی غیر متلو کے سفر میں آگے بڑھیں گے کل صحیح روایات کی اِس
تعداد میں کمی بیشی ہو سکتی ہے ۔ میں بنیاد ،بخاری شریف کو بنیاد بناؤں گا
اور باقی صحاح ستہ میں جو مکررا ت ہوں گے انہیں ایک باب نہیں بلکہ اُسی
حدیث کے ساتھ لکھ دوں گا
تاکہ ہمارا وہ نظریہ کہ قرآن صرف صحاح ستہ سے سمجھ آسکتا ہے ، اُس کی تصدیق
ہو یا پھر یہ نظریہ کہ قران کو سمجھنے کے لئے، اللہ کے دئیے ہوئے الفاظ پر
ہی نظر ڈالی جائے ۔
جہاں صحاح ستہ کے مترجم کا ترجمہ ، عربی سے نہ ملتا ہو
یا بریکٹ میں لکھے ہوئے الفاظ کسی اور وموضوع کی طرف راہنمائی کرتے ہوں جو
سیاق و سباق سے ہٹ کر ہو ، یا زبردستی اُس طرف توجہ دلانے کی کوشش کی گئی
ہو ، یا میں کر رہا ہوں وہاں ضرور مجھے ٹوکیئے ۔ آپ کی راہنمائی ، کا شکر
گذار رہوں گا ۔ اللہ تعالیٰ سے استقامت کی دعا ہے ۔ وہ خالقِ کائینات ،مجھے میرے مقصد میں کامیابی عطا فرمائے ۔ آمین ثم آمین ۔
نوٹ :احباب سے درخواست ہے کہ اگر یونی کوڈ میں اُن کے پاس بخاری شریف کا کوئی لنک ہے تو تبصرہ میں پیسٹ کر دیں مشکور رہوں گا ۔
نوٹ :احباب سے درخواست ہے کہ اگر یونی کوڈ میں اُن کے پاس بخاری شریف کا کوئی لنک ہے تو تبصرہ میں پیسٹ کر دیں مشکور رہوں گا ۔
لیکن اُس سے پہلے میرا فہم ۔
القرآن کے پہلے حافظ ۔مُحَمَّد
رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ہیں ۔اُس کے بعد مسلسل حفّاظ القرآن کو ہوبہو حفّظ کرتے رہے ۔ لہذا اِس میں نہ اضافہ ہوا اور نہ ہی کمی ۔ اور یہ اِسی طرح آپ کے اور میرے پاس پہنچا ۔ خالد مہاجرزادہ
٭٭٭٭٭فہرست مضامین٭٭٭٭٭٭
٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں