Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 3 جون، 2014

فیس بک کے خصیص


جب انہیں معلوم ہوا تو انہوں نے صرف فیملی کے لوگوں کے لئے ذاتی  نیٹ ورک بنانے کے لئے ، کچھ احتیاط بھی رکھ دی ، کہ نہ آپ باہر کے لوگوں کو دیکھیں اور نہ باہر کے لوگ آپ کو دیکھیں ۔

انہوں نے مزید اس پر کام کیا اور " فورم  " بنا دئیے ۔ جہاں ہم خیال لوگ ہی اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ، ۔
مقبولیت کی وجہ سے انہوں نے ایک قدم اور بڑھایا  اور پیج بنا دئے ، تاکہ انسان اپنے خیالات کا اظہار ہر چہار سو کر سکے  ۔

وہ لوگ جو اپنے ہی لوگوں میں خوش رہنے کے عادی ہیں
اُ ن کا   تو ذکر کیا  ، لیکن وہ لوگ  جنہوں نے اپنا طرز عمل منبروں پر بیٹھے ہوئے خطیبوں کا اپنا رکھا ہے ان سے ہمارا تعارف آج ہوا ۔

دراصل  " فیس بک " پر میرے بہت دوست ہوگئے ہیں ، اور مزید بننا چاہتے ہیں ، میں  نے سوچا کہ آج پرانے دوستوں کی صفائی کی جائے ، جو "فیس بک" چھوڑ گئے ۔یاجنہوں نے ہم سے بے زاری کا اظہار کا اور ہمیں " اَ ن فرینڈ " کر دیا ۔

اسی تلاش میں ہم نے فیس بک پر کئی خطیبوں کو پایا  ، جو ہم سمیت کئی  مسلمانوں کا قبلہ بدلنے کی کوشش کر رہے ہیں ،  اب اس عمر میں ہم "مرغِ باد نما  "، تو ہونہیں سکتے  اور کسی دوست ، خواہ ہم اُ
س کے ہاتھ کی دسترست سے باہر کیوں نہ ہوں ناراض نہیں کرسکتے ،  اور فیس بک پر تو ممکن ہی نہیں ۔ 

چنانچہ آج  ایسے ہی مبلغوں سے جو چیٹنگ ہوئی 
اُ س سے آپ بھی لطف اندوز ہوں- 

یہ،  وہ اور  ہم
ہم:   جناب ، آپ بھی منبر پر بیٹھے ہوئے خطیب کا کردار کیوں کر رہے ہیں فیس بک پر ؟
یہ :  اسلام علیکم سر، کیا ہوا؟
وہ:  یہ آپکو کیسے محسوس ہوا ہے ۔۔۔
ہم:    آپ کی وال پر کوئی کچھ لکھ ہی نہیں سکتا ؟
یہ :  میں نے اپنی وال پر لکھنا منع کیا ہوا ہے، آپ کمنٹ کر سکتے ہیں۔
خالد بھائی ایسی بات نہیں لوگ غلیظ اور بے ہودہ تصاویر ٹیگ کردیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ بند کررکھا ہے آپشن

ہم:    وہی نا
یہ :  کیا کمنٹ نہیں ہو رہا؟

ہم:    نہیں میں نے اپنی ایک پوسٹ ڈالنی تھی ۔
گروپ میں تو چلو خیر ہے کہ آپ سیکریٹ یا پابند بنا سکتے ہیں ، 'دوسروں کی وال پر آپ جب چاہتے ہیں لکھتے ہیں تو دل بڑا کریں اپنی وال پر بھی ، دل کھلا کریں ۔ شکریہ
بھائی یہ دنیا ہے ایک دوسرے ، کے معقولات میں دخل دینے کی، پوسٹ مینوں ، اور ٹنگڑی مارنے والے خطیبوں  کی ،

یہ :  ہاہاہاہا۔۔۔ سر اس کی وجہ کچھ احتیاط ہے

ہم:    ایسے لوگوں کو بلا جھجک ان فرینڈ کر دیں 

یہ :  سر دوسروں کا خطاب ہم کمنٹس میں سننے کو تیار رھتے ہیں۔

 ہم:    آپ اپنا گروپ بنائیں ، تو بہتر ہے اس میں جو بھی آپ کی خطابت کے جوہر دیکھنا چاہے وہ آئے گا ، جسے پسند نہ ہوں گے وہ آپ کو اپنے ساتھ شامل نہیں کرے گا ، آپ اگر اپنا خطاب دوسروں کو سنا سکتے ہیں تو دوسروں کے سننے کا حوصلہ بھی رکھیں ۔
 وگرنہ ، پھر ہماری راہیں الگ ، اس بنیاد پر ، یہ اگر آپ ہمار گھر آئیں تو ہمیں بھی بلائیں ورنہ ، کھڑکی میں کھڑے ہوکر آپ سے گفتگو کا فائدہ ؟
اور نہ ہی ہمیں جھانکی  مارنے کی عادت ہے ۔
یہ :   اور آپ کا گھر (وال) ہم دیکھتے رہتے ہیں۔
وہ:   خالد بھائی ___ ضرور لیکن یقین کریں اتنا وقت نہیں ہوتا لیکن ضرور بنائیں گے گروپ لوگوں کی باتیں سننے کا حوصلہ دیا ہے اللہ نے ___ ایسی بات نہیں ہے میں ذرا پانچ منٹ تک آیا 
دراصل میرے دوست بہت ہو گئے ہیں ، اور مزید بننا چاہتے ہیں ، میں آج پرانے دوستوں کی صفائی کرنے پر تلا ہوا ہوں ۔ جن میں :۔
1- و ہ جو فیس بک چھوڑ گئے اور مفقود الخبر ہوگئے ۔

2- وہ جو فیس بک پر ہیں مگر انہوں نے ان فرینڈ کر دیا
3- خود غرض لوگ ، جو اپنا بھاشن سناتے ہیں اور دوسروں کے وقت راہ فرار اختیار کرتے ہیں ، اب ہم شاعر تو نہیں کہ آپ کو دبوچ لیں اور گردن پر سوار ہو کر اپنی باقی دوسو اشعار کی غزل سنائیں  ۔

 
تو کیوں نہ اس موڑ پر ہم اجنبی بن جائیں ؟ 

وہ:  ہاہاہا ___ نہیں نہیں خالد بھائی ہم آپکی ہر بات سننے کو تیار ہیں اکثر آپ کی پوسٹ میں اپنے پیج پر پوسٹ کرتا ہوں یہ اور بات ہے آپ کی اجازت کے بغیر اسکی بھی معافی چاہتا ہوں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔