کیا پاکستان
اور اُس کے عوام کے دشمن کو پہچاننا مشکل ہے ؟
یہ ایک ایسا سوال ہے جو سب سوچنے والے کے ذہن میں اُٹھتا ہے ۔
یہ ایک ایسا سوال ہے جو سب سوچنے والے کے ذہن میں اُٹھتا ہے ۔
لیکن اِس کا
جواب اتنا مشکل نہیں ۔
جب دشمن پاکستان کے عوام ، پاکستان کی حفاظت کرنے والوں ، پاکستان کی قیمتی تنصیبات کو نقصان پہنچائیں ، لوگوں کو اغواء کریں ، تو جن کی زبان بند رہتی ہے ۔
جب دشمن پاکستان کے عوام ، پاکستان کی حفاظت کرنے والوں ، پاکستان کی قیمتی تنصیبات کو نقصان پہنچائیں ، لوگوں کو اغواء کریں ، تو جن کی زبان بند رہتی ہے ۔
جب پاکستان کے
قانونی ادارے ، بھرپور کاروائی کریں اور ایسے لوگوں کو گرفتار کریں ، تو شور مچانے
والے کہ کاروائی بند کریں اور لوگوں کو رہا کریں ۔
جب پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہچانے والوں کو
تفتیشی ادارے پوچھ گچھ کے لئے ، لے جائیں
تو انہیں فوراً ، گمشدہ قرار دے
کر میڈیا
پر شور مچایا جائے ، کہ معصوم لوگوں کو رہا کیا جائے ۔
مجرم کون ؟ یہ فیصلہ کون کرے گا ، پاکستان کی عدالتیں ، گواہوں کی بنیاد پر ؟
مجرم پہچاننا مشکل نہیں ، صرف قوموں کا ضمیر زندہ ہونا چاہئیے ، لاشوں اور زخموں پر سیاست کرنے والوں کو پہچانے ۔
مجرم کون ؟ یہ فیصلہ کون کرے گا ، پاکستان کی عدالتیں ، گواہوں کی بنیاد پر ؟
مجرم پہچاننا مشکل نہیں ، صرف قوموں کا ضمیر زندہ ہونا چاہئیے ، لاشوں اور زخموں پر سیاست کرنے والوں کو پہچانے ۔
گلا پھاڑ کر
شور کرنے والوں کو پہچانیں ،
تفتیش سے پہلے
، ملزم کو معصوم قرار دینا ، کسی بھی طور
پر زندہ قوموں کی پہچان نہیں
۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں