Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 10 جون، 2014

غذا سے علاج


گاجر ، چنے شلغم ، پپیتا، آملہ ، انناس ، سونف ، ادرک ، دودھ ، نمک ، ملتانی مصری ، ہلدی ، سرسوں کا تیل ،  دکھنی مرچ ، گنا ، مچھلی ، انڈا  یہ وہ اشیاء ہیں ۔  یہ وہ اشیائے خوراک ہیں جن سے آپ اپنا علاج کر سکتے ہیں ۔ آزمائش شرط ہے ۔

1938 میں لکھی گئی یہ نظم ،   میں نے  1994میں   پہلی بار پڑھی  تھی  ، واقعی اللہ نے اپنی  تخلیق کی گئی۔ انسان کے لئے حلال کی گئی  تمام انسانی خوراک میں مختلف امراض کے لئے شفاء رکھی ہے ۔
کیا آپ کو معلوم ہے کہ
تُلسی (  ریحان، تخمِ مالنگا  ہ ، تخمِ بالنگاہ  یا نیاز بو   ) مچھروں کو بھگانے کے کام آتی ہے ، گملے میں لگا کر کمروں میں رکھ دیں اور تین دن بعد ایک دفعہ دھوپ لگائیں ۔  اِس کے بیج،  تاثیر میں ٹھنڈے ہوتے ہیں جو شربت یا فالودہ میں ملا کر کھائے جاتے ہیں ! یہ پودینے کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے ، اِس  کے مکمل پودے میں شفاء کا خزانہ پوشیدہ ہے ۔(مہاجرزادہ)


٭٭٭مزید مضامین پڑھنے کے لئے کلک کریں   ٭واپس٭٭٭٭

چاچا گوگل نے بتایا کہ یہ نظم راندھیر کے حکیم کی نہیں بلکہ اپنے  ملتان کے 
شاعر محمد اسد خان، اسد ملتانی 13 دسمبر 1902 کی ہے ۔





 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔