کیا آپ کو معلوم ہے کہ اللہ کی زمین پر پائی جانے والا نباتات میں انسانی صحت کا خزانہ ہے ؟
اور اُنہیں کو فائدہ دیتا ہے ، جو وہاں اُسی علاقے میں رہتے ہیں جہاں وہ نباتات پیدا ہوتی ہیں !
کیوں کہ انسانی جسم میں اپنے علاقے کی مٹی سے قدرتی دفاعی نظام بنتا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭
اور اُنہیں کو فائدہ دیتا ہے ، جو وہاں اُسی علاقے میں رہتے ہیں جہاں وہ نباتات پیدا ہوتی ہیں !
کیوں کہ انسانی جسم میں اپنے علاقے کی مٹی سے قدرتی دفاعی نظام بنتا ہے ۔
اُفق کے پار ، سے ملنے والے ، مختلف مضامین
نباتات اور فوائد | اور انسانی جسم | ||
٭ -غذا سے علاج |
٭ - ایلو ویرہ کا حلوہ |
٭ -بیل گری کا مربہ -جوڑوں کا علاج |
کم خوابی نفسیاتی مرض |
٭ -دھماسہ - | ٭ - ذیا بیطس کیا ہے ؟ | ٭ -لیموں اور اجوائن | تندرست اور چست دماغ |
٭ - بھنگ ۔ | ٭ -انسانی جسم کا خود کا رمدافعتی نظام |
٭ - چنے | ٭ -پھیپھڑے مضبوط بنائیں |
٭ -میتھی اور میتھی دانہ | ٭- ذیابیطس کا ڈیفنس سسٹم کو ناکارہ کرنا |
٭ -آم کا اچار | ٭ -گرم پانی سے علاج |
٭ -کیلے کا چھلکا | ٭ - ذیابیطس ٹائپ 2- |
٭ -تاڑ اور تاڑی | ٭ -پانی سے علاج |
٭ - کلونجی | ٭ -ذیابیطس ختم نہیں ، کنٹرول ہوتی ہے | ٭ -ماش کی دال- سکن ٹانک | ٭ - پروسٹیٹ گلینڈ |
٭ - سینا مکی | ٭ -شوگر کے مریضوں ، عقل کا استعمال- |
٭ -سٹیویا - صحت کے لئے نقصان دہ | ٭ -ارنڈی ۔ Castor |
٭ -اسرول یعنی چھوٹی چندن |
٭ - پاکیزہ غذاؤں کا استعمال ۔ | ٭ - |
تمام انسانی خوراک،انسانی جسم کو توانائی اور مضبوطی کے علاوہ، خودکار حفاظتی نظام(امیون
سسٹم) کے جال کو بھی مضبوط بناتی ہے - انسانی جسم یا حفاظتی نظام کا
جال اُس وقت کمزور پڑتا ہے ، جب بیرونی حملہ آور انسانی جسم میں داخل ہونے
میں کامیاب ہو جائیں ۔
یہ بیرونی حملہ آور آنکھ ، ناک اور منہ سے انسانی جسم میں داخل ہونے والے راستے ، حلق سے گذر کر پیٹ یا پھیپھڑوں میں جاتے ہیں ۔
یہ بیرونی حملہ آور آنکھ ، ناک اور منہ سے انسانی جسم میں داخل ہونے والے راستے ، حلق سے گذر کر پیٹ یا پھیپھڑوں میں جاتے ہیں ۔
اگر انسانی جسم میں خودکار حفاظتی نظام(امیون
سسٹم) بہتر ہو تو یہ جراثیم معمولی نقصان بیماری کی صورت میں پہنچاتے
ہیں اور اگر یہ کمزور ہو تو انسان کا مرض کئی د ن چلتا ہے -
لہذا
قدرتی غذاؤں سے اپنا حفاظتی نظام خود طاقتور بنائیں ۔یاد رکھیں فرج میں رکھیں ٹھنڈی
غذائیں اور برف کا ٹھنڈا پانی، آپ کی ساری احتیاط پر پانی پھیر دیتا ہے !
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں