ایک بیکار اور فارغ لڑکے نے مایئکرو سافٹ میں چپراسی کی
نوکری کے لیئے عرضی دی
• مینجر نے اس لڑکے سے فرش صاف کرویا اور اس کا انٹریو لیا لڑکا پاس ہوگیا
• مینجر نے اس سے اس کا" ای میل "آئی ڈی، مانگا تاکہ اس کو مایئکرو سافٹ کا تقرری کا پروانہ بھجوایا جا سکے...
لڑکے نے کہا:- کہ میرے پاس نہ تو کمپیوٹر اور نہ ہی" ای میل "ہے-
مجھے افسوس ہے مینجر نے کہا مائیکرو سافٹ کے قاعدے کے مطابق جو شخص ان شرائط پر پورا نہیں اترتا اس کو یہ ملازمت نہیں مل سکتی-
لڑکا یہ بات سن کر نا امید ہو کر باہر آیا اور سوچنے لگا کہ اب وہ کیا کرے ایک امید کی چھوٹی سی کرن تھی کہ اس کی جیب میں 50 روپے تھے وہ مارکیٹ گیا اور وہاں سے 10 کلو ٹماٹر لیئے اور گھر،گھر گھوم کر اسنے ٹماٹر بیچے اور پیسے ڈبل ہوگئے اس طرح اس نے پورے دن میں تین،چار چکر لگائے اور 400 روپے تک کا سرمایہ جمع کر لیا اس طرح اس کو کاروبار یا دھندے کی لائین مل گئی اور اس نے اس کاروبار کے لئے جان توڑ کوشش کی شروع میں اس نے ہاتھ ٹھیلا لیا پھر ٹیمپو لیا پھر ٹرک لیا اس طرح دیکھتے دیکھتے ہی 5 سالوں میں بہت بڑا بیوپاری بن گیا اب وہ لڑکے سے جوان آدمی بن گیا اور اس نے شادی بھی کر لی اور گھر اور خاندان والا ہوگیا
اب وہ مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے لگا سب سے پہلے اس نے بیمہ پالیسی لینے کی ٹھانی اس لئے اس نے بیمہ کمپنی والے کو فون کیا اور اس سے ساری تفصیل سمجھی
اس دوران بیمہ کرنے والے اس ایک فارم بھروایا ایک خانہ خالی چھوڑ دیا جو" ای میل "کے لئے مخصوص تھا
بیمہ ایجنٹ نے پوچھا کیوں" ای میل " خانہ خالی چھوڑ دیا تو اس نے جواب دیا
میرے پاس شروع سےہی " ای میل " آئی ڈی نہیں ہے بیمہ ایجنٹ نے تعجب سے کہا کہ آپ کے پاس" ای میل " نہیں اور آپ نے اتنا بڑا کاروبار کر لیا اگر آپ کے پاس " ای میل " ہوتا تو آپ کہاں ہوتے تو اس نے جواب دیا
اگر میرے پاس ای میل ہوتا تو میں مایئکرو سافٹ میں چپراسی ہوتا۔۔۔۔۔
• مینجر نے اس لڑکے سے فرش صاف کرویا اور اس کا انٹریو لیا لڑکا پاس ہوگیا
• مینجر نے اس سے اس کا" ای میل "آئی ڈی، مانگا تاکہ اس کو مایئکرو سافٹ کا تقرری کا پروانہ بھجوایا جا سکے...
لڑکے نے کہا:- کہ میرے پاس نہ تو کمپیوٹر اور نہ ہی" ای میل "ہے-
مجھے افسوس ہے مینجر نے کہا مائیکرو سافٹ کے قاعدے کے مطابق جو شخص ان شرائط پر پورا نہیں اترتا اس کو یہ ملازمت نہیں مل سکتی-
لڑکا یہ بات سن کر نا امید ہو کر باہر آیا اور سوچنے لگا کہ اب وہ کیا کرے ایک امید کی چھوٹی سی کرن تھی کہ اس کی جیب میں 50 روپے تھے وہ مارکیٹ گیا اور وہاں سے 10 کلو ٹماٹر لیئے اور گھر،گھر گھوم کر اسنے ٹماٹر بیچے اور پیسے ڈبل ہوگئے اس طرح اس نے پورے دن میں تین،چار چکر لگائے اور 400 روپے تک کا سرمایہ جمع کر لیا اس طرح اس کو کاروبار یا دھندے کی لائین مل گئی اور اس نے اس کاروبار کے لئے جان توڑ کوشش کی شروع میں اس نے ہاتھ ٹھیلا لیا پھر ٹیمپو لیا پھر ٹرک لیا اس طرح دیکھتے دیکھتے ہی 5 سالوں میں بہت بڑا بیوپاری بن گیا اب وہ لڑکے سے جوان آدمی بن گیا اور اس نے شادی بھی کر لی اور گھر اور خاندان والا ہوگیا
اب وہ مستقبل کی منصوبہ بندی کرنے لگا سب سے پہلے اس نے بیمہ پالیسی لینے کی ٹھانی اس لئے اس نے بیمہ کمپنی والے کو فون کیا اور اس سے ساری تفصیل سمجھی
اس دوران بیمہ کرنے والے اس ایک فارم بھروایا ایک خانہ خالی چھوڑ دیا جو" ای میل "کے لئے مخصوص تھا
بیمہ ایجنٹ نے پوچھا کیوں" ای میل " خانہ خالی چھوڑ دیا تو اس نے جواب دیا
میرے پاس شروع سےہی " ای میل " آئی ڈی نہیں ہے بیمہ ایجنٹ نے تعجب سے کہا کہ آپ کے پاس" ای میل " نہیں اور آپ نے اتنا بڑا کاروبار کر لیا اگر آپ کے پاس " ای میل " ہوتا تو آپ کہاں ہوتے تو اس نے جواب دیا
اگر میرے پاس ای میل ہوتا تو میں مایئکرو سافٹ میں چپراسی ہوتا۔۔۔۔۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں