پاکستان کے تعلیمی اداروں میں داخلے کی شرائط بہت سخت ہیں ۔
تعلیمی بورڈ کے لئے آپ کو پانچویں کلاس ، آٹھویں کلاس کا تریب وار امتحان دے کر میٹرک کے امتحان میں شمولیت کرنا ہے جس کے لئے سب سے مشکل مضامین ۔ انگلش اور میتھ میٹکس ہیں ۔ جن میں بچے ڈراپ آؤٹ ہو جاتے ہیں ۔ اِس مشکل کے حل کے لئے ہم نے اپنے ادارے یوتھ امپاورمنٹ سوسائیٹی کی 2002 سے تشکیل کی ہے ۔
جس کا بنیادی مقصد اُن بچوں کو عملی تربیت میں شامل کرنا ہے ۔ جو علمی تربیت تو حاصل کر چکے ہیں لیکن عملی تربیت کے میرٹ کی کمی کی وجہ سے ، پیچھے رہ جاتے ہیں اور یوں اُن کا علمی سفر دوسری طرف نکل جاتا ہے ، جس وجہ سے وہ معاشرے کاصحیح حصہ نہیں بن سکتے ،
ہمارا ادارہ یوتھ امپاورمنٹ سوسائیٹی ایک تحریک کے ذریعے اُن محنتی بچوں کو جو گھریلو حالات کی وجہ سے تعلیم حاصل نہیں کر سکے اور اب وہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح اتنی تعلیم حاصل کر لیں جس سے وہ معاشرے میں اپنا مقام بنا سکیں ،
جس کے لئے ہم اُنہیں تین درجوں میں رکھ سکتے ہیں ،
٭۔یو تھ ایجو کیشنل سپورٹ:۔ وٹس ایپ اور یو ٹیوب کے ذریعے اُن کی تعلیمی قابلیت کو بڑھانا ۔
٭۔یو تھ ایمپلائمنٹ سپورٹ: ۔ عملی تربیت کے ذریعے اُنہیں تعلیم برائے روزگار کی افادیت کو شروع سے تسلیم کرواتے ہوئے اُن درست سمت میں اُن کی کنسلٹنسی کرتے ہوئے راہنمائی کرنا ۔
٭۔ یو تھ انوائرمنٹل سپورٹ:۔ کہتے ہیں کہ صفائی آدھا ایمان ہے ۔ لیکن ہم اِسے صرف ذاتی صفائی سمجھتے ہیں ہیں ۔ جبکہ اِس کا درست فہم کہ کسی دوسرے انسان کو آپ کی پھیلائی ہوئی گندگی (زبانی، تحریری اور عملی ) سے تکلیف تک نہ ہو یہاں تک کہ وہ راستے میں پھینکا ہوا کچرا کیوں نہ ہو ۔
٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں