آج پاکستان کے مرحوم بلوچ رہنما نواب اکبرخان بگٹی کی ساتویں
برسی ہے۔
نواب بگٹی کو 26 اگست 2006 کو کوہلو کے پہاڑی علاقے تراتانی میں ایک فوجی کاروائی میں ہلاک کیا گیاتھا۔ان کی ہلاکت کے بعد بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوئے اور پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
نواب بگٹی کے قتل کا مقدمہ کوئٹہ کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت میں چل رہا ہے۔
ہلاکت
نواب بگٹی کو 26 اگست 2006 کو کوہلو کے پہاڑی علاقے تراتانی میں ایک فوجی کاروائی میں ہلاک کیا گیاتھا۔ان کی ہلاکت کے بعد بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوئے اور پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
قتل کا یہ مقد مہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف ، سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی، سابق وزیر اعلیٰ جا م محمد یوسف اور سابق وفاقی و صوبائی وزراء آفتاب احمدخان شیرپاؤ ، میر شعیب نوشیروانی اور سابق ڈی سی او ڈیرہ بگٹی عبدالصمد لاسی کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
نواب بگٹی کے قتل کا مقدمہ ان کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کی درخواست پر 2009 میں بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا تھا۔
جام یوسف کا نام ان کی موت کے بعد اس مقدمے سے خارج کردیا گیا۔
واضح رہے کہ نواب اکبر بُگٹی کے قتل کے مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو جون میں باقاعدہ طور پر گرفتار کرلیا تھا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے چوبیس اگست کو سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
نواب بگٹی کو 26 اگست 2006 کو کوہلو کے پہاڑی علاقے تراتانی میں ایک فوجی کاروائی میں ہلاک کیا گیاتھا۔ان کی ہلاکت کے بعد بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوئے اور پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
نواب بگٹی کے قتل کا مقدمہ کوئٹہ کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت میں چل رہا ہے۔
ہلاکت
نواب بگٹی کو 26 اگست 2006 کو کوہلو کے پہاڑی علاقے تراتانی میں ایک فوجی کاروائی میں ہلاک کیا گیاتھا۔ان کی ہلاکت کے بعد بلوچستان کے حالات مزید خراب ہوئے اور پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا۔
قتل کا یہ مقد مہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف ، سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،سابق گورنر بلوچستان اویس احمد غنی، سابق وزیر اعلیٰ جا م محمد یوسف اور سابق وفاقی و صوبائی وزراء آفتاب احمدخان شیرپاؤ ، میر شعیب نوشیروانی اور سابق ڈی سی او ڈیرہ بگٹی عبدالصمد لاسی کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
نواب بگٹی کے قتل کا مقدمہ ان کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی کی درخواست پر 2009 میں بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر درج کیا گیا تھا۔
جام یوسف کا نام ان کی موت کے بعد اس مقدمے سے خارج کردیا گیا۔
واضح رہے کہ نواب اکبر بُگٹی کے قتل کے مقدمے میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو جون میں باقاعدہ طور پر گرفتار کرلیا تھا۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر مشتمل ایک رکنی بنچ نے چوبیس اگست کو سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں