٭٭٭٭٭٭٭
کیا آپ جانتے ہیں کہ بہترین صحت کے ساتھ زندگی کیسے گذاری جا سکتی ہے ؟
٭-پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔
٭-اپنے بلڈ پریشر کو کم کریں۔
٭- ٹیشن کو ذہن پر سوار نہ ہونے دیں ۔
٭- اپنے وزن کو کنٹرول رکھیں۔
٭-اپنے بلڈ کولیسٹرول کو کم رکھیں ۔
٭-اپنی کھائی جانے والی مٹھاس کو کم کریں۔
٭- اپنے گردوں میں پتھری نہ ہونے دیں۔
٭- دل کی بیماری کو اپنے قریب نہ پھٹکنے دیں ۔
٭- مثانے ، سینے اور دوسرے کینسر ہونے کا رسک کم کریں ۔
٭- اپنی نظر کا بڑی عمرکا خیال رکھیں ۔
٭- اپنے جسم کی سرجری سے پرہیز کریں۔
٭- لو لگنے سے خود کو بچائیں ۔
٭- اپنی ہڈیوں کو مضبوط رکھیں ۔
٭- قبض سے خود کو بچائیں ۔
٭- دوائیوں کو علاج کے لئے کم سے کم استعمال کریں -
٭- اپنے بچے کو ذیابیطس ٹائپ -1 سے بچائیں ۔
٭-ذیابیطس سے بچیں اگر خدا نخواستہ ہوجائے تو علاج کریں ۔
بالا احتیاط کے ذریعے آپ یقیناً اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں ، لیکن ، اِس کے لئے آپ کو اپنی خوراک پر دھیان دینا پڑے گا ۔جس سے آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے ۔
٭- ایک انسان کو اپنے جسم کو صحت مند بنانے کے لئے ، کس قسم کی غذائیت (Nutrition) کی ضرورت ہوتی ہے ؟
کاربوہائیڈریٹ ، پروٹین ،چربی ، وٹامنز ، منرل، فائبر اور پانی یہ 7 اجزا انسان کے جسم میں غذا کے ساتھ داخل ہونا چاھئیے ۔
اب اگر ہم دھیان دیں تو غذائیت کہ یہ سب اجزا قدرتی ہیں ، جو ہم کائینات میں موجود قدرتی غذاؤں سے حاصل کر سکتے ہیں ۔
1-کاربوہائیڈریٹ -
مٹھاس:جسم کے کیلوری کے اہم وسائل ہیں۔ آپ کا جسم ان کاربوہائیڈریٹ کو گلوکوز میں توڑ دیتا ہے۔ خون میں گلوکوز (جسے بلڈ شوگر کہا جاتا ہے) جسم کے لئے بنیادی توانائی کا ذریعہ ہے۔
شوگر :قدرتی طور پر کھانے کی اشیاء جیسے دودھ کی مصنوعات ، پھل اور سبزیوں میں پائے جاتے ہیں۔ شوگر کو کھانے اور مشروبات کو میٹھا اور بہتر بنانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ، اور اکثر اناج ، دودھ ،مشروبات ، اور مٹھائی جیسے کھانے میں پائے جاتے ہیں۔
نشاستہ: پھلیوں اور مٹر میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے (جیسے سیم ، لوبیا ، دالیں اور مٹر) ، اناج (جیسے جو ، بھوری چاول ، مکئی ، جئ اور گندم) ، اور سبزیاں (جیسے گاجر اور آلو) ۔ جن کی تیاری کے دوران کھانوں میں بھی نشاستہ شامل کیا جاتا ہے تاکہ ان کو گاڑھا کیا جاسکے۔
غذائی ریشہ: ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے بہت سے شوگر مالیکیولوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ لیکن نشاستوں کے برعکس ، فائبر اس طرح ایک ساتھ جکڑا ہوا ہے کہ اسے آسانی سے ہضم نہیں کیا جاسکتا۔
2- پروٹین - گوشت ، مچھلی اور انڈے ، امینو ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہیں - پھلیوں ، سویا بین ، گری دار میوے اور کچھ اناج سے بھی پروٹین حاصل کرسکتے ہیں۔
درحقیقت آپ کو روزانہ کتنا پروٹین درکار ہوتا ہے اس کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے، جس میں سب سے اہم یہ کہ آپ کی عمر کیا ہے اور پورا دن کتنی دوڑ بھاگ کرتے ہیں ۔ اگر آپ کار میں بیٹھ کر آفس جاتے ہیں وہاں جاکر بیٹھے رہتے ہیں اور شام کو گھر آکر ٹی وی یا لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں اور شام کو دو کلوگرام کھانا کھا کر سو جاتے ہیں ، تو آپ پروٹین نہیں بلکہ اپنے جسم سے زیادتی کر رہے ہیں۔
3-چربی (Fats) - چربی آپ کے جسم کے بہت سارے افعال کی مدد کرتی ہے جیسے وٹامن اور معدنیات کو جذب کروانا ۔ خون کو کلاٹنگ (جمنے) سے روکنا ، خلیات کی تعمیر ، اور پٹھوں کی نقل و حرکت کو برقرار رکھنا ۔
چربی میں کیلوری زیادہ ہوتی ہے ،30 سے 35 فیصد کیلوریز آپ کو چربی سے ملتی ہیں ، لیکن وہ کیلوری آپ کے جسم کے لئے توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ آپ کی غذا میں صحت مند چربی کو شامل کرنا آپ کو بلڈ شوگر میں توازن قائم کرنے ، دل کی بیماری اورذیابیطس- ٹائپ 2، کے خطرے کو کم کرنے اور دماغ کے کام کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتا ہے۔ چربی ، سوجن کے خلاف بہت اہم ہے اور آپ کے گنٹھیا (arthritis)، کینسر اور الزائمر کے مرض کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔
4-وٹامنز -
وٹامن بیماری سے بچنے اور صحت مند رہنے کے لئے بہت ضروری ہیں۔ جسم کو اپنے تمام سسٹم کے لئے ان مہین غذاؤں کی بہت ضرورت ہے۔ کل 13 وٹامنز ہیں جو جسم کی حفاظت میں مدد دیتے ہیں ۔
یہ ہم مختلف غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں ۔ جن میں وٹامن اے ، سی ، ڈی ، کے اور بی ۔وٹامن بی کے جزو یعنی بی 1- 2-3-5-6-7-9، اور بی 12- شامل ہیں ۔ نظر ، جلد اور ہڈیوں کے لئے وٹامن ضروری ہیں۔
وٹامنز پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ کم کرسکتے ہیں ، اور وہ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہیں۔ جسم کے زخموں یا بیماریوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ وٹامن سی ڈیفنس سسٹم کو مضبوط بناتی ہے۔
5-معدنیات-وٹامنز کی طرح ، معدنیات بھی جسم کو مدد فراہم کرتی ہیں۔ یہ جسم کے بہت سارے کاموں کے لئے ضروری ہیں ، آپ کی ہڈیوں کو مضبوط اور دانتوں کی تعمیر ، آپ کے میٹابولزم کو منظم کرنا اور مناسب طریقے سے جسم میں نمی برقرار رکھنا ۔ کیلشیم ، آئرن اور زنک جیسی معدنیات انسانی جسم کا حصہ ہیں ۔
ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے علاوہ ، کیلشیم اعصابی سگنل کی ترسیل ، بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے ، اور پٹھوں کے سکڑاؤ اور نرمی میں بھی مدد کرتا ہے۔ آئرن آپ کے سرخ خون کے خلیوں اور ہارمون کی تخلیق کی مدد کرتا ہے ، جبکہ زنک آپ کے ڈیفنس سسٹم اور زخموں کے بھرنے میں مدد دیتا ہے ۔
یہ وہ 15 کھانے ہیں جن میں آٹھ معدنیات ( تانبا ، کیلشیم ، آئرن ، میگنیشیم ،پوٹاشیم ، زنک ، سیلینیم اور فاسفورس) شامل ہیں۔ سب سے زیادہ ہیں۔
ان میں گری دار میوے ، مچھلی ، بیج ، پھلیاں ، مشروم ، سارا اناج ، گہری پتی دار سبز اور خشک میوہ جات کے ساتھ ساتھ ایوکاڈوس ، توفو ، شیل فش ، پنیر ، بھیڑ ، کم چربی والی دودھ اور یہاں تک کہ گائے کا گوشت بھی شامل ہیں۔
6- غذائی ریشہ: غذائی ریشہ کی دو اقسام ہیں: گھلنے والی اورنہ گھلنے والی-
غذائی ریشہ آنتوں کی مستقل مزاجی کو فروغ دیتا ہے اور قبض کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ فائبر آپ کو مکمل محسوس کرنے ، عمل انہضام کو سست کرنے اور اس شرح کو جس سے کاربوہائیڈریٹ اور دیگر غذائی اجزاء خون کے دھارے میں پائے جاتے ہیں ، اور غذائی چربی اور کولیسٹرول کے جذب میں مداخلت کرسکتے ہیں۔
پھلیاں اور مٹر ، پھل ، گری دار میوے اور بیج ، سبزیاں ، اور اناج کی پورے کھانوں میں پایا جاتا ہے (جیسے براؤن چاول اور سارے اناج کی روٹی اور اناج )۔
7- پانی ۔ آپ بغیر کھائے ہفتوں تک رہ سکتے ہیں ، لیکن آپ پانی کے بغیر کچھ دن سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتے ہیں۔ آپ کے جسم کے ہر نظام کے لئےپانی نہایت ضروری ہے۔آپ کے جسم میں 62 فیصد پانی کا وزن ہے۔ کائینات کی ہر شئے کی حیات میں پانی شامل ہے ۔ آپ پانی ختم کردیں ، وہ خشک ہو کر مر جائے گی ۔
پانی آپ کے دماغ کے سسٹم اور موڈ کو بہتر بناتا ہے۔ یہ جسم میں لگنے والے جھٹکے برداشت کرنے والا اور چکنا ئی فراہم کرنے والا ساتھی ہے۔ یہ جسم سے زہریلے مادوں کو اپنے اندر حل کرکے نکالنے ، غذائی اجزاء کو خلیوں تک لے جانے ، جسم کونم کرنے ، اور قبض کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ یہاں تک کہ ہلکی پانی کی کمی آپ کو تھکاوٹ کا احساس دلاتی ہے اور آپ کی توجہ اور جسمانی کارکردگی کو متاثر کرسکتی ہے-
ایک انسان کو اپنی قدرتی صحت برقرار رکھنے کے لئے روازنہ ، جتنی غذاکھانا چاھئیے ، اُس کی مقدار 600 گرام فی کھانا سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے ، یعنی پورے دن میں آپ کو 1800 گرام کھانے سے زیادہ نہیں ہونا چاہئیے-
٭- کاربوہائیڈریٹ ، عام طور پر خوراک میں مکمل مٹھاس کی مقدار کی عکاسی کرتا ہے- کہ روزانہ 24 گھنٹوں میں آپ نے کل کتنی مٹھاس کی مقدار کھانے میں لی ۔ کاربوہائیڈریٹ کی یہ مقدار 300 گرام ہو ۔جو 2،000 کیلوری کی توانائی مہیا کرتی ہے - آپ کی کیلوری کی ضروریات کے مطابق کاربوہائیڈ ریٹ کی مقدار ، زیادہ یا کم ہوسکتی ہے۔
٭- انسانی غذائی اجزا میں، غذائی ریشے لازمی شامل ہونا چاھئیں، لہذا ایسے کھانوں پر فوکس کریں، جن میں غذائی ریشہ ہوتا ہے اور دیگر فائدہ مند غذائی اجزاء اور قدرتی طور پر پائے جانے والے شکر مل جاتے ہیں۔ اپنے روز مرہ کے کھانوں میں پھلیاں اور مٹر یا خشک میوے اور بیج شامل کریں۔ یہ غذائی ریشہ اور پروٹین کے بھی عظیم ذرائع ہیں۔
٭- صاف شدہ اجناس کے بجائے قدرتی اجناس ( روٹی ، اناج اور چاول) استعمال کئے جائیں ۔ اور اپنی کل خوراک کا نصف حصہ لازمی بنائیں ۔
٭- قدرتی غذاؤں میں وہ اجزاء ہوتے ہیں جو انسان کی صحت کے لئے ضروری ہیں ، لہذا اپنے کھانوں میں ، چربی ، شکر ، یا سوڈیم شامل نہ کریں ، بیکری کی میٹھی چیزوں کے بجائے سادہ روٹی (ڈبل روٹی ) کھائیں ، مکھن اور چینی سے لبریز کے بجائے سادہ پاپ کارن کھائیں ۔٭- پھل (تازہ ، منجمد ، خشک ) بطور سنیکس سلاد یا فروٹ چاٹ لیں ، جس میں کالی مرچ ، نمک شامل کریں ۔
٭- سلاد کے لئے کچی سبزیاں جو رنگ برنگی ہوں کھائیں ، جیسے بروکلی ، سلاد پتہ، مولی ، گاجریں ، مٹر ، سرخ، پیلے اور ہرے رنگ کی مرچیں کھائیں۔
٭- پینے کے لئے سادہ پانی ، ٪100 قدرتی جوس لیں ، تازہ دودھ ، مکھن نکلا ہوا دودھ لیں ۔ کسی قسم کے مشروبات ، کوک ، سیون اپ ، فانٹا، مصنوعی کیمیکلائزڈ جوس مت لیں -
٭- کمرشل طور پر بنی ہوئے نمکین چٹخارے دار غذائیں اور مٹھائیاں (جیسے کیک ، کینڈی ، کوکیز ، آئس کریم ، پیسٹری اور پڈنگ) بالکل استعمال نہ کریں ، پارٹیوں میں ان سے ایسے دور رہیں کہ یہ آپ کے لئے نقصان دہ ہیں ۔ رکھیں۔
پارٹیوں میں وہ کھانے کی چیزویں اور مشروبات جن کو مزے دار بنانے کے لئے زیادہ مٹھا س اور گھی شامل ہوں ، کم سے کم استعمال کریں۔
یاد رہے : کہ شوگر کے مریضوں کو اپنے کھانوں سے تمام مٹھاس والی چیزوں سے پرہیز لازمی کرنا چاھئیے ۔
خلاصہ:
1- اپنے نومولود بچوں کو ذیابیطس-ٹائپ1 سے بچائیں ۔ یہ صرف ماؤں کے ہاتھ میں ہیں۔ سینہ ڈھلک جائے پروا نہیں ، بچے کو ڈھلکنا نہیں چاھئیے ، لہذا پورے دو سال اپنا دودھ پلائیں ۔
2- کسی بھی چیز میں اسراف ، انسان کی تباہی ہے ، ہماری جوانی میں فوج کے سارے پہلوان ، باڈی بلڈر ، کبڈی کھیلنے والے سب اب ، ذیابیطس-ٹائپ2 کے مریض ہیں یا اللہ کو پیارے ہوگئے کیوں؟ کہ شوگر وہ توانائی کے لئے اتنی پیتے تھے کہ الامان الحفیظ ۔
لہذا اپنے جین کے خلاف آپ لڑ نہیں سکتے ۔
لیکن اُسے اپنی نسل کے لئے ،تبدیل ہونے پر مجبور کر سکتے ہیں ۔
وہ کیسے ؟
اپنی عقل اور تدبیر سے -
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اگلا مضمون : شوگر کے مریضوں کے لئے عقل کا استعمال-
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کیا آپ جانتے ہیں کہ بہترین صحت کے ساتھ زندگی کیسے گذاری جا سکتی ہے ؟
٭-پرہیز علاج سے بہتر ہے ۔
٭-اپنے بلڈ پریشر کو کم کریں۔
٭- ٹیشن کو ذہن پر سوار نہ ہونے دیں ۔
٭- اپنے وزن کو کنٹرول رکھیں۔
٭-اپنے بلڈ کولیسٹرول کو کم رکھیں ۔
٭-اپنی کھائی جانے والی مٹھاس کو کم کریں۔
٭- اپنے گردوں میں پتھری نہ ہونے دیں۔
٭- دل کی بیماری کو اپنے قریب نہ پھٹکنے دیں ۔
٭- مثانے ، سینے اور دوسرے کینسر ہونے کا رسک کم کریں ۔
٭- اپنی نظر کا بڑی عمرکا خیال رکھیں ۔
٭- اپنے جسم کی سرجری سے پرہیز کریں۔
٭- لو لگنے سے خود کو بچائیں ۔
٭- اپنی ہڈیوں کو مضبوط رکھیں ۔
٭- قبض سے خود کو بچائیں ۔
٭- دوائیوں کو علاج کے لئے کم سے کم استعمال کریں -
٭- اپنے بچے کو ذیابیطس ٹائپ -1 سے بچائیں ۔
٭-ذیابیطس سے بچیں اگر خدا نخواستہ ہوجائے تو علاج کریں ۔
بالا احتیاط کے ذریعے آپ یقیناً اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں ، لیکن ، اِس کے لئے آپ کو اپنی خوراک پر دھیان دینا پڑے گا ۔جس سے آپ کو بے شمار فوائد حاصل ہوں گے ۔
٭- ایک انسان کو اپنے جسم کو صحت مند بنانے کے لئے ، کس قسم کی غذائیت (Nutrition) کی ضرورت ہوتی ہے ؟
کاربوہائیڈریٹ ، پروٹین ،چربی ، وٹامنز ، منرل، فائبر اور پانی یہ 7 اجزا انسان کے جسم میں غذا کے ساتھ داخل ہونا چاھئیے ۔
اب اگر ہم دھیان دیں تو غذائیت کہ یہ سب اجزا قدرتی ہیں ، جو ہم کائینات میں موجود قدرتی غذاؤں سے حاصل کر سکتے ہیں ۔
1-کاربوہائیڈریٹ -
مٹھاس:جسم کے کیلوری کے اہم وسائل ہیں۔ آپ کا جسم ان کاربوہائیڈریٹ کو گلوکوز میں توڑ دیتا ہے۔ خون میں گلوکوز (جسے بلڈ شوگر کہا جاتا ہے) جسم کے لئے بنیادی توانائی کا ذریعہ ہے۔
شوگر :قدرتی طور پر کھانے کی اشیاء جیسے دودھ کی مصنوعات ، پھل اور سبزیوں میں پائے جاتے ہیں۔ شوگر کو کھانے اور مشروبات کو میٹھا اور بہتر بنانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ، اور اکثر اناج ، دودھ ،مشروبات ، اور مٹھائی جیسے کھانے میں پائے جاتے ہیں۔
نشاستہ: پھلیوں اور مٹر میں قدرتی طور پر پایا جاتا ہے (جیسے سیم ، لوبیا ، دالیں اور مٹر) ، اناج (جیسے جو ، بھوری چاول ، مکئی ، جئ اور گندم) ، اور سبزیاں (جیسے گاجر اور آلو) ۔ جن کی تیاری کے دوران کھانوں میں بھی نشاستہ شامل کیا جاتا ہے تاکہ ان کو گاڑھا کیا جاسکے۔
غذائی ریشہ: ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے بہت سے شوگر مالیکیولوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ لیکن نشاستوں کے برعکس ، فائبر اس طرح ایک ساتھ جکڑا ہوا ہے کہ اسے آسانی سے ہضم نہیں کیا جاسکتا۔
2- پروٹین - گوشت ، مچھلی اور انڈے ، امینو ایسڈ کا بہترین ذریعہ ہیں - پھلیوں ، سویا بین ، گری دار میوے اور کچھ اناج سے بھی پروٹین حاصل کرسکتے ہیں۔
درحقیقت آپ کو روزانہ کتنا پروٹین درکار ہوتا ہے اس کا انحصار مختلف عوامل پر ہوتا ہے، جس میں سب سے اہم یہ کہ آپ کی عمر کیا ہے اور پورا دن کتنی دوڑ بھاگ کرتے ہیں ۔ اگر آپ کار میں بیٹھ کر آفس جاتے ہیں وہاں جاکر بیٹھے رہتے ہیں اور شام کو گھر آکر ٹی وی یا لیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں اور شام کو دو کلوگرام کھانا کھا کر سو جاتے ہیں ، تو آپ پروٹین نہیں بلکہ اپنے جسم سے زیادتی کر رہے ہیں۔
3-چربی (Fats) - چربی آپ کے جسم کے بہت سارے افعال کی مدد کرتی ہے جیسے وٹامن اور معدنیات کو جذب کروانا ۔ خون کو کلاٹنگ (جمنے) سے روکنا ، خلیات کی تعمیر ، اور پٹھوں کی نقل و حرکت کو برقرار رکھنا ۔
چربی میں کیلوری زیادہ ہوتی ہے ،30 سے 35 فیصد کیلوریز آپ کو چربی سے ملتی ہیں ، لیکن وہ کیلوری آپ کے جسم کے لئے توانائی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔ آپ کی غذا میں صحت مند چربی کو شامل کرنا آپ کو بلڈ شوگر میں توازن قائم کرنے ، دل کی بیماری اورذیابیطس- ٹائپ 2، کے خطرے کو کم کرنے اور دماغ کے کام کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتا ہے۔ چربی ، سوجن کے خلاف بہت اہم ہے اور آپ کے گنٹھیا (arthritis)، کینسر اور الزائمر کے مرض کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔
4-وٹامنز -
وٹامن بیماری سے بچنے اور صحت مند رہنے کے لئے بہت ضروری ہیں۔ جسم کو اپنے تمام سسٹم کے لئے ان مہین غذاؤں کی بہت ضرورت ہے۔ کل 13 وٹامنز ہیں جو جسم کی حفاظت میں مدد دیتے ہیں ۔
یہ ہم مختلف غذاؤں سے حاصل کرتے ہیں ۔ جن میں وٹامن اے ، سی ، ڈی ، کے اور بی ۔وٹامن بی کے جزو یعنی بی 1- 2-3-5-6-7-9، اور بی 12- شامل ہیں ۔ نظر ، جلد اور ہڈیوں کے لئے وٹامن ضروری ہیں۔
وٹامنز پھیپھڑوں اور پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ کم کرسکتے ہیں ، اور وہ طاقتور اینٹی آکسیڈینٹ ہیں۔ جسم کے زخموں یا بیماریوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ وٹامن سی ڈیفنس سسٹم کو مضبوط بناتی ہے۔
5-معدنیات-وٹامنز کی طرح ، معدنیات بھی جسم کو مدد فراہم کرتی ہیں۔ یہ جسم کے بہت سارے کاموں کے لئے ضروری ہیں ، آپ کی ہڈیوں کو مضبوط اور دانتوں کی تعمیر ، آپ کے میٹابولزم کو منظم کرنا اور مناسب طریقے سے جسم میں نمی برقرار رکھنا ۔ کیلشیم ، آئرن اور زنک جیسی معدنیات انسانی جسم کا حصہ ہیں ۔
ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے علاوہ ، کیلشیم اعصابی سگنل کی ترسیل ، بلڈ پریشر کو برقرار رکھنے ، اور پٹھوں کے سکڑاؤ اور نرمی میں بھی مدد کرتا ہے۔ آئرن آپ کے سرخ خون کے خلیوں اور ہارمون کی تخلیق کی مدد کرتا ہے ، جبکہ زنک آپ کے ڈیفنس سسٹم اور زخموں کے بھرنے میں مدد دیتا ہے ۔
یہ وہ 15 کھانے ہیں جن میں آٹھ معدنیات ( تانبا ، کیلشیم ، آئرن ، میگنیشیم ،پوٹاشیم ، زنک ، سیلینیم اور فاسفورس) شامل ہیں۔ سب سے زیادہ ہیں۔
ان میں گری دار میوے ، مچھلی ، بیج ، پھلیاں ، مشروم ، سارا اناج ، گہری پتی دار سبز اور خشک میوہ جات کے ساتھ ساتھ ایوکاڈوس ، توفو ، شیل فش ، پنیر ، بھیڑ ، کم چربی والی دودھ اور یہاں تک کہ گائے کا گوشت بھی شامل ہیں۔
6- غذائی ریشہ: غذائی ریشہ کی دو اقسام ہیں: گھلنے والی اورنہ گھلنے والی-
غذائی ریشہ آنتوں کی مستقل مزاجی کو فروغ دیتا ہے اور قبض کو روکنے میں مدد دیتا ہے۔ فائبر آپ کو مکمل محسوس کرنے ، عمل انہضام کو سست کرنے اور اس شرح کو جس سے کاربوہائیڈریٹ اور دیگر غذائی اجزاء خون کے دھارے میں پائے جاتے ہیں ، اور غذائی چربی اور کولیسٹرول کے جذب میں مداخلت کرسکتے ہیں۔
پھلیاں اور مٹر ، پھل ، گری دار میوے اور بیج ، سبزیاں ، اور اناج کی پورے کھانوں میں پایا جاتا ہے (جیسے براؤن چاول اور سارے اناج کی روٹی اور اناج )۔
7- پانی ۔ آپ بغیر کھائے ہفتوں تک رہ سکتے ہیں ، لیکن آپ پانی کے بغیر کچھ دن سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتے ہیں۔ آپ کے جسم کے ہر نظام کے لئےپانی نہایت ضروری ہے۔آپ کے جسم میں 62 فیصد پانی کا وزن ہے۔ کائینات کی ہر شئے کی حیات میں پانی شامل ہے ۔ آپ پانی ختم کردیں ، وہ خشک ہو کر مر جائے گی ۔
پانی آپ کے دماغ کے سسٹم اور موڈ کو بہتر بناتا ہے۔ یہ جسم میں لگنے والے جھٹکے برداشت کرنے والا اور چکنا ئی فراہم کرنے والا ساتھی ہے۔ یہ جسم سے زہریلے مادوں کو اپنے اندر حل کرکے نکالنے ، غذائی اجزاء کو خلیوں تک لے جانے ، جسم کونم کرنے ، اور قبض کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ یہاں تک کہ ہلکی پانی کی کمی آپ کو تھکاوٹ کا احساس دلاتی ہے اور آپ کی توجہ اور جسمانی کارکردگی کو متاثر کرسکتی ہے-
ایک انسان کو اپنی قدرتی صحت برقرار رکھنے کے لئے روازنہ ، جتنی غذاکھانا چاھئیے ، اُس کی مقدار 600 گرام فی کھانا سے زیادہ نہیں ہونا چاہیئے ، یعنی پورے دن میں آپ کو 1800 گرام کھانے سے زیادہ نہیں ہونا چاہئیے-
٭- کاربوہائیڈریٹ ، عام طور پر خوراک میں مکمل مٹھاس کی مقدار کی عکاسی کرتا ہے- کہ روزانہ 24 گھنٹوں میں آپ نے کل کتنی مٹھاس کی مقدار کھانے میں لی ۔ کاربوہائیڈریٹ کی یہ مقدار 300 گرام ہو ۔جو 2،000 کیلوری کی توانائی مہیا کرتی ہے - آپ کی کیلوری کی ضروریات کے مطابق کاربوہائیڈ ریٹ کی مقدار ، زیادہ یا کم ہوسکتی ہے۔
٭- انسانی غذائی اجزا میں، غذائی ریشے لازمی شامل ہونا چاھئیں، لہذا ایسے کھانوں پر فوکس کریں، جن میں غذائی ریشہ ہوتا ہے اور دیگر فائدہ مند غذائی اجزاء اور قدرتی طور پر پائے جانے والے شکر مل جاتے ہیں۔ اپنے روز مرہ کے کھانوں میں پھلیاں اور مٹر یا خشک میوے اور بیج شامل کریں۔ یہ غذائی ریشہ اور پروٹین کے بھی عظیم ذرائع ہیں۔
٭- صاف شدہ اجناس کے بجائے قدرتی اجناس ( روٹی ، اناج اور چاول) استعمال کئے جائیں ۔ اور اپنی کل خوراک کا نصف حصہ لازمی بنائیں ۔
٭- قدرتی غذاؤں میں وہ اجزاء ہوتے ہیں جو انسان کی صحت کے لئے ضروری ہیں ، لہذا اپنے کھانوں میں ، چربی ، شکر ، یا سوڈیم شامل نہ کریں ، بیکری کی میٹھی چیزوں کے بجائے سادہ روٹی (ڈبل روٹی ) کھائیں ، مکھن اور چینی سے لبریز کے بجائے سادہ پاپ کارن کھائیں ۔٭- پھل (تازہ ، منجمد ، خشک ) بطور سنیکس سلاد یا فروٹ چاٹ لیں ، جس میں کالی مرچ ، نمک شامل کریں ۔
٭- سلاد کے لئے کچی سبزیاں جو رنگ برنگی ہوں کھائیں ، جیسے بروکلی ، سلاد پتہ، مولی ، گاجریں ، مٹر ، سرخ، پیلے اور ہرے رنگ کی مرچیں کھائیں۔
٭- پینے کے لئے سادہ پانی ، ٪100 قدرتی جوس لیں ، تازہ دودھ ، مکھن نکلا ہوا دودھ لیں ۔ کسی قسم کے مشروبات ، کوک ، سیون اپ ، فانٹا، مصنوعی کیمیکلائزڈ جوس مت لیں -
٭- کمرشل طور پر بنی ہوئے نمکین چٹخارے دار غذائیں اور مٹھائیاں (جیسے کیک ، کینڈی ، کوکیز ، آئس کریم ، پیسٹری اور پڈنگ) بالکل استعمال نہ کریں ، پارٹیوں میں ان سے ایسے دور رہیں کہ یہ آپ کے لئے نقصان دہ ہیں ۔ رکھیں۔
پارٹیوں میں وہ کھانے کی چیزویں اور مشروبات جن کو مزے دار بنانے کے لئے زیادہ مٹھا س اور گھی شامل ہوں ، کم سے کم استعمال کریں۔
یاد رہے : کہ شوگر کے مریضوں کو اپنے کھانوں سے تمام مٹھاس والی چیزوں سے پرہیز لازمی کرنا چاھئیے ۔
خلاصہ:
1- اپنے نومولود بچوں کو ذیابیطس-ٹائپ1 سے بچائیں ۔ یہ صرف ماؤں کے ہاتھ میں ہیں۔ سینہ ڈھلک جائے پروا نہیں ، بچے کو ڈھلکنا نہیں چاھئیے ، لہذا پورے دو سال اپنا دودھ پلائیں ۔
2- کسی بھی چیز میں اسراف ، انسان کی تباہی ہے ، ہماری جوانی میں فوج کے سارے پہلوان ، باڈی بلڈر ، کبڈی کھیلنے والے سب اب ، ذیابیطس-ٹائپ2 کے مریض ہیں یا اللہ کو پیارے ہوگئے کیوں؟ کہ شوگر وہ توانائی کے لئے اتنی پیتے تھے کہ الامان الحفیظ ۔
جوانی کھا کر کاٹی ۔ بڑھاپا بیٹھ کر رویا
3- اگر آپ کی آپ کے خاندان سے جینیاتی وابستگی ہے ، تو آپ کی ہر
ایک بیماری کی اصل میں جینیاتی ہے۔ ہمارے جین ہمارے جسم کی ہر اچھی اور بُری چیز کا کوڈ ہیں ۔ جین کے بغیر ، کینسر نہیں ہوگا۔ جین کے بغیر ، موٹاپا ،
ذیابیطس یا دل کی بیماری نہیں ہوگی۔ اور جین کے بغیر ، زندگی بھی نہیں ہوگی،لہذا اپنے جین کے خلاف آپ لڑ نہیں سکتے ۔
لیکن اُسے اپنی نسل کے لئے ،تبدیل ہونے پر مجبور کر سکتے ہیں ۔
وہ کیسے ؟
اپنی عقل اور تدبیر سے -
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اگلا مضمون : شوگر کے مریضوں کے لئے عقل کا استعمال-
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭صحت پر مضامین پڑھنے کے لئے کلک کریں ٭واپس٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں