Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 11 فروری، 2020

چکن کارن سوپ ۔ بوڑھے کے چٹخارے

"آنٹی آپ کے لئے تین مذبیحہ مرغیاں آگئی ہی آپ منگوا لیں ، میرے فریج میں جگہ کم ہے "
بڑھیا نے بوڑھے کو دوڑایا ، بوڑھا جاکر لے آیا اور بڑھیا کے حوالے کر دیں ۔  جو دعوت کے  حجابوں میں غائب ہوگئیں ، یوں بوڑھے کو   فریز کی ہوئی  مرغیوں کی سڈول رانوں سے ، کرسپی فرائیڈ چکن بنانا پڑا ۔
ضرور پڑھیں : بوڑھے کا زندگی میں پہلی بار    بنایا ہوا  کرسپی فرائیڈ چکن۔

 کل پھر مسز عارف کا فون آیا ، کہ آکر چکن لے جائیں ۔
بوڑھے اور بڑھیا نے    چم چم کو سکول چھوڑا اور ٹہلتے ہوئے ، عارف میاں کے گھر جا پہنچے ۔ وہاں جا کر معلوم ہوا کہ اِس دفعہ  4 چکن منگوائے ہیں۔ بڑھیا پریشان  بوڑھے سے سرگوشی کی ،
" دو چکن لے لیتے ہیں ، فریج میں جگہ نہیں "
" لے لو فریج میں جگہ بن جائے گی نہیں بنی تو پیٹ میں بنا لیں گے "بوڑھے نے کہا ۔
خیر وہ 4 چکن لے کر گھر پہنچے بوڑھے نے فریج کا  انتظامیانہ نگاہوں سے جائزہ لیا ۔
" سگّا کب آئے گی ؟" بوڑھے نے پوچھا
" معلوم نہیں شاید گھنٹہ لیٹ ہوجائے " بڑھیا نے جواب دیا ۔

سگّا ایتھوپیئن خاتون ہے جو  بڑھیا کی مدد کے لئے رکھی ہے ۔ 
خیر بوڑھے نے آستین چڑھائی اور مرغی کے حصے بخرے کئے  ۔ تو آخر میں چار پنجر بچے ۔
" یہ آپ نے کیسی مرغی کاٹی ہے ؟  اب پکانے میں کیا خاک مزہ آئے گا سارا مزا تو ہڈیوں میں ہوتا ہے  اور یہ آپ  پھینک رہے ہیں " بڑھیا نے صدائے  احتجاج بلند کی ۔

" کس نے کہا کہ پھینک رہا ہوں ؟"بوڑھے نے کہا ۔
" تو اِن کا کیاکریں گے " بڑھیا بولی 
" دیکھتی جاؤ " بوڑھے نے کہا  اور سارے پنجروں کو دھو کر پتیلے میں ڈال کر چولہے پر چڑھا دیا ۔آدھے گھنٹے بعد بڑھیا نے دیکھا اور کہا ،
" اِ ن  کی تو بڑی اچھی یخنی بن گئی ہے اب کیا کریں گے ؟" بڑھیا بولی 

" چکن کارن سوپ بناؤں گا " بوڑھا بولا ۔
" کون پیئے گا " بڑھیا نے پوچھا۔
" میں خود " بوڑھا بولا 

بوڑھا صرف ذہین ہے ، لیکن کھانے میں مصالحوں کے تناسب کی فطانت نہیں رکھتا ، لہذا بڑھیا کی مدد سے چکن کارن  سوپ بنایا ۔ 
اتنے میں چم چم کی ماما بھی آفس سے  آگئی ۔ 
" ماما ، خوشبو آرہی ہے ۔ کیا بنا رہی ہیں ؟" چم چم کی ماما نے پوچھا۔
" تمھارے پپا ، چکن کارن سوپ بنا رہے ہیں " بڑھیا بولی ۔
" اچھا " چم چم کی ماما نے  کہا اور اپنے کمرے میں چلی گئی ۔ 
بوڑھے کو ایک دھچکہ لگا ، جو اُس نے سوپ چکھنے  کی آڑ میں برداشت کرنے    کی کوشش کی ۔ اوربڑھیا کے کہنے پر ایک چھوٹے پیالے میں سوپ ڈالا کہ  چم چم کو چکھائے  ،  چم چم سے پوچھا اُس نے کہا،
" نو آوا ، میں نہیں پیوں گی " 

اتنے میں چم چم کی ماما ، فریش ہو کر کچن میں آئی ، بڑھیا نے وہی چھوٹا پیالہ  بیٹی کی طرف بڑھایا ۔
" نہیں میں بڑا پیالہ لوں گی "  چم چم کی ماما بولی "ویسے ماما ، یہ چکن کار سوپ کس خوشی میں بنایا ہے ؟"
اِس سے پہلے کہ بڑھیا کچھ بولتی ، بوڑھا بولا،
"چاروں  چکن صاف کرکے ، الگ الگ پیس بنا کر فریج میں رکھ دیئے ، تو   جو حصے فرج میں نہیں جا سکے اُن کا سوپ بنا لیا"۔

" اچھا ہے " ،  چم چم کی ماما   سوپ چکھتے ہوئے  بولی ،
" عالی ، اِدھر آؤ یہ سوپ چکھو "  

" چم چم بادلِ ناخواستہ صوفے سے اُٹھی  ، اور ماں کے پاس آئی ، ماں نے ایک چمچ چکھا ،
" واؤ ، نانو  میں بھی لوں گی " چم چم بولی ۔

یوں  وہ چکن کارن  سوپ دیکھتے ہی دیکھتے ختم ہو گیا ۔جو بڑھیا کے خیال میں اگلے تین دن صرف بوڑھے نے پینا تھا ۔
 چم چم بولی ۔
" نانو اور سوپ ہے ؟"
" ختم ہو گیا " بڑھیا بولی ۔
" میری جان ،میں کل دوبارہ بنا دوں گا۔" بوڑھا بولا ۔

" ماما ، کل پران بنائیں " چم چم کی ماما بولی۔
" مجھے بنانے نہیں آتے ، اپنے باپ کو کہو "بڑھیا نے صاف انکار کر دیا ۔
" پپا آپ یو ٹیوب پر، پران بنانے کی ترکیب دیکھیں ، اور ماما کی مدد سے کل بنائیں " چم چم کی ماما بولی ۔ 

٭٭٭٭٭٭٭٭
پڑھیں - بوڑھے کے بڑھاپے میں چٹخارے :

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔