"آنٹی آپ کے لئے تین مذبیحہ مرغیاں آگئی ہی آپ منگوا لیں ، میرے فریج میں جگہ کم ہے "
بڑھیا نے بوڑھے کو دوڑایا ، بوڑھا جاکر لے آیا اور بڑھیا کے حوالے کر دیں ۔ جو دعوت کے حجابوں میں غائب ہوگئیں ، یوں بوڑھے کو فریز کی ہوئی مرغیوں کی سڈول رانوں سے ، کرسپی فرائیڈ چکن بنانا پڑا ۔
ضرور پڑھیں : بوڑھے کا زندگی میں پہلی بار بنایا ہوا کرسپی فرائیڈ چکن۔
کل پھر مسز عارف کا فون آیا ، کہ آکر چکن لے جائیں ۔
بوڑھے اور بڑھیا نے چم چم کو سکول چھوڑا اور ٹہلتے ہوئے ، عارف میاں کے گھر جا پہنچے ۔ وہاں جا کر معلوم ہوا کہ اِس دفعہ 4 چکن منگوائے ہیں۔ بڑھیا پریشان بوڑھے سے سرگوشی کی ،
" دو چکن لے لیتے ہیں ، فریج میں جگہ نہیں "
" لے لو فریج میں جگہ بن جائے گی نہیں بنی تو پیٹ میں بنا لیں گے "بوڑھے نے کہا ۔
خیر وہ 4 چکن لے کر گھر پہنچے بوڑھے نے فریج کا انتظامیانہ نگاہوں سے جائزہ لیا ۔
" سگّا کب آئے گی ؟" بوڑھے نے پوچھا
" معلوم نہیں شاید گھنٹہ لیٹ ہوجائے " بڑھیا نے جواب دیا ۔
سگّا ایتھوپیئن خاتون ہے جو بڑھیا کی مدد کے لئے رکھی ہے ۔
خیر بوڑھے نے آستین چڑھائی اور مرغی کے حصے بخرے کئے ۔ تو آخر میں چار پنجر بچے ۔
" یہ آپ نے کیسی مرغی کاٹی ہے ؟ اب پکانے میں کیا خاک مزہ آئے گا سارا مزا تو ہڈیوں میں ہوتا ہے اور یہ آپ پھینک رہے ہیں " بڑھیا نے صدائے احتجاج بلند کی ۔
" کس نے کہا کہ پھینک رہا ہوں ؟"بوڑھے نے کہا ۔
" تو اِن کا کیاکریں گے " بڑھیا بولی
" دیکھتی جاؤ " بوڑھے نے کہا اور سارے پنجروں کو دھو کر پتیلے میں ڈال کر چولہے پر چڑھا دیا ۔آدھے گھنٹے بعد بڑھیا نے دیکھا اور کہا ،
" اِ ن کی تو بڑی اچھی یخنی بن گئی ہے اب کیا کریں گے ؟" بڑھیا بولی
" چکن کارن سوپ بناؤں گا " بوڑھا بولا ۔
" کون پیئے گا " بڑھیا نے پوچھا۔
" میں خود " بوڑھا بولا
بوڑھا صرف ذہین ہے ، لیکن کھانے میں مصالحوں کے تناسب کی فطانت نہیں رکھتا ، لہذا بڑھیا کی مدد سے چکن کارن سوپ بنایا ۔
اتنے میں چم چم کی ماما بھی آفس سے آگئی ۔
" ماما ، خوشبو آرہی ہے ۔ کیا بنا رہی ہیں ؟" چم چم کی ماما نے پوچھا۔
" تمھارے پپا ، چکن کارن سوپ بنا رہے ہیں " بڑھیا بولی ۔
" اچھا " چم چم کی ماما نے کہا اور اپنے کمرے میں چلی گئی ۔
بوڑھے کو ایک دھچکہ لگا ، جو اُس نے سوپ چکھنے کی آڑ میں برداشت کرنے کی کوشش کی ۔ اوربڑھیا کے کہنے پر ایک چھوٹے پیالے میں سوپ ڈالا کہ چم چم کو چکھائے ، چم چم سے پوچھا اُس نے کہا،
" نو آوا ، میں نہیں پیوں گی "
اتنے میں چم چم کی ماما ، فریش ہو کر کچن میں آئی ، بڑھیا نے وہی چھوٹا پیالہ بیٹی کی طرف بڑھایا ۔
" نہیں میں بڑا پیالہ لوں گی " چم چم کی ماما بولی "ویسے ماما ، یہ چکن کار سوپ کس خوشی میں بنایا ہے ؟"
اِس سے پہلے کہ بڑھیا کچھ بولتی ، بوڑھا بولا،
"چاروں چکن صاف کرکے ، الگ الگ پیس بنا کر فریج میں رکھ دیئے ، تو جو حصے فرج میں نہیں جا سکے اُن کا سوپ بنا لیا"۔
" اچھا ہے " ، چم چم کی ماما سوپ چکھتے ہوئے بولی ،
" عالی ، اِدھر آؤ یہ سوپ چکھو "
" چم چم بادلِ ناخواستہ صوفے سے اُٹھی ، اور ماں کے پاس آئی ، ماں نے ایک چمچ چکھا ،
" واؤ ، نانو میں بھی لوں گی " چم چم بولی ۔
یوں وہ چکن کارن سوپ دیکھتے ہی دیکھتے ختم ہو گیا ۔جو بڑھیا کے خیال میں اگلے تین دن صرف بوڑھے نے پینا تھا ۔
چم چم بولی ۔
" نانو اور سوپ ہے ؟"
" ختم ہو گیا " بڑھیا بولی ۔
" میری جان ،میں کل دوبارہ بنا دوں گا۔" بوڑھا بولا ۔
" ماما ، کل پران بنائیں " چم چم کی ماما بولی۔
" مجھے بنانے نہیں آتے ، اپنے باپ کو کہو "بڑھیا نے صاف انکار کر دیا ۔
" پپا آپ یو ٹیوب پر، پران بنانے کی ترکیب دیکھیں ، اور ماما کی مدد سے کل بنائیں " چم چم کی ماما بولی ۔
بڑھیا نے بوڑھے کو دوڑایا ، بوڑھا جاکر لے آیا اور بڑھیا کے حوالے کر دیں ۔ جو دعوت کے حجابوں میں غائب ہوگئیں ، یوں بوڑھے کو فریز کی ہوئی مرغیوں کی سڈول رانوں سے ، کرسپی فرائیڈ چکن بنانا پڑا ۔
ضرور پڑھیں : بوڑھے کا زندگی میں پہلی بار بنایا ہوا کرسپی فرائیڈ چکن۔
کل پھر مسز عارف کا فون آیا ، کہ آکر چکن لے جائیں ۔
بوڑھے اور بڑھیا نے چم چم کو سکول چھوڑا اور ٹہلتے ہوئے ، عارف میاں کے گھر جا پہنچے ۔ وہاں جا کر معلوم ہوا کہ اِس دفعہ 4 چکن منگوائے ہیں۔ بڑھیا پریشان بوڑھے سے سرگوشی کی ،
" دو چکن لے لیتے ہیں ، فریج میں جگہ نہیں "
" لے لو فریج میں جگہ بن جائے گی نہیں بنی تو پیٹ میں بنا لیں گے "بوڑھے نے کہا ۔
خیر وہ 4 چکن لے کر گھر پہنچے بوڑھے نے فریج کا انتظامیانہ نگاہوں سے جائزہ لیا ۔
" سگّا کب آئے گی ؟" بوڑھے نے پوچھا
" معلوم نہیں شاید گھنٹہ لیٹ ہوجائے " بڑھیا نے جواب دیا ۔
سگّا ایتھوپیئن خاتون ہے جو بڑھیا کی مدد کے لئے رکھی ہے ۔
خیر بوڑھے نے آستین چڑھائی اور مرغی کے حصے بخرے کئے ۔ تو آخر میں چار پنجر بچے ۔
" یہ آپ نے کیسی مرغی کاٹی ہے ؟ اب پکانے میں کیا خاک مزہ آئے گا سارا مزا تو ہڈیوں میں ہوتا ہے اور یہ آپ پھینک رہے ہیں " بڑھیا نے صدائے احتجاج بلند کی ۔
" کس نے کہا کہ پھینک رہا ہوں ؟"بوڑھے نے کہا ۔
" تو اِن کا کیاکریں گے " بڑھیا بولی
" دیکھتی جاؤ " بوڑھے نے کہا اور سارے پنجروں کو دھو کر پتیلے میں ڈال کر چولہے پر چڑھا دیا ۔آدھے گھنٹے بعد بڑھیا نے دیکھا اور کہا ،
" اِ ن کی تو بڑی اچھی یخنی بن گئی ہے اب کیا کریں گے ؟" بڑھیا بولی
" چکن کارن سوپ بناؤں گا " بوڑھا بولا ۔
" کون پیئے گا " بڑھیا نے پوچھا۔
" میں خود " بوڑھا بولا
بوڑھا صرف ذہین ہے ، لیکن کھانے میں مصالحوں کے تناسب کی فطانت نہیں رکھتا ، لہذا بڑھیا کی مدد سے چکن کارن سوپ بنایا ۔
اتنے میں چم چم کی ماما بھی آفس سے آگئی ۔
" ماما ، خوشبو آرہی ہے ۔ کیا بنا رہی ہیں ؟" چم چم کی ماما نے پوچھا۔
" تمھارے پپا ، چکن کارن سوپ بنا رہے ہیں " بڑھیا بولی ۔
" اچھا " چم چم کی ماما نے کہا اور اپنے کمرے میں چلی گئی ۔
بوڑھے کو ایک دھچکہ لگا ، جو اُس نے سوپ چکھنے کی آڑ میں برداشت کرنے کی کوشش کی ۔ اوربڑھیا کے کہنے پر ایک چھوٹے پیالے میں سوپ ڈالا کہ چم چم کو چکھائے ، چم چم سے پوچھا اُس نے کہا،
" نو آوا ، میں نہیں پیوں گی "
اتنے میں چم چم کی ماما ، فریش ہو کر کچن میں آئی ، بڑھیا نے وہی چھوٹا پیالہ بیٹی کی طرف بڑھایا ۔
" نہیں میں بڑا پیالہ لوں گی " چم چم کی ماما بولی "ویسے ماما ، یہ چکن کار سوپ کس خوشی میں بنایا ہے ؟"
اِس سے پہلے کہ بڑھیا کچھ بولتی ، بوڑھا بولا،
"چاروں چکن صاف کرکے ، الگ الگ پیس بنا کر فریج میں رکھ دیئے ، تو جو حصے فرج میں نہیں جا سکے اُن کا سوپ بنا لیا"۔
" اچھا ہے " ، چم چم کی ماما سوپ چکھتے ہوئے بولی ،
" عالی ، اِدھر آؤ یہ سوپ چکھو "
" چم چم بادلِ ناخواستہ صوفے سے اُٹھی ، اور ماں کے پاس آئی ، ماں نے ایک چمچ چکھا ،
" واؤ ، نانو میں بھی لوں گی " چم چم بولی ۔
یوں وہ چکن کارن سوپ دیکھتے ہی دیکھتے ختم ہو گیا ۔جو بڑھیا کے خیال میں اگلے تین دن صرف بوڑھے نے پینا تھا ۔
چم چم بولی ۔
" نانو اور سوپ ہے ؟"
" ختم ہو گیا " بڑھیا بولی ۔
" میری جان ،میں کل دوبارہ بنا دوں گا۔" بوڑھا بولا ۔
" ماما ، کل پران بنائیں " چم چم کی ماما بولی۔
" مجھے بنانے نہیں آتے ، اپنے باپ کو کہو "بڑھیا نے صاف انکار کر دیا ۔
" پپا آپ یو ٹیوب پر، پران بنانے کی ترکیب دیکھیں ، اور ماما کی مدد سے کل بنائیں " چم چم کی ماما بولی ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭
پڑھیں - بوڑھے کے بڑھاپے میں چٹخارے :
٭- بگھارے بینگن
٭- حلیم کھوکلی
٭- ملکہ مسور
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں