اتوار کو بوڑھا اور بڑھیا جھینگے لینے ہلٹن ہوٹل کے "نووس سُپر سٹور " پر گئے ۔
شاید بوڑھے کے پران ٹمپورا بلاگ پر پڑھ کر ، سارے پاکستانیوں نے عدیس ابابا سے پران اُٹھا لئے اور جو باقی بچے ، وہ ڈیپ فریزر سے مکمل یونیفارم پہنے جھانک رہے تھے ، اُنہیں دیکھ کر بڑھیا ڈر کر پیچھے ہٹ گئی ۔
" یہ کیسے پران ہیں ؟ اِنہوں نے صاف نہیں کئے " بڑھیا بولی ۔
" ہم کر لیں گے " بوڑھا بولا
" نہیں مجھے گھِن آرہی ہے " بڑھیا بولی "کسی شعا ع سپر سٹور پر چلتے ہیں ۔ وہاں سے مل جائیں گے "
تمام سپر سٹور دیکھ ڈالے ، پران کہیں بھی نہ ملے ۔
" اب کیا کیا جائے ؟" بوڑھے نے پوچھا
" رہنے دیں ، پھر بنا لیں گے " بڑھیا بولی ۔
بوڑھے نے چم چم کی ماما کو فون کیا ساری صورتِ حال بتائی ، تو بوڑھے اور اُس کی بیٹی میں یہ طے پایا کہ مچھلی بنائی جائے ۔ تو بوڑھے نے مچھلی کے دوپیکٹ ،یعنی دو کلو مچھلی اُٹھا لی ۔ہر پیکٹ میں مکمل صاف مچھلی کے تین تین پیس تھے ۔
خریداری کے بعد ہوٹل واپس آئے ، تومعلوم ہوا کہ ، چم چم کی ماما کی کولیگ ، آفس جاتے ہوئے راستے میں ، بڑھیا سے پراٹھے سیکھنے آئیں گی ۔
بڑھیا نے جلدی جلدی ، کھانے کا انتظام کیا ۔ دونوں کولیگ آئیں ، اُنہوں نے بڑھیا کی ہدایت کے مطابق آٹا گوندھااور پراٹھے بنائے ۔
لہذا ، فرائیڈ فش کا پروگرام ملتوی ہو گیا ۔
آج یعنی سوموار کا پروگرام بنا ۔ تو دوستو بوڑھے نے ، بڑھیا کی مدد سے لذیذ فرائیڈ فش بنائی ۔ جس کی تصویری جھکیاں پیش خدمت ہیں :
1- مچھلی کو برف سے نکالنا اور اُس کےٹکڑے بنانا ۔
2- مچھلی کے ٹکڑوں کو دھونا ۔
3-مچھلی کے دھلے ٹکڑوں کو جالی میں رکھ کر نتھارنا اوراچھی طرح خشک کرنا۔
4- بیٹر (Batter) بنانے کے لئے ایک پیالی چاول کا آٹا اور دو پیالی میدہ لے کر اُس میں حسبِ ضرورت نمک اور کالی مرچ ڈال کر اچھی طرح ملا لینا ۔
5- مچھلی کے ٹکڑوں پر ہلکا سا میدا چھڑکنا ۔
6- ایک پیالے میں، انڈے کو ٹھنڈے پای میں پھینٹنا اور بیٹر (Batter)میں ملانا۔ اِس آمیزے میں برف کے ٹکڑے ڈالنا تاکہ آمیزہ خوب ٹھنڈا ہوجائے -
7- مچھلی کے ایک ایک ٹکڑے پر اچھی طرح بیٹر (Batter) لگا کر-
8-اُبلتے تیل میں ڈال دینا ۔
9-جو تقریباً 7 سے 8 منٹ پکنے میں لے گا ۔
اگر پکنے کے بعد بچ گئے تو اُنہیں ڈِش میں سجا کر خود کھانا ۔ کیوں کہ چم چم، چم چم کی ماما ، چم چم کی نانو ۔ گرما گرم اُٹھا کر کھاتی رہیں ۔
بوڑھے نے سب سے آخر میں ، بیٹر (Batter)، لال مرچ ڈالی ، دڑا مرچ ڈالی اور اپنے طریقے سے خوب چٹخارے دا ر فرائیڈ فِش بنائی اور مزے سے کھائی ۔
شاید بوڑھے کے پران ٹمپورا بلاگ پر پڑھ کر ، سارے پاکستانیوں نے عدیس ابابا سے پران اُٹھا لئے اور جو باقی بچے ، وہ ڈیپ فریزر سے مکمل یونیفارم پہنے جھانک رہے تھے ، اُنہیں دیکھ کر بڑھیا ڈر کر پیچھے ہٹ گئی ۔
" یہ کیسے پران ہیں ؟ اِنہوں نے صاف نہیں کئے " بڑھیا بولی ۔
" ہم کر لیں گے " بوڑھا بولا
" نہیں مجھے گھِن آرہی ہے " بڑھیا بولی "کسی شعا ع سپر سٹور پر چلتے ہیں ۔ وہاں سے مل جائیں گے "
تمام سپر سٹور دیکھ ڈالے ، پران کہیں بھی نہ ملے ۔
" اب کیا کیا جائے ؟" بوڑھے نے پوچھا
" رہنے دیں ، پھر بنا لیں گے " بڑھیا بولی ۔
بوڑھے نے چم چم کی ماما کو فون کیا ساری صورتِ حال بتائی ، تو بوڑھے اور اُس کی بیٹی میں یہ طے پایا کہ مچھلی بنائی جائے ۔ تو بوڑھے نے مچھلی کے دوپیکٹ ،یعنی دو کلو مچھلی اُٹھا لی ۔ہر پیکٹ میں مکمل صاف مچھلی کے تین تین پیس تھے ۔
خریداری کے بعد ہوٹل واپس آئے ، تومعلوم ہوا کہ ، چم چم کی ماما کی کولیگ ، آفس جاتے ہوئے راستے میں ، بڑھیا سے پراٹھے سیکھنے آئیں گی ۔
بڑھیا نے جلدی جلدی ، کھانے کا انتظام کیا ۔ دونوں کولیگ آئیں ، اُنہوں نے بڑھیا کی ہدایت کے مطابق آٹا گوندھااور پراٹھے بنائے ۔
لہذا ، فرائیڈ فش کا پروگرام ملتوی ہو گیا ۔
2- مچھلی کے ٹکڑوں کو دھونا ۔
3-مچھلی کے دھلے ٹکڑوں کو جالی میں رکھ کر نتھارنا اوراچھی طرح خشک کرنا۔
4- بیٹر (Batter) بنانے کے لئے ایک پیالی چاول کا آٹا اور دو پیالی میدہ لے کر اُس میں حسبِ ضرورت نمک اور کالی مرچ ڈال کر اچھی طرح ملا لینا ۔
5- مچھلی کے ٹکڑوں پر ہلکا سا میدا چھڑکنا ۔
6- ایک پیالے میں، انڈے کو ٹھنڈے پای میں پھینٹنا اور بیٹر (Batter)میں ملانا۔ اِس آمیزے میں برف کے ٹکڑے ڈالنا تاکہ آمیزہ خوب ٹھنڈا ہوجائے -
7- مچھلی کے ایک ایک ٹکڑے پر اچھی طرح بیٹر (Batter) لگا کر-
8-اُبلتے تیل میں ڈال دینا ۔
9-جو تقریباً 7 سے 8 منٹ پکنے میں لے گا ۔
اگر پکنے کے بعد بچ گئے تو اُنہیں ڈِش میں سجا کر خود کھانا ۔ کیوں کہ چم چم، چم چم کی ماما ، چم چم کی نانو ۔ گرما گرم اُٹھا کر کھاتی رہیں ۔
بوڑھے نے سب سے آخر میں ، بیٹر (Batter)، لال مرچ ڈالی ، دڑا مرچ ڈالی اور اپنے طریقے سے خوب چٹخارے دا ر فرائیڈ فِش بنائی اور مزے سے کھائی ۔
٭٭٭٭
٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں