اللہ کے قانون کے مطابق عادی لونڈے باز کو سنگسار
کرناچاھئیے۔
وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِينَ ﴿7:80﴾
اور جب لوط نے اپنے قوم کے لئے کہا، تم ایسی الفاحشہ میں سبقت کرتے ہو ، جس کی العالمین میں سے کسی ایک قوم نے پہلے کبھی نہیں کی !
إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّن دُونِ النِّسَاءِ ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ ﴿7:81﴾
صرف تم عورتوں کے علاوہ مردوں سے شہوت کرتے ہو ، بلکہ تم اسراف کرنے والی قوم ہو !
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَن قَالُوا أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ ۖ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ ﴿7:82﴾
اور قوم کا اِس کے علاوہ کوئی جواب نہیں تھا ۔ تو وہ یہ کہتے ہیں اُنہیں اپنے قریہ (بستی) سے نکال دو ، صرف وہ ہی طاہر انسان بنتے ہیں ۔
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلَّا امْرَأَتَهُ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِينَ ﴿7:83﴾
پس ہم نے اُسے اور اُس کے اہل کو نجات دی سوائے اُس کی عورت کے جو الغابرین (تاریک چہرے والوں)میں تھی ۔
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ ﴿7:84﴾ الأعراف۔
اور ہم نے اُن (اصحاب الفیل ) پر سنگ باری کی ، پس دیکھ ہم المجرمین کی عاقبت کیسے(اذیت ناک ) کرتے ہیں ؟
نوٹ:
٭- تمام عادی لونڈے باز مشرک اللہ کی آیت کا انکار کرتے ہیں ۔ اُن کے مدد کرنے والے فاسق ہیں ۔
٭- مشرک اور فاسق کے پیچھے پڑھی جانے والی نماز( الصَّلَاة ) قبول نہیں ہوتی کیوں ؟
روح القدّس نے مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو اللہ کی ناقابلِ تردید سنت اللہ کے نافذ کرد ہ الصَّلَاةَ کے حکم کو قائم کرنے کا حکم دیا ۔
اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ ۖ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ ۗ وَلَذِكْرُ اللَّـهِ أَكْبَرُ ۗ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ ﴿29:45﴾
٭٭٭٭٭٭٭٭
روح القدّس نے مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو
اللہ کی ناقابلِ تردید سنت قومِ لوط کے بارے میں حفظ کروائی :وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ مَا سَبَقَكُم بِهَا مِنْ أَحَدٍ مِّنَ الْعَالَمِينَ ﴿7:80﴾
اور جب لوط نے اپنے قوم کے لئے کہا، تم ایسی الفاحشہ میں سبقت کرتے ہو ، جس کی العالمین میں سے کسی ایک قوم نے پہلے کبھی نہیں کی !
إِنَّكُمْ لَتَأْتُونَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّن دُونِ النِّسَاءِ ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ ﴿7:81﴾
صرف تم عورتوں کے علاوہ مردوں سے شہوت کرتے ہو ، بلکہ تم اسراف کرنے والی قوم ہو !
وَمَا كَانَ جَوَابَ قَوْمِهِ إِلَّا أَن قَالُوا أَخْرِجُوهُم مِّن قَرْيَتِكُمْ ۖ إِنَّهُمْ أُنَاسٌ يَتَطَهَّرُونَ ﴿7:82﴾
اور قوم کا اِس کے علاوہ کوئی جواب نہیں تھا ۔ تو وہ یہ کہتے ہیں اُنہیں اپنے قریہ (بستی) سے نکال دو ، صرف وہ ہی طاہر انسان بنتے ہیں ۔
فَأَنجَيْنَاهُ وَأَهْلَهُ إِلَّا امْرَأَتَهُ كَانَتْ مِنَ الْغَابِرِينَ ﴿7:83﴾
پس ہم نے اُسے اور اُس کے اہل کو نجات دی سوائے اُس کی عورت کے جو الغابرین (تاریک چہرے والوں)میں تھی ۔
وَأَمْطَرْنَا عَلَيْهِم مَّطَرًا ۖ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُجْرِمِينَ ﴿7:84﴾ الأعراف۔
اور ہم نے اُن (اصحاب الفیل ) پر سنگ باری کی ، پس دیکھ ہم المجرمین کی عاقبت کیسے(اذیت ناک ) کرتے ہیں ؟
نوٹ:
٭- تمام عادی لونڈے باز مشرک اللہ کی آیت کا انکار کرتے ہیں ۔ اُن کے مدد کرنے والے فاسق ہیں ۔
٭- مشرک اور فاسق کے پیچھے پڑھی جانے والی نماز( الصَّلَاة ) قبول نہیں ہوتی کیوں ؟
روح القدّس نے مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو اللہ کی ناقابلِ تردید سنت اللہ کے نافذ کرد ہ الصَّلَاةَ کے حکم کو قائم کرنے کا حکم دیا ۔
اتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنَ الْكِتَابِ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ ۖ إِنَّ الصَّلَاةَ تَنْهَىٰ عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنكَرِ ۗ وَلَذِكْرُ اللَّـهِ أَكْبَرُ ۗ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ مَا تَصْنَعُونَ ﴿29:45﴾
اور تلاوت کر جو تیری طرف الکتاب سے وحی ہوا ، اور الصَّلَاةَ (کے حکم) کو قائم کر !
صرف الصَّلَاةَ تجھے الفحش اور المنکر سے روک سکتی ہے۔ اور اللہ کے ذکر کے لئے اکبر ہے ۔
اور اللہ کو علم رہے گا جو تم ( الفحش اور المنکر کو روکنے کے احکامات) گھڑ رہے ہو ؟
نوٹ: جب تک الفحش اور المنکر کو روکنے کاحکم ، اللہ کے قانون کے مطابق نہیں ہوگا ۔ انسانی قوانین الفحش اور المنکر کو روکنےمیں ناکام رہیں گے ۔
٭- ملک میں لونڈے بازی برقرار رہے گی -
٭- ملک میں لونڈے بازی برقرار رہے گی -
٭- کم سن بچیوں سے زنا بالخوف و بلا خوف ہوتا رہے گا ۔
٭-بالغ عورتوں سے زنا بالجبر اور زنا بالرضاء ہوتا رہے گا ۔
٭-بالغ عورتوں سے زنا بالجبر اور زنا بالرضاء ہوتا رہے گا ۔
٭- شادی شدہ عورتیں اپنے دونوں ہاتھوں کے درمیان اور دونوں ٹانگوں کے درمیان تہمت لاتی رہیں گی ۔
مشرک مفتی ، واعظ اور خطیب ،اِن قوانین الصلاۃ کو پیسے لے کر گھڑتے رہیں گے اور اللہ کا قانون برائے زانی اور زانیہ اور لونڈے باز معطل کرواتے رہیں گے ۔
اللہ کے قوانین ِ قصاص ، کفارۃ ، سزا اور جزاء کھلے عام مومنوں کی جماعت کے سامنے ۔ یعنی سرِ عام سزا ۔
٭٭٭٭٭٭
مزید پڑھیں:
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں