٭بھگوت گیتا (مکالمہ مابین شری کرشن مہاراج اور ارجن)"میں جہالت کے گہرے اندھیرے میں پیدا ہوا اور میرے روحانی گرو نے گیان کی روشنی سے میری آنکھیں کھولیں۔ میں ان کو عقیدت و احترام کے ساتھ نمسکار پیش کرتا ہوں۔"
بھگود گیتا سنسکرت زبان کے دو الفاظ کا مجموعہ ہے، یعنی بھگود اور گیتا۔ بھگود کے معنی ہیں ”بھگوان" اور لفظ گیتا کے معنی ہیں "گیت"۔ بھگود گیتا (بھگوان کا گیت) جو کہ اٹھارہ اَدھیائیوں (CHAPTER) پر مشتمل ہے اور ہر ادھیائے مختلف تعداد کے شلوکوں (Verses) پر مشتمل ہے اور یوں پوری بھگود گیتا میں کل سات سو شلوک درج ہیں۔
یہ کتاب دراصل مہا بھارت کے باب 23 تا 40 کا حصہ ہے۔
بھگوت گیتا کے خصائص و تعلیمات:
بھگود گیتا ایک نہایت ہی اعلیٰ ترین روحانی کتاب ہے۔ شری کرشن اور ارجن کے درمیان ہم کلامی پر مشتمل ہے۔
بھگود گیتا کی یہ بڑی خوبی ہے کہ اس میں بھگوان نے براہِ راست اپنے بھگت سے مخاطب ہو کر اسے گیان کی دولت سے مالا مال کیا ہے۔
بھگود گیتا انسان کو مایوسی کاہلی، بزدلی اور احساسِ کمتری جیسے تنزلی کے پہلوؤں سے نجات دلا کر امنگوں اور جوش و ولولے سے سرشار کر دیتی ہے۔
بھگود گیتا وہ روشنی ہے جو جہالت کے اندھیروں کا خاتمہ کر دیتی ہے۔
بھگود گیتا کا ایک ایک لفظ بھگوان کے مقدس ہونٹوں سے نکلا ہوا امرت ہے اور بھگود گیتا ایسی بہتی ہوئی امرت دھارہ ہے جو مہاپاپی انسان کے پاپوں کو بھی اپنی پوِترتا سے دھو دیتی ہے۔
ارجن جیسا عظیم یودھا (جنگجو) بھی جب مایوسی اور ممتا کے ہاتھوں شکست پذیر ہوا تو یہی بھگود گیتا کے علم کی طاقت تھی جس نے اسے مہا بھارت کا فاتح جنگ بنا کر بہادری اور شجاعت کا ابدی نمونہ بنا دیا۔
شریمند بھگود گیتا کے اس اردو ترجمے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ لوگ باآسانی بھگود گیتا کے صحیح پیغام کو سمجھ سکیں، خاص کر ہمارا نوجوان طبقہ۔
بھگود گیتا ہمارے لئے اس کائنات میں بھگوان کا سب سے بڑا تحفہ ہے۔
یہ وہ تحفہ ہے جو بھگوان کا اپنے بھگتوں سے پریم کے رشتے کو ظاہر کرتا ہے۔
بھگود گیتا ایک نہایت اعلیٰ ترین اور مکمل فلسفہ زندگی کا نام ہے۔
انسان کا جوہر حقیقی آتما ہے جو زمان و مکان سے ماورا ہے۔
نجات کے کئی راستے ہیں، مگر کرم یوگ اور بھکتی یوگ ارفع طریق ہیں۔
جزا کی خواہش کیے بغیر عمل کرنا (نشکام کرما) بہت بڑا کام ہے۔
یہ کائنات راجو (دنیاوی)، ستو (عارفانہ) اور تمو (جاہلانہ) گُن کا مرکب ہے۔ اسی طرح انسان بھی انھیں بنیادی تین فطرتوں کے حامل ہیں۔
بھگوت گیتا کی بنیادی تعلیمات کا مقصد شری کرشن کی بھگتی کرتا ہے۔
دیگر الفاظ میں بھگود گیتا کا حقیقی مقصد ہی شری کرشن کی اعلیٰ ترین ہستی کو تسلیم کرنا ہے۔ کیونکہ بھگود گیتا کے خالق ہی شری کرشن ہیں۔ یہ بات بار بار بھگود گیتا میں دہرائی گئی ہے۔
"اپنے مَن کو ہمیشہ میری سوچ میں لگاؤ، میرے بھگت جو میری پوجا کرو اور مجھے نمسکار پیش کرو۔ اس طرح مجھ میں پورے طور پر دھیان لگاتے ہوئے تم یقینا مجھے پاؤ گے"۔
(بھگوت گیتا، ادھیائے :09، اشلوک :34)
بھگود گیتا کو کیسے سمجھنا چاہئے یہ ایک بنیادی سوال ہے اور اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ہمیں بھگود گیتا ایسے سمجھنی ہے جیسے کہ ارجن نے سمجھی۔ یعنی ارجن نے گیتا کو ایسے ہی سمجھا جیسے کہ شری کرشن نے ان کو سمجھایا۔ دیگر لفظوں میں ارجن نے بھگوان شری کرشن کی ذات مقدس پر بغیر کسی شک و شبہے کے جو کچھ بھگوان نے کہا ارجن نے اسے جوں کا توں قبول کر لیا یا یوں کہئے کہ ارجن کا شری کرشن کے گیان پر پکا اعتماد تھا اور اسی اعتماد اور وشواس نے ارجن کو مہا بھارت کی جنگ میں نہایت منفرد اور ابدی مقام بخشا۔
"ہر ہر نام، ہر ہر نام، ہر ہر نام ایوکیولم
کلو ناستیو، ناستیو،ناستیو، گتھی انیتھا۔"
بھگوان کا نام لے لو، بھگوان کا نام لے لو، بھگوان کا نام لے لو ، بھگوان کے نام کے سوا اس کَلیوگ (کائنات) میں پاپ (گناہ) سے بچنے کا اور کوئی راستہ نہیں ہے، کوئی راستہ نہیں ہے اور کوئی راستہ ہے ہی نہیں"۔
۔۔!!
بھگود گیتا سنسکرت زبان کے دو الفاظ کا مجموعہ ہے، یعنی بھگود اور گیتا۔ بھگود کے معنی ہیں ”بھگوان" اور لفظ گیتا کے معنی ہیں "گیت"۔ بھگود گیتا (بھگوان کا گیت) جو کہ اٹھارہ اَدھیائیوں (CHAPTER) پر مشتمل ہے اور ہر ادھیائے مختلف تعداد کے شلوکوں (Verses) پر مشتمل ہے اور یوں پوری بھگود گیتا میں کل سات سو شلوک درج ہیں۔
یہ کتاب دراصل مہا بھارت کے باب 23 تا 40 کا حصہ ہے۔
بھگوت گیتا کے خصائص و تعلیمات:
بھگود گیتا ایک نہایت ہی اعلیٰ ترین روحانی کتاب ہے۔ شری کرشن اور ارجن کے درمیان ہم کلامی پر مشتمل ہے۔
بھگود گیتا کی یہ بڑی خوبی ہے کہ اس میں بھگوان نے براہِ راست اپنے بھگت سے مخاطب ہو کر اسے گیان کی دولت سے مالا مال کیا ہے۔
بھگود گیتا انسان کو مایوسی کاہلی، بزدلی اور احساسِ کمتری جیسے تنزلی کے پہلوؤں سے نجات دلا کر امنگوں اور جوش و ولولے سے سرشار کر دیتی ہے۔
بھگود گیتا وہ روشنی ہے جو جہالت کے اندھیروں کا خاتمہ کر دیتی ہے۔
بھگود گیتا کا ایک ایک لفظ بھگوان کے مقدس ہونٹوں سے نکلا ہوا امرت ہے اور بھگود گیتا ایسی بہتی ہوئی امرت دھارہ ہے جو مہاپاپی انسان کے پاپوں کو بھی اپنی پوِترتا سے دھو دیتی ہے۔
ارجن جیسا عظیم یودھا (جنگجو) بھی جب مایوسی اور ممتا کے ہاتھوں شکست پذیر ہوا تو یہی بھگود گیتا کے علم کی طاقت تھی جس نے اسے مہا بھارت کا فاتح جنگ بنا کر بہادری اور شجاعت کا ابدی نمونہ بنا دیا۔
شریمند بھگود گیتا کے اس اردو ترجمے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ لوگ باآسانی بھگود گیتا کے صحیح پیغام کو سمجھ سکیں، خاص کر ہمارا نوجوان طبقہ۔
بھگود گیتا ہمارے لئے اس کائنات میں بھگوان کا سب سے بڑا تحفہ ہے۔
یہ وہ تحفہ ہے جو بھگوان کا اپنے بھگتوں سے پریم کے رشتے کو ظاہر کرتا ہے۔
بھگود گیتا ایک نہایت اعلیٰ ترین اور مکمل فلسفہ زندگی کا نام ہے۔
انسان کا جوہر حقیقی آتما ہے جو زمان و مکان سے ماورا ہے۔
نجات کے کئی راستے ہیں، مگر کرم یوگ اور بھکتی یوگ ارفع طریق ہیں۔
جزا کی خواہش کیے بغیر عمل کرنا (نشکام کرما) بہت بڑا کام ہے۔
یہ کائنات راجو (دنیاوی)، ستو (عارفانہ) اور تمو (جاہلانہ) گُن کا مرکب ہے۔ اسی طرح انسان بھی انھیں بنیادی تین فطرتوں کے حامل ہیں۔
بھگوت گیتا کی بنیادی تعلیمات کا مقصد شری کرشن کی بھگتی کرتا ہے۔
دیگر الفاظ میں بھگود گیتا کا حقیقی مقصد ہی شری کرشن کی اعلیٰ ترین ہستی کو تسلیم کرنا ہے۔ کیونکہ بھگود گیتا کے خالق ہی شری کرشن ہیں۔ یہ بات بار بار بھگود گیتا میں دہرائی گئی ہے۔
"اپنے مَن کو ہمیشہ میری سوچ میں لگاؤ، میرے بھگت جو میری پوجا کرو اور مجھے نمسکار پیش کرو۔ اس طرح مجھ میں پورے طور پر دھیان لگاتے ہوئے تم یقینا مجھے پاؤ گے"۔
(بھگوت گیتا، ادھیائے :09، اشلوک :34)
بھگود گیتا کو کیسے سمجھنا چاہئے یہ ایک بنیادی سوال ہے اور اس سوال کا جواب یہ ہے کہ ہمیں بھگود گیتا ایسے سمجھنی ہے جیسے کہ ارجن نے سمجھی۔ یعنی ارجن نے گیتا کو ایسے ہی سمجھا جیسے کہ شری کرشن نے ان کو سمجھایا۔ دیگر لفظوں میں ارجن نے بھگوان شری کرشن کی ذات مقدس پر بغیر کسی شک و شبہے کے جو کچھ بھگوان نے کہا ارجن نے اسے جوں کا توں قبول کر لیا یا یوں کہئے کہ ارجن کا شری کرشن کے گیان پر پکا اعتماد تھا اور اسی اعتماد اور وشواس نے ارجن کو مہا بھارت کی جنگ میں نہایت منفرد اور ابدی مقام بخشا۔
"ہر ہر نام، ہر ہر نام، ہر ہر نام ایوکیولم
کلو ناستیو، ناستیو،ناستیو، گتھی انیتھا۔"
بھگوان کا نام لے لو، بھگوان کا نام لے لو، بھگوان کا نام لے لو ، بھگوان کے نام کے سوا اس کَلیوگ (کائنات) میں پاپ (گناہ) سے بچنے کا اور کوئی راستہ نہیں ہے، کوئی راستہ نہیں ہے اور کوئی راستہ ہے ہی نہیں"۔
۔۔!!
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭