Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 21 ستمبر، 2021

ر ج م ۔ کلام اللہ کا ایک لفظ ، جس کا فہم سنگسار نہیں

٭٭٭٭

برائے اطلاع عرض ہے !
سورۃ الفاتحہ ۔  ایک  بہترین دُعا ہے جو الکتاب کے شروع میں  ہے ۔
اِس کے 36 الفاظ ، اُن کے  30 مادے  اور مادوں سے بننے والے اللہ کے 547 الفاظ ،کم از کم ایک اور زیادہ سے زیادہ  2،636 آئے ہیں ۔  یوں صرف اِن کی تعداد  الکتاب میں20،108 مرتبہ ہے ۔
 اِن کے علاوہ ، اللہ کے    1080 مادوں ، حروف اور ضمیر سے بننے والے  ۔تقریباً 14،166  الفاظ ہیں ۔ جو  الکتاب میں     77،701 الفاظ بن جاتے ہیں -

 وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْآنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِن مُّدَّكِرٍ ﴿54:17
   اللہ کی یہ آیات اپنی جگہ ایک اٹل  حقیقت  ہے  -  کہ    الذِّكْرِ کے لئے      الْقُرْآنَ آسان ہوتا رہتا ہے ۔

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔