Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 22 ستمبر، 2021

م ق ت ۔ اللہ کے عربی میں تین الفاظ

2021-09-19-

اُفق کے پار بسنے والے  ، پیارے پیارے  انسان دوست    بھائیو  اور بہنو  اور ۔
سب سے گھٹیا تکبّر اللہ کے نزدیک ، انسانی قول و فعل کا تضاد ہے ۔ جسے اللہ نے اپنے کلام میں  كَبُرَ مَقْتًا  ، مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ  کو بتایا ہے:

الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ كَبُرَ مَقْتًا عِندَ اللَّهِ وَعِندَ الَّذِينَ آمَنُوا كَذَلِكَ يَطْبَعُ اللَّهُ عَلَى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ۔
  

اپنے  قول و فعل میں تضادرکھ کر اللہ سے جدل کرنا ہے ؟۔
اور افسوس کی بات یہ ہے کہ بغیر کسی اتھارٹی (سلطان) کے متکبرانہ انداز میں اللہ کی آیات  سے جدل کرنا ۔  اللہ کے نزدیک اورالَّذِينَ آمَنُوا ۔   ، کے نزدیکكَبُرَ مَقْتًا   ہے ۔
اللہ کی آیات جو الکتاب میں انسانوں کے لئے اللہ کی  عربی میں ہیں۔ اُن کا بالکل علم نہیں تراجم و تفسیر جن سے اللہ کی آیات کا فہم مکمل تبدیل ہوجاتا ہے ۔ لوگوں کو مرعوب کرنے کے لئے چھاپے پہ چھاپے لکھے جارہے ہیں اور عمل صفر ہے ۔

خود کو الَّذِينَ آَمَنُوا میں شامل سمجھنے والو، تمھارے قول و فعل میں تضاد کیوں ہے ؟

الَّذِينَ آَمَنُوا  اپنے بول کی اصلاح کر لیں !۔

٭٭٭ ٭٭٭٭

 



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔