2021-09-19-
سب سے گھٹیا تکبّر اللہ کے نزدیک ، انسانی قول و فعل کا تضاد ہے ۔ جسے اللہ نے اپنے کلام میں كَبُرَ مَقْتًا ، مُحَمَّد رَّسُولَ اللَّـهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ کو بتایا ہے:
الَّذِينَ يُجَادِلُونَ فِي آيَاتِ اللَّهِ بِغَيْرِ سُلْطَانٍ أَتَاهُمْ
كَبُرَ مَقْتًا عِندَ اللَّهِ وَعِندَ الَّذِينَ آمَنُوا كَذَلِكَ يَطْبَعُ
اللَّهُ عَلَى كُلِّ قَلْبِ مُتَكَبِّرٍ جَبَّارٍ۔
اپنے قول و فعل میں تضادرکھ کر اللہ سے جدل کرنا ہے ؟۔
اور افسوس کی بات یہ ہے کہ بغیر کسی اتھارٹی (سلطان) کے متکبرانہ انداز میں اللہ کی آیات سے جدل کرنا ۔ اللہ کے نزدیک اورالَّذِينَ آمَنُوا ۔ ، کے نزدیکكَبُرَ مَقْتًا ہے ۔
اللہ کی آیات جو الکتاب میں انسانوں کے لئے اللہ کی عربی میں ہیں۔ اُن کا بالکل علم نہیں تراجم و تفسیر جن سے اللہ کی آیات کا فہم مکمل تبدیل ہوجاتا ہے ۔ لوگوں کو مرعوب کرنے کے لئے چھاپے پہ چھاپے لکھے جارہے ہیں اور عمل صفر ہے ۔
خود کو الَّذِينَ آَمَنُوا میں شامل سمجھنے والو، تمھارے قول و فعل میں تضاد کیوں ہے ؟
الَّذِينَ آَمَنُوا اپنے بول کی اصلاح کر لیں !۔
٭٭٭ ٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں