وہ
دن کہ جس کا وعدہ ہے، جو لوحِ ازل پہ لکھا ہے
جب
ظلم و ستم کے کوہِ گراں، روئی کی طرح اڑ جائیں گے
ہم محکوموں کے پاؤں تلے، جب
دھرتی دھڑ دھڑ ڈھڑکے گی
اور اہلِ حکم کے سر اوپر ،جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
اور اہلِ حکم کے سر اوپر ،جب بجلی کڑ کڑ کڑکے گی
ہم
دیکھیں گے، لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
جب
ارضِ خدا کے کعبے سے، سب بت اٹھوائے جائیں گے
ہم اہلِ صفا، مردودِ حرم ،مسند پہ بٹھائے جائیں گے
ہم اہلِ صفا، مردودِ حرم ،مسند پہ بٹھائے جائیں گے
سب تاج اچھالے جائیں گے، سب تخت گرائے جائیں گے
ہم
دیکھیں گے، لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
بس
نام رہے گا اللہ کا ،
جو غائب بھی ہے حاضر بھی، جو ناظر بھی ہے منظر بھی
اٹھے گا انا الحق کا نعرہ، جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
اور راج کرے گی خلق خدا ،جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
جو غائب بھی ہے حاضر بھی، جو ناظر بھی ہے منظر بھی
اٹھے گا انا الحق کا نعرہ، جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
اور راج کرے گی خلق خدا ،جو میں بھی ہوں اور تم بھی ہو
ہم
دیکھیں گے لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں