Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 1 جولائی، 2015

1 جولائی 2015 کی ڈائری- چم چم کی ڈرل پپّی


" آوا ، آپ جاگ رہے ہیں ؟ "
بوڑھا غنودگی میں لیٹا تھا ، کہ اُس کے کانوں میں چم چم کی سریلی آواز آئی ۔
بوڑھے نے کمرے کے دروازے کی طرف دیکھا ، چم چم سمر کیمپ جانے کے لئے تیار کھڑی تھی ۔
" جی ، میری شہزادی "
بوڑھے نے ٹیبل لیمپ جلایا اور حیرت زدہ ہو کر بولا ،
"واؤ ، آپ تو آج بہت سمارٹ ، پیاری اور بالکل پریوں کی شہزادی  طرح لگ رہی ہو "

یہ چم چم کا روز کا معمول ہے اور بوڑھے نانا کا بھی ، لیکن آج اُس کی آواز نے ، بوڑھے  کی چَھٹی حس میں گھنٹی بجی کوئی گڑبڑ ہے ۔ بوڑھے نے سوچا 
 " میری سب سے پیاری اور میٹھی میٹھی شہزادی اندر آؤ اور پپّی دو " بوڑھے نے آواز میں چاشنی پیدا کرتے ہوئے کہا ۔ چم چم  آہستہ ، آہستہ چلتے ہوئے آئی اور اپنے بیڈ پر بیٹھ گئی ۔
" عالی ، مجھے ایک ملئین پپی چاھئیں "
بوڑھا  نخرے کے انداز میں بولا ۔
" آج میرا موڈ نہیں ہے "
چم چم نہایت شریفانہ انداز میں بولی ۔
" اوہ میری پیاری پیاری ، چاند جیسی پریوں کی ملکہ ، آجاؤ شاباش "
بوڑھے نے  پچکارتے ہوئے کہا ۔
" نہیں ، آپ نے دانت صاف نہیں کئے "
چم چم بولی
ارے میں صبح دانت برش کرکے ، پاور نیپ کے لئے لیٹا ہوں "
بوڑھا بولا
" نہیں ، آپ نے منہ نہیں دھویا"
چم چم ایک اور پوائینٹ سکور کرتے ہوئے بولی ۔
" میری ، چم چم میری چاکلیٹ ، میری آئس کریم اچھا چلو ، مجھے ڈرل پپی دے دو "
بوڑھے نے اُس کا موڈ ٹھیک کرنے کے لئے مزید مٹھاس بڑھا دی ۔
" آوا ، آپ کے پاس پیسے ہیں " چم چم نے بوڑھے سے پوچھا
" ہاں ، بہت سارے " بوڑھے نے جواب دیا  
" عوّا (خالہ) ، نے مجھے شُشّ کیا ! " چم چم بولی ۔
" کیا آ آ آ ؟" بوڑھے نے حیرت کا مظاہرہ کیا ۔
" وہ کہتی ہے ،آپ میری عالی نہیں کوئ مانسٹر ہو ! " چم چم بولی ۔

" بس اب آپ مجھے مت روکنا " بوڑھا غصے میں بولا ، " آج ہی میں اُس کا گھر دھوپ میں بناؤں گا اور اُس پر ٹین کی چادریں ڈالوں گا ، بس اب آپ مجھے مت روکنا ، میں دیکھتا ہوں آئیندہ وہ لائف ٹائم میں یہ الفاظ نہیں کہے گی"
" نو نو آوا ! میری غلطی تھی !" چم چم یک دم بولی ۔
" اچھا " بوڑھا نے غصے کو جھاڑتے ہوئے پوچھا ، " کیا ہوا میری شہزادی "

" میں لیپ ٹاپ پر کارٹون دیکھ ہی تھی اور سکیل سے کھیل رہی تھی ، کہ سکیل سکرین پر لگ گیا اور سکرین  'ڈےمیج' ہو گئی اور وہ بند ہو گئی " چم چم افسردہ ہو کر بولی ۔
" بس اتنی سی بات ہے " بوڑھا بولا ۔
(یہ ساری باتیں ، بوڑھا اور چم چم انگلش میں کر رہے تھے ۔ "ڈےمیج" ، تھوڑے نقصان سے بہت بڑے نقصان کا احاطہ کرتا ہے -)
" عالی کیا آپ کو اپنے آوا پر فخر ہے کہ وہ سب کام ٹھیک کر سکتے ہیں " بوڑھا بولا
" یس آوا " چم چم بولی ۔
" تو پھر ، پریشان مت ہو مائی سوئیٹ ہارٹ ، میں سکرین دوسری لے آؤں گا " بوڑھا بولا ۔
" سچ آوا " چم چم بولی
" دو سو فیصد ، مائی ،چم چم ، لیکن پپّی !"
چم چم یک دم اپنے بیڈ سے اُٹھی اور بوڑھے کو ڈرل پپّی دی  
اور بوڑھا چم چم کی ڈرل پپّی، جو وہ بے انتہا خوشی کے عالم میں ، بڑھیا اور بوڑھے کو دیتی ہے ۔ اور بوڑھا پپّی دئے جانے والے گال اور جبڑے کو دوسرے جبڑے سے کھینچ کر نکالتا ہے ، اور چم چم خوشی سے نعرہ مارتی ہے
" وا ہو ہو ہو !"

چنانچہ چم چم نعرہ مار کر خوشی خوشی کمرے سے باہر چلی گئی اور بوڑھے میں توانائی بھر گئی وہ ہنڈرڈ پرسنٹ چارج ہوگیا ۔




2 تبصرے:

  1. چھوٹی چھوٹی خوبصورت باتیں ۔۔۔۔ زندگی سے بھرپور من موہ لینے والی
    یہی زندگی ہے ۔۔۔بچے جان ہیں ہماری اور بچے ہی زندگی ہیں ۔۔۔ بھرپور زندگی۔۔۔۔ اللہ سلامت اور شاد آباد رکھے آمین

    جواب دیںحذف کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔