Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

ہفتہ، 25 فروری، 2017

آئیں اپنےگریبان میں جھانکیں

کروڑوں کے بجٹ میں غبن کرکہ دس لاکھ کی سڑک بنانے والا ایم پی اے...

لاکهوں غبن کرکہ دس ہزار کے ہینڈ پمپ لگانے والا جابر ٹهیکدار...

ہزاروں کا غبن کرکہ چند سو میں ایک نالی پکی کرنے والا ضمیر فروش ممبر صاحب...

مسجد کے ممبر  پر بیٹها ہوا بے عمل مولوی....

پوری رات دلالی کرکہ فاحشہ کو 30 ہزار میں 5 ہزار دینے والا منحوس دلال...

غلہ اگانے کے لیے بهاری بهرکم سود پہ قرض دینے والا ظالم چودهری صاحب..

زمین کے حساب کتاب و پیمائش میں کمی بیشی کرکہ اپنے بیٹے کو حرام مال کا مالک بنانے والا پٹورای.....

کم ناپ تول کرکہ دوسروں کا حق کم کرکے پورا پیسہ لینے والا دکاندار..

خالص گوشت کے پیسے وصول کرکہ ہڈیاں بهی ساتھ تول دینے والا قصائی...

خالص دودھ کا نعرہ لگا کر پانی پاوڈر کی ملاوٹ کرنے والا گوالا۰۰۰

500 یونٹ  کو 1500 یونٹ لکهنے والا میٹر ریڈر....

چائے کی پتی میں رنگ ملانے والا چائے فروش ۰۰

گاڑی کے اوریجنل سپیئر پارٹس نکال کر دو نمبر لگانے والا  مستری....

100 روپے کی رشوت لینے والا عام معمولی سا
سپاہی....

بے گناہ کے ایف آئی آر میں دو مزید ہیروئین کی پوڑیاں لکهنے والا انصاف پسند اور ہر دلعزیز ایس ایچ او...

معمولی سی رقم کے لیے سچ کو جهوٹ اور جهوٹ کو سچ ثابت کرنےوالا وکیل.....

گهر میں رہ کر اسکول میں حاضری لگوا کر حکومت سےتنخواہ لینے والا مستقبل کی نسل کا معمار استاد..

دس روپے کے سودے میں ایک روپیہ غائب کردینے والا بچہ..

آفیسر کے لیے رشوت لے جانے والا معمولی سا چپڑاسی...

کھیل کے بین الاقوامی مقابلوں میچ فکسنگ کر کےملک کا نام بدنام کرنےوالا کھلاڑی ۰۰۰

دشمن ملک میں شہرت اور دولت کی خاطر ملک کی عزت خاک میں ملانے والا اداکار اور گلوکار۰۰۰

ماں باپ کی عزت نیلام کرکےکئی لڑکوں کے ساتھ تعلقات رکهنے والی بیٹی ...

ساری رات ننگا ناچ اور فحش فلمیں دیکھ کر فجر کو اللہ اکبر سنتے ہی سونے والا نوجوان ...



زکات، ڈونیشن اور بھیک سے اپنی خاندانی شان و شوکت بڑھا کر حساب نہ دینے والا ۔ ۔  ۔!

کرایہ دار سے ظلم کی کمائی کھانے والا مالکِ مکان۔ ۔ !

اور......

اپنے قلم کو بیچ  کر پیسہ کمانے والا صحافی.....

سب مل کر کہہ رہے ہیں ہمارا وزیر اعظم چور ہے..

کہیں ہم سب خود میں ایک پانامہ کیس  تو نہیں؟؟؟



آئیں اپنےگریبان میں جھانکیں کہ ہم کہاں کھڑے ہیں ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔