ملک پر ہےآسیب کا سایہ
آؤ قلعوں میں جم کر بیٹھیں
کوئی یہاں نہ گُھسنے پائے
کوئی یہاں نہ قدم جمائے
کوئی یہاں نہ قدم جمائے
جپیں ہم سب امن کی مالا
ہمارا سکون رہے دوبالا
ہمارا سکون رہے دوبالا
شیطانوں کی ہے کوشش
بدلیں چولا ، پہن کے پوشش
بدلیں چولا ، پہن کے پوشش
بھکاری کے روپ میں آئیں
ساتھ اپنے مصیبت لائیں
لیکن اِک پہچان ہے یارو
اپنی بولی کیسے چھپائیں
جن کے ھاتھ پہ لگا ہے خون
باڈر پار کے نہیں ہیں، اپنے پشتون
باڈر پار کے نہیں ہیں، اپنے پشتون
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں