1- دہشت گردی کے مجرموں کے لئے سزائے موت ۔
2- سپیشل ٹرائل کورٹس کا قیام ، جن کی مدّت دوسال کے لئے ہو گی ۔
3- عسکری تنظیموں اور گروپس کی ملک میں آپریشن کی اجازت نہیں ہوگی ۔
4- دہشت گردی کئ خلاف نیکٹا ادارے کو مضبوط بنایا جائے گا۔
5-نفرت انگیز، انتہا پسندی ، فرقہ پرستی اور عدمِ برداشت پر تحریری مواد ، اخبارات اور میگزین کے خلاف سخت ایکشن۔
6- دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کو مالی معاونت کی پابندی۔
7- پابندی لگائی گئی جماعتوں کی دوبارہ فعالیت کے خلاف عمل یقینی بنانا ۔
8- دہشت گردی سے نپٹنے کے لئے ، کلّی وقف فورس کا قیام ۔
9- مذہبی قتال کے خلاف مؤثر اقدام ۔
10- مذہبی سمینار کی رجسٹریشن اور اُن کو ریگولیٹ کرنا
11- دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کو پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بڑھا چڑھا کر بیان کرنے پر پابندی ۔
12۔ فاٹا میں ایڈمنسٹریٹو اور ڈویلپمنٹ کاموں پر فوری توجہ اور آئی ڈی پیز کی دوبارہ اُن کے علاقوں میں واپسی ۔
13- دہشت گردوں کے کمیونیکیشن نیٹ ورک کو مکمل ختم کرنا ۔
14- انٹرنیٹ اور سوشل، میڈیا کے دہشت گردی کے استعمال کے لئے فوری پابندی ۔
15- پنجاب کے اندر بغاوت ناقابلِ برداشت ۔
16- کراچی میں جاری آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچانا ۔
17- بلوچستان گورنمنٹ کو تمام سٹیک ہولڈرز کی دوبارہ سیاسی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کا مکمل اختیار دینا ۔
18- مذہبی دہشت گردوں سے سختی سے نمٹنا ۔
19- افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کے لئے ایک مکمل اور جامع پالیسی کی تدوین ۔
20- مجرمانہ نظامِ انصاف کا دوبارہ احیاء ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں