ایک انسان کو بے رحم دردناک موت دینے والو آؤ میں بتاتا ہوں گستاخی رسول کیا ہوتی ہے
لا الٰہ الااللہ چشتی رسول اللہ
لا الٰہ الااللہ اشرف علی تھانوی رسول اللہ
اپنے نام کے کلمے پڑھوانا گستاخی ہے، تمہاری کتابوں کی گستاخیاں دیکھی جائیں تو مرزا قادیانی معصوم لگتا ہے
اب اپنے بزرگوں کی کتابوں کے حوالے پڑھو اور شرم سے سر جھکاؤ
لا الٰہ الااللہ چشتی رسول اللہ (نعوذ باللہ)۔
بریلویوں کے غوث الاسلام پیر مہر علی شاہ گولڑوی نے لکھا ہے:
’’ وجودِ سالک بعینہ مظہر حقیقة محمدیہ علیٰ صاحبہا الصلوٰۃ والسلام شدہ در ترنم لاالٰہ الااللہ چشتی رسول اللہ‘‘ سالک کا وجود بعینہ مظہر حقیقت محمدیہۖ ہو کر ’’لا الٰہ الااللہ چشتی (سالک) رسول اللہ‘‘ کے ترنم میں آتا ہے۔ [تحقیق الحق فی کلمة الحق ص127 ،گولڑہ راولپنڈی]۔
پیر فرید کوٹ مٹھن والے کہتے ہیں:
ایک شخص خواجہ معین الدین چشتی کے پاس آیا اور فرمایا مجھے اپنا مرید بنالیں فرمایا کہہ
" لاالہ الا اللہ چشتی رسول اللہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں چشتی اللہ کا رسول ہے۔(فوائد فریدیہ ص ۸۳)
حضرت خواجہ قطب الدین بختیار کاکی رحمۃ اللہ علیہ
آپ نے پھر ایک اور واقعہ بیان کیا کہ میں اور بہت سے اہل صفا جناب معین الدین ؒ کی خدمت میں حاضر تھے اولیاء اللہ کے متعلق گفتگو ہورہی تھی اس موقع پر ایک شخص آیا بغرض بیعت آپ کے قدموں پر سر رکھ لیا ۔آپ نے بیٹھنے کیلئے کہا وہ بیٹھ گیا آپ اپنی خاص حالت میں تھے آپ نے فرمایا کہ میں جو کچھ کہوں گا وہ کہو گے تو مرید کروں گا اس نے عرض کی حکم بجا لاوں گا فرمایا تو کلمہ کس طرح پڑھتا ہے اس نے کہا لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ آپ نے فرمایا کہو لا الہ الا اللہ چشتی رسول اللہ ۔اس نے اس طرح کہا تو آپ نے حلقہ بیعت میں داخل کردیا خلعت اور نعمت عطا کی۔ (فوائد السالکین، ہشت بہشت مجموعہ ملفوظات مشائخ چشت ص ۱۵۱)
حضرت نظام الدین اولیاء رحمۃ اللہ کا ملفوظ
ایک مرتبہ کوئی شخص شیخ شبلی ؒ کی خدمت میں مرید ہونے کیلئے آیا آپ نے فرمایا کہ اس شرط پر مرید کرتا ہوں کہ جو کچھ میں کہوں وہی کرے۔عرض کی ویسا ہی کروں گا ۔پوچھا کلمہ طیبہ کس طرح پڑھتے ہو ؟
عرض کی لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۔
فرمایا اس طرح پڑھو لاالہ الا اللہ شبلی رسول اللہ ۔مرید نے فورا اسی طرح پڑھا ۔
(فوائد الفواد ،مجلس ۸ج ۵ ،ہشت بہشت ص ۱۰۱۲)
بریلویوں کے معتمد علیہ صوفی بزرگ اور ولی غلام فرید اپنے ملفوظات میں فرماتے ہیں:
حضرت مولانا فرمایا کرتے تھے کہ ہمارے حضرت شیخ کے تمام مریدین برگزیدہ تھے اور محبت شیخ میں اس قدر محو تھے کہ کلمہ طیبہ میں ’’محمد رسول اللہ‘‘حضرت شیخ کے ڈر سے کہتے تھے ورنہ ان کا جی چاہتا تھا کہ شیخ کے نام کا کلمہ پڑھیں۔(مقابیس المجالس ص۶۷۱)
لا الٰہ الااللہ شبلی رسول اللہ (نعوذباللہ)۔
اسی طرح بریلویوں کے امام الاصفیاء پیر جماعت علی شاہ لاثانی کے خلیفہ مجاز حکیم محمد شریف نے لکھا ہے:
''شیخ شبلی رحمة اللہ علیہ کے پاس دو شخص بیعت کے لئے حاضر ہوئے۔ایک مولوی وضع کا تھااور ایک سادہ زمیندار تھا۔ آپ نے بیعت کرنے پر مولوی صاحب سے فرمایا۔ کہ "پڑھ لاالٰہ الااللہ شبلی رسول اللہ۔"
اس پر مولوی صاحب نے لاحول پڑھااور آپ نے جھڑک دیا۔ پھر زمیندار کی باری آئی ۔ آپ نے اس کوبھی اسی طرح فرمایا۔ وہ خاموش رہا۔ آپ نے زور سے فرمایا کہ بولتے کیوں نہیں ۔تم بھی مولوی صاحب سے متفق ہو۔
زمیندار بولا، کہ مَیں تو آپ کوخدا تعالیٰ کے مقام پرسمجھ کر آیا تھا۔ آپ ابھی تک مقام ِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی ذکر فرماتے ہیں۔'' [منازل الابرار، صفحہ 106]۔
لا الٰہ الااللہ اشرف علی رسول اللہ (نعوذباللہ) ۔
مولوی اشرف علی دیوبندی کے ایک مرید نے خواب دیکھا کہ وہ خواب میں کہہ رہا ہے لا الٰہ الَّا اللہ اشرف علی رسول اللہ اور پھر اٹھ کر بھی اس کے منہ سے درود پڑھتے ہوئے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بجائے مولانا اشرف علی نکلتا ہے۔ [رسالہ امداد، صفحہ 35]۔
جب مرید نے خواب بیان کیا تو مولوی اشرف علی نے بجائے اسے ڈانٹنے اور ایمان کی تجدید کروانے کے اسے ان الفاظ سے حوصلہ دیا کہ ''اس واقعے میں تسلی تھی کہ جسکی طرف تم رجوع کرتے ہو وہ بعونہ تعالیٰ متبع سنت ہے''۔[رسالہ امداد، صفحہ 35]۔
قمر نقیب خان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں