Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 17 اپریل، 2017

ڈیلی ڈرامہ اِن لائف اور چم چم

 پہلا ایکٹ :
" نانو ، آوا کو کہیں کہ بعد میں ڈینٹسٹ کے پاس جائیں گے " ابھی نہیں ۔
" چم چم ، آپ کے امتحان ہیں اگر دانت میں درد ہوا تو ، کیا ہوگا ، وہ تو ٹیکے سے بھی زیادہ ہوتا ہے ؟ بڑھیا بولی
" لیکن نانو ابھی تو درد نہیں ہے !
پھر کیوں جا رہے ہیں ؟ " چم چم بولی ۔
گھر سے ڈینٹسٹ کے پاس جاتے ہوئے ، اور چئیر پر لیٹنے سے پہلے، ٹیکے اور ڈرلنگ مشین سے خوفزدہ چم چم ، کو بوڑھے نے بتایا ، "
ڈاکٹر سے صرف ایڈوائس لینی ہے اور بس !"
" لیکن اگر اُس نے ٹیکا لگا دیا تو ؟ " چم چم بولی
" کیسے لگا سکتی ہے وہ ؟ " جب تک پیشنٹ اجازت نہیں دے بوڑھا بولا ۔
" ہم تو صرف ایڈوائس لینے جارہے ہیں ، کہ کتنے دن بعد دانت میں درد شروع ہوگا ، اگر اُس نے کہا 15 دن بعد تو ہم ایک دن پہلے آجائیں گے "
" لیکن  اگر اُس نے کہا کہ کل درد شروع ہوگا تو ؟ " چم چم بولی
" آپ کی مرضی ، کہ آپ ٹریٹمنٹ کی اجازت دو یا نہ دو ، میں تو ڈاکٹر پر دباؤ نہیں ڈال سکتا ،" بوڑھے نے کہا۔
" ھاں اگر ڈاکٹر نے کہا آج کرنا ہے اور لازمی کرنا ہے ، اور آپ نے انکار کر دیا ، تو مجھے مجبوراً آپ کی ماما کو بتانا پڑے گا "
" نانو ، آوا ، ظالم ہیں ماما کو کیوں بتائیں گے " چم چم بسورتے ہوئے بولی ۔
" میں فون نہیں کرنے دوں گی ، اپنا موبائل مجھے دیں " بڑھیا نےڈانٹ کر کہا اور اِس سے پہلے کہ چم چم کا بسورنا ، رونے میں تبدیل ہوجاتا ، بوڑھے نے اپنی جیب سے موبائل نکال کر بڑھیا کو دے دیا ۔
دوسرا ایکٹ :
ڈینٹسٹ کے پاس پہنچے ۔
کرے کے باہر کھڑے ہو کر چم چم نے کہا ، " آوا مجھے ڈر لگ رہا ہے ، واپس چلیں "
بوڑھا بولا :
بہادر لڑکی ، میں نے ڈاکٹر سے صرف یہ پوچھنا ہے کہ جو فلنگ نیچے کے دانتوں کی آپ نے کی تھی وہ مہینے بعد نکل گئی۔
کیوں؟
کیا آپ خراب ڈاکٹر ہیں ؟ "
" اوکے " چم چم بولی ،" لیکن میں چیئر پر نہیں بیٹھوں گی "
" اگر ڈاکٹر نے کھڑے کھڑے ہی دانت چیک کر لئے تو ، کیا ضرورت ہے کرسی پر لیٹنے کی " نانو بولی ۔
تیسرا ایکٹ :
 چم چم ، بڑھیا اور بوڑھا اندر داخل ہوئے ۔
" ھائے،  عالی کیسا حال ہے ؟ آپ پریشان کیوں ہو ؟ چلو چئیر پر بیٹھ جاؤ میں دیکھوں کی پرابلم ہے " ڈینٹسٹ بولی
" نہیں ، آپ ایسے ہی دیکھیں ، میں چیئر پر نہیں بیٹھوں گی " چم چم بولی ۔
" دیکھو چم چم  ، میں لائیٹ کے بغیر کیسے دیکھ سکتی ہوں ہوں ؟

ڈینٹسٹ ، انسپکشن لائیٹ ، آن اور آف کرتے ہوئے بولی ۔
" لیکن آپ دیکھیں گی اور کچھ نہیں کریں گی " چم چم نے کہا
" او کے ، میں آپ کی اور نانا کی اجازت کے بغیر کچھ نہیں کروں گی " ڈینٹسٹ بولی
" پرامِس "
" پرامِس "  
چوتھا ایکٹ:
اور چم چم کرسی پر بیٹھ گئی ۔ بڑھیا کی طرف دیکھا، بڑھیا نے تسلی دی ۔ 
پانچواں ایکٹ :
اب اگلا مرحلی شروع ہونے کو تھا ۔
" ایکسکیوز می ڈاکٹر صاحبہ، آپ کو یاد ہے نا کہ ، چم چم کے ساتھ میں بھی آیا تھا ۔" چم چم کے بیٹھتے ہی بوڑھا بولا ۔
" جی سر ، مجھے یاد ہے ، چم چم کی نانو بھی آئیں تھیں اور ماما بھی " ڈینٹسٹ بولی ۔
" آپ نے تو کیڑے کو مار کر نکال دیا تھا اور اچھی طرح مضبوطی سے فلنگ بھی کر دی تھی ، لیکن یہ اب اوپر کی داڑھ میں کہاں سے آیا ؟" بوڑھے نے پوچھا
یا آپ کیڑے کے انڈے نکالنا بھول گئیں؟"
" مجھے اچھی طرح دیکھنے دیں ، پھر دیکھتے ہیں " ڈینٹسٹ بولی 
چھٹا ایکٹ :
" اوہ میرے خدا، عالی کیڑے نے اتنا بڑا گھر کیسے بنا لیا؟
کیا تم نے مجھ سے کئے گئے وعدے پر عمل نہیں کیا؟
اور بے تحاشا ٹافیاں کھائیں!
مجھے توپسینے آرہے ہیں،
میں اس کیڑے کو کیسے نکالوں گی ۔"

چھٹا ایکٹ :ڈینٹسٹ چم چم کے دانتوں سے کھانے کے ذرات نکالتے ہوئے بولی۔
" چم چم یہ دیکھ رہی ہو ، یہ تو بہت سارے انڈے ہیں اور
ارے ، یہ کیڑا کتنا بڑا ہو گیا ہے ؟
چم چم آپ کُلی کرو ۔

ساتواں ایکٹ :
" پلیز ڈاکٹر کچھ کریں ۔ اس کے پیپرز ہو نے والے ہیں اور اگر یہ کیڑا مسوڑھے میں چلا گیا اور اگر اسے چاکلیٹ اور ٹافیاں نہیں ملی تو یہ اینگری ہوکر ۔ میری جانو کو کاٹے گا ۔ تو پھر کیا ہوگا ڈاکٹر صاحبہ" ۔ نانو بولی ۔

" مجھے ٹافیاں آوا دیتےتھے " ۔ چم چم نے اپنی غلطی بوڑھے کے سرمنڈھ دی ۔ " اِن کی جیب میں ٹافیاں ہوتی ہیں اور یہ دوسرے بچوں کو بھی یتے ہیں اور خود بھی کھاتے ہیں "
" ابھی بھی اِن کی جیب میں ٹافیاں ہوں گی " چم چم نے استغاثہ کو مزید خطرناک بناتے ہوئے کہا ۔

آٹھواں ایکٹ :

" انسپکشن ختم ، اب بتاؤ کیا کرنا ہے " ڈینٹسٹ نے چم چم سے پوچھا ۔
چم چم نے بوڑھے کی طرف دیکھا ، بوڑھے نے بڑھیا کی طرف دیکھا ۔
" ڈاکٹر صاحبہ ، بات یہ ہے کہ اِس کے امتحان ہونے والے ہیں ، بس آپ یہ بتائیں کہ اِس کے دانت میں درد کب شروع ہوگا ؟ " بڑھیا بولی ۔
" میڈم میں کچھ نہیں کہہ سکتی ، یہ کل بھی شروع ہو سکتا ہے اور ہفتے بعد بھی " ڈینٹسٹ بولی۔
" اب نچلے اور اوپر دونوں داڑھوں کو ٹریٹ کرنے کی ضرورت ہے "
" نہیں ، ایک بھی نہیں " چم چم بُدک کر کرسی پر بیٹھتے ہوئے بولی ۔

ڈینسٹ ٹیبل پر چم چم کی منتیں اور ترلے دیکھ کر بوڑھے کو چم چم کی، کیپٹن خالہ کا بچپن یاد آگیا وہ بھی کلاس ٹو میں تھی اور ہم کوئیٹہ میں تھے ۔ وہ دونوں ھاتھ جوڑ کر ڈاکٹر سے ریکوئسٹ کہتی، کہ کیڑے کو نہ ماریں بس دوائی سے سلا دیں۔ وہ بعد میں آجائے گی ۔ لیکن ابھی کچھ نہ کریں ۔ اُس کی بھی فیملی ہے وہ بھی Living being ہے "

نواں ایکٹ :
" اوھو چم چم ، آپ پریشان نہ ہو ابھی تو ہم ڈسکس کر رہے ہیں "بوڑھا بولا ۔
" ھاں تو ڈاکٹر صاحبہ بات یہ ہے ، کہ ہمیں اِس کی پرواہ نہیں ، کہ کیڑا ، آج کاٹے یا کل ، بس آپ ایسا کریں کہ کیڑے کو سُلا دیں یا اِسے ایسے نکالیں کہ چم چم کو درد نہ ہو "
" سر ، بات یہ ہے کہ ، کیڑے کو سلانے کے لئے ٹیکہ تو لگانا پڑے گا  اور نکالنے کے لئے ہم ٹیکہ تو نہیں لگائیں گے لیکن تھوڑا درد تو ہو گا نا "ڈینٹسٹ بولی ۔
" نا نا ، کوئی درد نہیں ہونا چاھئیے ، تھوڑا یا بہت " بوڑھا بولا " اگر کیڑے نے کاٹا تو ہم بعد میں کروا لیں
" کیا کہہ رہے ہیں ، چم چم تھوڑے درد سے نہیں درتی بس اُسے ٹیکہ پسند نہیں " بڑھیا بولی " آپ کو یاد نہیں کہ گہرے سمندر میں یہ بغیر گلاسسز اور فِن کے بغیر سوئمنگ کرتئ تھی ۔
" اوہ میں بھول گیا سوری " بوڑھا بولا : جی ڈاکٹر یہ بہت بہادر لڑکی ہے ، بلکہ میں ڈر گیا تھا تو اِس نے میرا ھاتھ پکڑا تھا "
" ھاں ، نانو یاد ہے نا ، آوا کیسے ڈوب رہے تھے ۔ میں نے انہیں پکڑا تھا " چم چم بولی
" لیکن ڈاکٹر ، آپ کا شکریہ ہم چلتے ہیں ۔ پھر بعد میں آئیں گے "  بوڑھا بولا " لیکن آپ چم چم سے ڈسکس کر سکتی ہیں ، کیوں کہ پیشنٹ یہ ہے ۔ میں تو ڈرائیور ہوں ؟

دسواں ایکٹ :
" آپ ایک دانت کو ٹریٹ کر سکتی ہیں دوسرا بعد میں کر لیں گے " چم چم بولی ۔
" گڈ ، چم چم ، آپ وقعی بہادر لڑکی ہو ۔ میرے پاس جو بچے آتے ہیں وہ تو اِس کرسی پر بیٹھتے ہی رونے لگتے ہیں ۔" ڈینٹسٹ بولی ۔
" سر کونسا دانت ٹریٹ کرنا ہے، ایک کے ہم پانچ ھزار لیتے ہیں اور کنسلٹیشن فیس 12 سو روپے ہے "

آہ کیا زمانہ آگیا ہے ، بوڑھے نے سوچا دودھ کے دانت ہوں یا چبانے کے دانت ۔ دونوں کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکا جارہا ہے۔ اپنے بچوں کا یاد نہیں کہ کبھی اُن کی فلنگ ہوئی ہو ، ھاں ہلتے ہوئے دانتوں کو نکلوایا ضرور تھا ، لیکن یاد چھوٹی کا ہے ، کیوں کہ چھوٹی ہونے کے ناتے وہ رونا ، چینخنا اور چلانا اپنا حق سمجھتی تھی ۔

گیارھواں ایکٹ :
" آپ ایسا کریں ، اوپر کا دانت ٹریٹ کریں کیوں کہ اُس میں کیڑا ہے ، نچلا دانت ہم بعد میں کروائیں گے " بوڑھا بولا " اور ھاں ، اتنے آرام سے کیڑے کو نکالنا کہ اُسے پتہ نہ چلے ۔ "
ڈینٹسٹ نے کیڑے کو گہری نیند سلانے کے لئے ، ایک ڈراپر سے دوائی ڈالی اور چم چم کی اوپر کی داڑھ کو ٹریٹ کرنے لگی ، مگر کمبخت ، ڈھیٹ ، قابلِ گردن زنی اور گھٹیا کیڑا جاگ گیا ۔ 
 
چم چم نے چینخ ماری ، ایکسٹرا پاور دینے کے لئے نانو نے ھاتھ پکڑا ۔ ڈاکٹر نے کیڑے کو گھسیٹ گھسیٹ کر نکالا ، مگر وہ کمبخت ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا اور چم چم ثابت کیڑے کو نہیں دیکھ سکی ۔ ڈاکٹر نے فلنگ کی ، چم چم نے گہرا سانس لیا ۔

" اللہ  کاشکر ہے زیادہ درد نہیں ہوا " چم چم بولی،" آوا ! اب میں 12 سال تک نہ ٹافی کھاؤں گی اور نہ چاکلیٹ ، دانت بھی صاف کروں گی ۔

بارھواں ایکٹ :
ڈاکٹر ایک بات بتائیے ۔ کی آپ نے کیڑے کا گھونسلہ اچھی طرح بند کر دیا ہے " بوڑھا بولا ۔
" جی سر ، میں نے بڑی سخت فلنگ کی ہے " ڈینٹسٹ بولی ۔
" کوئی انڈا وغیرہ تو نہیں رہ گیا " بڑھیا نے پوچھا ۔
" نہیں یہ دیکھیں سب نکال لیئے ہیں " ڈینٹسٹ، ٹشو پیپر چم چم اور بڑھیا کو دکھاتے ہوئے بولی َ
" ایک منٹ ، ایک منٹ " بوڑھے نے مداخلت کی " آپ نے سب انڈے نکال لئے ہیں ، لیکن ، نچلی داڑھ میں تو سوراخ ہے نا "
" جی سر ، چم چم نے کہا کہ صرف ایک ٹریٹ کریں تو میں نے اوپر کا ٹریٹ کیا " ڈینٹسٹ بولی ۔
" اوہ ، اچھا یہ بتائیں کہ کیا یہ ممکن ہے کہ کوئی انڈا اوپرسے نچلے سوراخ میں صفائی کے دوران گر گیا ہو ۔ اور بعد میں ہیچ ہو کر کیڑا بن جائے " بوڑھے نے پریشانی میں پوچھا ،
" ممکن ہے " ڈینٹسٹ بولی " ہفتہ لگے " ڈینٹسٹ نے کہا
 
تیرھواں ایکٹ :
" آوا ، مجھے یاد آیا ، بٹر فلائی 6 ڈے میں ہیچ ہو کر لاروا بنتی ہے اور لاروا 10 ڈے میں پیوپا بنتا ہے اور پھر 10 میں بٹر فلائی" چم چم نے قیمتی معلومات دیں ۔
" لیکن چم چم ، یہ تو کیڑا ہے بٹر فلائی نہیں " بڑھیا بولی " آپ بتاؤ کیا ڈاکٹر صاحبہ ، نچلے دانت سے بھی انڈے نکال کر اِس کی بھی فلنگ کر دیں ؟"
" نہیں ، آپ رہنے دیں " بوڑھا بولا " چم چم میرا خیال ہے کہ اجازت نہیں دے گی "
" نو آوا ، دوسرا بھی کروا لیں " چم چم بولی

  قارئین ! تیرھویں ایکٹ، کا یہ فی البدیہہ ڈرامہ ، چم چم کی دوسری داڑھ کی فلنگ پر اختتام کو پہنچا ۔ جس کے تینوں کرداروں نے چم چم کو منانے میں بہترین کردار ادا کیا ۔ 

نوٹ: آپ بھی ، بلا معاوضہ اِس سکرپٹ کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں !



٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔