پاکستان تو کیا دنیا میں پائی جانے والی اِس بیماری "یوتھیاپا " کی دریافت زمانہ قدیم میں برصغیر (پاک و ہند ) میں ہوئی ، جس کا سہرا چانکیہ کوٹلہ کے سر پر سجتا ہے ۔ جس کی لکھی گئی یا لکھوائی گئی کتاب ، ’ارتھ شاستر‘نے برصغیر کے تمدّن اور اسلوُبِ سیاست پر گزشتہ دو ہزار سال کے دوران مسلسل بولے جانے والے جھوٹ ، جو اثرات مرتب کیے ہیں وہ اتنے گہرے ہوچکے ہیں کہ جن کے نقوش آئندہ کئی صدیوں تک برصغیر (پاک و ہند ) میں ، مسّوں کی بیماری ، ہوائی جڑوں کی صورت میں نوجوانوں میں پھوٹتے رہیں گے ۔
یوتھیاپے ۔ کا پروان جھوٹ ، حسد ، بغض اور مکاری کے خمیر پر پنپتا ہے ۔ جِس کی بنیاد ، بے ضمیری کے نوکیلے اور خون آشام پودے سے شروع ہوتی ہے ۔
یوتھیاپے ، کی بنیاد میں مذہب کی پوتّرتا استعمال کی جاتی ہے اور اِس شدت سے استعمال کی جاتی ہے ، کہ آفاقی سچ اُس میں دب جاتا ہے ۔
جس کے لئے یوٹوپیائی کہانیاں گھڑی جاتی ہیں ، ایسے محیر العقول واقعات بتائے جاتے ہیں ، کہ انسان یقینی اور بے یقینی کے گرداب میں پھنس جاتا ہے ۔
اور یہ انسانی نہیں بلکہ آفاقی سچ ہے ۔ جس کی لہریں روز اوّل سے کائینات میں گردش کر رہی ہیں ، جن کو سب سے پہلے ابلیس نے گرفت میں لیا اور اُس کی صفت انسانوں کے درمیان شیطان کہلائی ، جو کسی انسان کا دوست نہیں ہوسکتا !۔
"مجھ میں اتنی قوت ہے کہ میں تمھیں ایسے طاقت دوں ، کہ جس کو کبھی زوال نہیں ہوگا ، لہذا میرے دوست بن جاؤ، تمھاری زندگیاں خوشیوں سے بھر جائیں گی۔"
حقیقت کو جھوٹ اور مکاری سے ، وقتی سراب میں تبدیل کرنے والی بیماری یوتھیاپا کو سوشل میڈیا کی موجودہ دنیا نے اور زیادہ پھیلا دیا ہے ۔
جس کی ابتداء اُن سب نے کی جو گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے کے بعد ، ایک ایسے سیاست دان کے حواری بنے ، جس نے یوتھیوپیوں کو اپنی بغل میں بٹھایا ۔
یوتھیاپے ۔ کا پروان جھوٹ ، حسد ، بغض اور مکاری کے خمیر پر پنپتا ہے ۔ جِس کی بنیاد ، بے ضمیری کے نوکیلے اور خون آشام پودے سے شروع ہوتی ہے ۔
یوتھیاپے ، کی بنیاد میں مذہب کی پوتّرتا استعمال کی جاتی ہے اور اِس شدت سے استعمال کی جاتی ہے ، کہ آفاقی سچ اُس میں دب جاتا ہے ۔
جس کے لئے یوٹوپیائی کہانیاں گھڑی جاتی ہیں ، ایسے محیر العقول واقعات بتائے جاتے ہیں ، کہ انسان یقینی اور بے یقینی کے گرداب میں پھنس جاتا ہے ۔
اور یہ انسانی نہیں بلکہ آفاقی سچ ہے ۔ جس کی لہریں روز اوّل سے کائینات میں گردش کر رہی ہیں ، جن کو سب سے پہلے ابلیس نے گرفت میں لیا اور اُس کی صفت انسانوں کے درمیان شیطان کہلائی ، جو کسی انسان کا دوست نہیں ہوسکتا !۔
"مجھ میں اتنی قوت ہے کہ میں تمھیں ایسے طاقت دوں ، کہ جس کو کبھی زوال نہیں ہوگا ، لہذا میرے دوست بن جاؤ، تمھاری زندگیاں خوشیوں سے بھر جائیں گی۔"
حقیقت کو جھوٹ اور مکاری سے ، وقتی سراب میں تبدیل کرنے والی بیماری یوتھیاپا کو سوشل میڈیا کی موجودہ دنیا نے اور زیادہ پھیلا دیا ہے ۔
جس کی ابتداء اُن سب نے کی جو گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے کے بعد ، ایک ایسے سیاست دان کے حواری بنے ، جس نے یوتھیوپیوں کو اپنی بغل میں بٹھایا ۔
آئیں باتصویر دیکھتے ہیں کہ حقیقت کیسے یوتھیاپا ، میں تبدیل کی جاتی ہے ۔
1- یوتھیاپا اور فضل الرحمٰن
2- یوتھیاپا اور ملالہ یوسف زئی
3- یوتھیاپا اور ملائیت
4- یوتھیاپا اور شریف فیملی (یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی 69 واں اجلاس)
5- ملیحہ لودھی کی یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی میں اصل جگہ
6- یوتھیاپا اور یوتھیا اعظم
یہ یاد رہے کہ یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی ، میں پہلی معرکہ خیز تقریر پاکستان کے تیسرے سلیکٹڈ صد ر جنرل محمد ضیاالحق نے کی تھی ۔
اور اب پاکستان کے پہلے ، نہیں بلکہ جونیجو کے بعد دوسرے سلیکٹڈ وزیر اعظم نے یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی کے 74 ویں اجلاس میں شرکت کی ۔
جس کے بعد سنا ہے ، کہ عقیل کریم ڈھیڈی نے کراچی سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس کو پاکستان کی تاریخ کی سب سے اونچی سطح پر اپنے یوتھیاپا (جھوٹ اور مکّاری) سے چڑھا دیا ۔
یوتھیاپا ، کا آکٹوپس ۔ آپ کو پتا ہے 95 اور 92 کے درمیانی 7 سالوں میں شریف خاندان نے - 6 ہزار ارب روپیہ قرض کیا -
1- یوتھیاپا اور فضل الرحمٰن
2- یوتھیاپا اور ملالہ یوسف زئی
3- یوتھیاپا اور ملائیت
4- یوتھیاپا اور شریف فیملی (یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی 69 واں اجلاس)
یوتھیوں کا یوتھیاپا ! جس میں اُنہوں نے بیگم نواز اور مہرالنساء کی تصویر (یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی 69 واں اجلاس جو 26 ستمبر 2014 کو ہوا ) کی خالی کرسیوں پر فوٹو شاپ کروا کر مکاری اور جھوٹ کے بینر چھپوائے ۔
5- ملیحہ لودھی کی یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی میں اصل جگہ
6- یوتھیاپا اور یوتھیا اعظم
یہ یاد رہے کہ یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی ، میں پہلی معرکہ خیز تقریر پاکستان کے تیسرے سلیکٹڈ صد ر جنرل محمد ضیاالحق نے کی تھی ۔
جس کے بعد سنا ہے ، کہ عقیل کریم ڈھیڈی نے کراچی سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس کو پاکستان کی تاریخ کی سب سے اونچی سطح پر اپنے یوتھیاپا (جھوٹ اور مکّاری) سے چڑھا دیا ۔
یوتھیاپا ، کا آکٹوپس ۔ آپ کو پتا ہے 95 اور 92 کے درمیانی 7 سالوں میں شریف خاندان نے - 6 ہزار ارب روپیہ قرض کیا -
نہیں 6 ہزار کروڑ قرض معاف کروایا - نہیں 3 ہزار ارب منی لانڈرنگ کی ۔
٭- یوتھیاپا کا پاکستان میں آواگون
٭ - چانکیہ کوٹلہ
٭ - چانکیہ کوٹلہ
درست فرمایا آپ نے سر پروپیگنڈا اس شدت سے کیا گیا کے حقائق جھوٹ لگنے لگے
جواب دیںحذف کریںشکریہ ، اپنی رائے دینے کا !
جواب دیںحذف کریں