Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

اتوار، 29 ستمبر، 2019

یوتھیاپا کا بانی چانکیہ کوٹلہ

پاکستان تو کیا دنیا میں پائی جانے والی اِس بیماری "یوتھیاپا " کی دریافت زمانہ قدیم میں  برصغیر (پاک و ہند ) میں ہوئی ، جس کا سہرا چانکیہ کوٹلہ کے سر پر سجتا ہے  ۔ جس کی لکھی گئی یا لکھوائی گئی کتاب ، ’ارتھ شاستر‘نے برصغیر کے تمدّن اور اسلوُبِ سیاست پر گزشتہ دو ہزار سال کے دوران مسلسل بولے جانے والے جھوٹ ، جو اثرات مرتب کیے ہیں وہ اتنے گہرے ہوچکے ہیں کہ جن کے نقوش آئندہ کئی صدیوں تک  برصغیر (پاک و ہند ) میں  ، مسّوں کی بیماری ،  ہوائی جڑوں کی صورت میں نوجوانوں میں  پھوٹتے رہیں گے ۔ 
یوتھیاپے ۔  کا پروان  جھوٹ ، حسد ، بغض اور مکاری            کے خمیر پر پنپتا ہے ۔ جِس کی بنیاد ،  بے ضمیری کے نوکیلے اور خون آشام   پودے    سے شروع ہوتی ہے ۔
یوتھیاپے  ، کی  بنیاد  میں مذہب  کی پوتّرتا  استعمال کی جاتی ہے  اور اِس شدت سے استعمال کی جاتی ہے ،  کہ آفاقی سچ   اُس میں دب جاتا ہے ۔
 جس کے لئے یوٹوپیائی کہانیاں گھڑی جاتی ہیں ، ایسے محیر العقول واقعات بتائے جاتے ہیں ، کہ انسان یقینی اور بے یقینی کے گرداب میں پھنس جاتا ہے ۔

اور یہ انسانی نہیں بلکہ آفاقی سچ ہے ۔ جس کی لہریں روز اوّل سے کائینات میں گردش  کر رہی ہیں ، جن کو سب سے پہلے ابلیس نے گرفت میں لیا اور اُس کی صفت انسانوں کے درمیان شیطان کہلائی ، جو کسی انسان کا دوست نہیں ہوسکتا !۔
"مجھ میں اتنی قوت ہے کہ میں تمھیں ایسے  طاقت دوں ، کہ جس کو کبھی زوال نہیں ہوگا ، لہذا  میرے دوست بن جاؤ، تمھاری زندگیاں خوشیوں سے بھر جائیں  گی۔"

حقیقت کو جھوٹ اور مکاری سے ، وقتی سراب میں تبدیل  کرنے والی بیماری یوتھیاپا     کو سوشل میڈیا کی موجودہ دنیا نے  اور زیادہ پھیلا دیا ہے ۔ 
 
جس کی ابتداء اُن سب نے کی جو گھاٹ گھاٹ کا پانی پینے کے بعد  ، ایک ایسے سیاست دان کے حواری بنے ، جس نے یوتھیوپیوں کو اپنی بغل میں بٹھایا  ۔

آئیں باتصویر دیکھتے ہیں کہ حقیقت  کیسے  یوتھیاپا   ، میں تبدیل  کی جاتی ہے ۔ 
1-   یوتھیاپا اور فضل الرحمٰن 

2-   یوتھیاپا اور ملالہ یوسف زئی  

 3-   یوتھیاپا اور ملائیت 

4-   یوتھیاپا اور شریف فیملی   (یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی  69 واں اجلاس) 

یوتھیوں   کا یوتھیاپا ! جس میں اُنہوں نے بیگم نواز  اور مہرالنساء  کی تصویر   (یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی  69 واں اجلاس  جو   26 ستمبر 2014 کو ہوا ) کی خالی کرسیوں پر فوٹو شاپ کروا کر  مکاری اور جھوٹ کے بینر چھپوائے ۔ 

5-     ملیحہ لودھی   کی  یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی  میں اصل جگہ 

6-   یوتھیاپا اور یوتھیا اعظم 

یہ یاد رہے کہ یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی ، میں پہلی معرکہ خیز تقریر  پاکستان کے تیسرے سلیکٹڈ صد ر   جنرل محمد ضیاالحق نے کی تھی ۔
اور اب  پاکستان کے پہلے ، نہیں بلکہ جونیجو کے بعد دوسرے  سلیکٹڈ وزیر اعظم نے یونائیٹڈ نیشن جنرل اسمبلی  کے  74 ویں اجلاس میں شرکت  کی ۔ 
جس کے بعد سنا ہے ، کہ عقیل کریم ڈھیڈی نے  کراچی سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس کو   پاکستان کی تاریخ  کی سب سے اونچی سطح پر اپنے یوتھیاپا (جھوٹ اور مکّاری) سے چڑھا دیا ۔ 
 یوتھیاپا ، کا آکٹوپس ۔ آپ کو پتا ہے 95 اور 92 کے درمیانی 7 سالوں میں شریف خاندان نے - 6 ہزار ارب روپیہ قرض کیا -

2 تبصرے:

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔