Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 2 ستمبر، 2019

شعلہ شاپ سے بولان مال اور شاپنگ بیگز


بوڑھا جب چم چم کے ساتھ ایسٹ تِمور گیا تو وہاں اُس نے ماحول دوست شاپر دیکھے ۔ 
جن پر لکھا تھا ، " میں پلاسٹک نہیں "
لہذا چم چم نے ایک  مضمون لکھا ،
PLANET or Plastic
بوڑھے نے ریسرچ کی اور مضمون لکھا !
میں پلاسٹک نہیں ۔
 ٭٭٭٭٭٭
بوڑھا اور بڑھیا برفی کے پاس آئے ، برفی نے بوڑھے اور بڑھیا کو  اپنے علاقے میں، داخل ہوتے وقت ، یہاں  رہنے کی ممنوعات بتائیں :
1- گاڑی میں بیٹھنے کے بعد سیٹ بیلٹ باندھنا ہے ۔

2- گاڑی کی رفتار 30 سے زیادہ نہ ہو !
3- گھر سے باہر ، گند نہیں پھیلانا ہے ۔

4- شاپر میں سامان نہیں لانا ، اگر کسی نے دیکھ لیا تو جرمانہ کرے گا ۔ 
کل شام  برفی اُس کی ماما  ، بوڑھا اور بڑھیا  نزدیک شاپنگ سنٹر گئے ، جس کی ابتداء ایک چھوٹی سی سبزی کی دُکان  شعلہ ڈویژن  ویجیٹیبل اور فروٹ  ویلفیئر شاپ    ،   6 کمروں کی ہٹ کے ایک کمرے سے ہوئی  یہ ایک گراونڈ تھا جس کے تین طرف بڑی بڑی  ، چھ چھ کمروں کی ہٹس تھیں
  1991 میں بوڑھے کو، جو اُس وقت شعلہ ڈویژنل آرٹلری کا  جی ایس او ٹو تھا   ۔
  انتظامی امور اورویجیٹیبل اور فروٹ  ویلفیئر شاپ کو  بہترین بنانے کے لئے دی گئی۔
  بوڑھے نے اپنے مددگاروں کی مدد سے  سبزی شاپ کے پہلے دو حصے بنائے ، ایک برائے جوانان اور فیملی اور دوسرا برائے آفیسران اور فیملی ، پھر اُس میں چکن شاپ کا اضافہ کیا  اور پھر مزید پیر پھیلائے  تو مٹن اور بیف شاپ کا اضافہ ہوا ۔  جِس نے کینٹ میں موجود دوسری ویلفئیر شاپ سے گاہک چھیننے شروع کئے ۔ یوں  لاگ ایریا ویلفیئر شاپ  ویران ہونے لگی ، بڑوں کا ہنگامی اجلاس بلایا گیا   ۔ 
تو جناب  ہماری شاپ سنٹر کے سامنے ،عین گراونڈ میں ایک دائرہ نما شاپنگ سنٹر کی تعمیر شروع ہو گئی ۔  تاکہ زمزم میں  مزید پانی ملا کر بہت لوگوں کو فیضیاب کروایا جاسکے ۔ 
لیکن اِس سے پہلے کہ وہ تعمیر ہوتا اور ہماری شاپ بند ہوتی بوڑھا ، سیاچین چلا گیا ۔ 

بوڑھا سیاچین سے واپس آیا ، تو اُس نے ایک خوبصورت پلازہ دیکھا ، اور   بوڑھے کی پھیلائی ہوئی شاپس بھی وہیں دیکھیں ۔ لیکن وہ بولان ویلفیئر شاپنگ کمپلیکس کا حصہ بن چکی تھیں ۔ چکن اور میٹ و بیف مہیا کرنے والا ٹھیکیداران وہیں تھے ۔   شعلہ ڈویژن  ویجیٹیبل اور فروٹ  ویلفیئر شاپ ، جو اپنی ترقی کا سفر کرتے کرتے  "  بولان مال" کے درجے پر پہنچ چکا ہے ، جہاں سے تمام گھریلو اشیاء کے علاوہ ، خواتین کی پسند کی تمام اشیاء ملتی ہیں ، جس کی وجہ سے  شہر کا رُخ نہیں کرنا پڑتا۔ 
لیکن   ہمارے بچپن کا  کینٹ ،  اب فصیل میں گھِر چکا  ہے ۔
دوستو ، بڑھیا اور برفی کی ماما تو اپنی خریداری میں مصروف ہوگئیں ، چنانچہ برفی کا ، "دادا بابا " اُسے لے کر اُس اُس کی پسندیدہ چیزوں کی شاپنگ کروانے سپر سٹور میں داخل ہوا ۔ برفی نے لُٹ تو مچانا تھی ، لہذا اُسے شاپنگ کروا کر بوڑھا جب بل کی ادائیگی کے لئے  ، کاونٹر پر پہنچا تو بہت سارے شاپر   پڑے منہ چڑا رہے تھے  ، بوڑھے کو بھی شاپر میں جب کاونٹر بوائے نے چیزیں دی تو بوڑھے نے سوال کیا ،
" کیا شاپرز پر حکومت نے بین نہیں لگایا ؟؟"
" سر ! وہ شہر میں  کچھ جگہ پر ہے ، یہاں نہیں " 
کاونٹر بوائے نے جواب دیا ۔
آج صبح بوڑھے نے ایک حکومتی دعووں کے جواب میں ایک وڈیو دیکھی ، آپ بھی دیکھیں ۔


تو بوڑھے کو ۔ میں پلاسٹک نہیں،  والا مضمون یاد آگیا ۔ 
پاکستان آنے کے بعد بوڑھے نے ، بائیو کیساوا بیگز پر کام کیا تو یہ جواب آیا ۔

سوائے ، سفری اخراجات کے تمام امپورٹ کی لاگت کے مطابق، اِس  کلّی انسان دوست, بائیو کیساوا بیگ  کی لاگت  ، بھی نکالی :
بوڑھے نے وہاں سے لانے والے ، کیساوا شابنگ بیگز  کے تمام نمونے ، مختلف سُپر سٹورز  میں اِس لیٹرز کے ساتھ بھیجے کہ شاید وہ انسان دوست ماحول بنانے میں بوڑھے کا ساتھ دیں ۔
لیکن ۔ ۔ ۔  ۔ ۔!

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔