اُفق کے پار بسنے والے ، خرگوش پال دوستو ۔ اِس بوڑھے کے صرف 6 ماہ کے انگورا ، فلیمش اور نیوزی لینڈ وہائیٹ خرگوشوں پر کئے جانے والے تجربات نے ، اُسے خرگوش انڈسٹری کے متعلق بہت معلومات دیں ۔کیوں کہ بوڑھا مقامی خرگوش کئی سالوں سے پال رہا ہے ۔لیکن بطور فارمر نہیں بلکہ شوقیہ فنکار ۔
بوڑھے کے تجربات کے مطابق :۔
٭
۔ انگورا خرگوش حویلیاں ،مری ،جترال اور کشمیر کی بننے والی لائن کے
اوپر کے علاقوں میں بالوں بھرے خرگوش بطور بزنس پالے جا سکتے ہیں، جہاں سبز
چارہ وافر مقدار میں موجود ہو ۔
٭-نیوزی لینڈ ریبٹس اور دیگر گوشت کے لئے وزنی ریبٹس آپ پاکستان میں کہیں بھی ، زیر زمین یا ٹھنڈے ماحول جو 30 ڈگری سے کم ہو پال سکتے ہیں اور اِنے وزنی ہونے کا وقت دسمر سے مارچ تک ہی ہو سکتا ہے ۔
٭- فینسی خرگوش بھی آپ ٹھنڈے ماحول میں پال سکتے ہیں ۔
٭- ونڈا ؛ جو بچھڑوں یا بکروں کو وزن دار بنانے کے لئے بنایا جاتا ہے ، خرگوشوں کے لئے سخت نقصان دہ ہے ، کیوں کہ اُس کو اگر نمی میں رکھا جائے تو ، فنگس (پھپھوندی) لگ جاتی ہے اور خرگوشوں کا ہاضمہ خراب ہوجاتا ہے ۔
٭- خرگوشوں کو ثابت بیج نہ دیئے جائیں بلکہ دلیہ کی صورت میں صرف رات کو ڈالے جائیں ۔ اگر آپ کے علاقے میں چارہ ملتاہے تو سبز چارہ اُنہیں ڈالیں کیوں کہ خیر الرازقین نے اُن کے لئے ، سبز و خشک گھاس ، جڑی بوٹیاں اور پتے اُن کا رزق بنایا ہے ۔
یاد رکھیں خرگوش ایک سبزی خور جانور ہے وہ کسی بھی صورت میں مرغیوں کی فیڈ نہیں کھائے گا اور اگراُن کی دلیہ نما فیڈ ہوگی تو موٹا ہونے کے بجائے ، وہ اپھارے ( گیسٹر ) سے مر جائے گا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں