Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

اتوار، 25 ستمبر، 2022

ٹرانس جینڈر کی تخلیق کا مجرم کون؟

 اُفق کے پار بسنے والے ، نیک دل  دوستو۔
مجھے کئی دوستوں نے کہا کہ آپ نے بہت حساس ٹاپک چھیڑا ہے ۔ لیکن اِس کا حتمی حل کیا ہے ؟؟
کیوں کہ ، احسن الخالقین کا دعویٰ ہے کہ ۔ 

ٹرانس جینڈر (مذکر و مؤنث ، جسد خوار) کو آپ انسانوں کی فہرست سے نہیں نکال سکتے ۔کیوں کہ یہ بھی ماءٍ دافق سے تخلیق ہوئے ہیں ۔

جو صُلب اور ترائب کے درمیان سے اخراج ہوتے  رہیں گے  ۔


اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ صُلب (منی) اور ترائب ( بیضہ) میں سے کس کا قصور ہے کہ وہ مکمل انسان ، احسن الخالقین سے پروگرام کے مطابق خراج نہ کرے ؟؟

اور سقیم انسان (بیماریوں کے حامل) یا ٹرانس جینڈر ( جسد خوار) اخراج ہوں!۔

تو پھر ربّ العالمین کا یہ دعویٰ کیا غلط ہے ؟؟

 کیا ، آپ کے مطابق بھی، سقیم (مذکر و مؤنث، بیماریوں کے حامل)   انسان تو دور کی بات ،  ٹرانس جینڈر (مذکر و مؤنث) کو کسی بھی صورت میں احسن تقویم نہیں کہا جاسکتا ۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

  اُفق کے پار بسنے والے ، نیک دل  دوستو۔

جیسا کہ بوڑھے کا فہم ہے کہ القرآن ، کتاب اللہ کا انڈیکس  ہے جس میں  محکمات  ہیں، جو ام الکتاب ہیں ، اِس انڈیکس سے ہم ام الکتاب میں جاتے ہیں جو کتاب اللہ ہے ۔ او ر ڈے ون  سے موجود ہے ، جس میں رب العالمین کی پوری پلاننگ ہے ۔

ہم دنیا کے کثیر مسلمان ، رحمت للعالمین کے دھانِ مبارک سے تلاوت ہونے والےبِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ سے مِنَ الْجِنَّةِ وَالنَّاسِ عربی کے الفاظ کو سرسری لیتے ہیں ۔اُن کی کتاب اللہ سے ترتیل نہیں کرتے ۔کیوں ؟؟

رحمت للعالمین نے اپنی تلاوت میں، آفاقی سچ  بتایا۔ 


حَسَنَةٍ میں سے أَصَابَ ، اللہ کی طرف سے اور  سَيِّئَةٍ  میں سے أَصَابَ تیرے نَّفْسِ  میں سے ،  گویا رحمت للعالمین  کو استثنا نہیں ، انسانوں کے لئے ، رسالت  کسی بھی صورت میں استثناء لئے ہوئے نہیں ھوگی۔لہذا انسانوں کو یہ بات بالکل اپنے دماغ سے کھرچ دینا ہوگی ۔ کہ کسی بھی دعا ، چلّے یا قربانی ،سے ربّ العالمین ، مخصوص طبقے کے لئے عاجز ہو کر معجزہ کردے ۔کیوں کہ ۔          ،    

مہاجرزادہ نے اِنہیں آفاقی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ، کتاب اللہ کی مدد سے لکھی جانے والی اِن کتابوں اور ہمدرد گوگل سے استنباط کیا ۔جو اِس پکچر پوسٹ میں مدلل واضح کیا ہے کہ جس میں  ٹرانس جینڈر کی شکل میں ماں پر لگائی جانے والی تہمت۔ باپ کر کرنی کا پھل ہے کیوں کہ ، وہ حرامزدگیوں میں اپنامَّاءٍ دَافِقٍ اتنا کمزور کر لیتا ہے کہ ، ترائب مجبور ہو کر اُسے قبول کر لیتی ہے کیوں کہ وہ بے چاری اُسے وصول کرنے پر پابند ہے ۔  

نوٹ: سقیم  ، مہاجرزادہ کے فہم کے مطابق ،سقم سے ہے ۔

 


 

٭٭٭٭٭٭٭

سقیم اصلاب کے لئے پڑھیں:۔

٭۔ کزن میرج

٭۔ ٹرانس جینڈر   سقیم انسان

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔