اُفق کے پار بسنے والے ، نیک دل خرگوش پال دوستو۔
خرگوش فارمنگ کی پاکستانی دنیا میں نئے خرگوش فارمرز کو، سبز باغ دکھا کر لوٹا جا رہا ہے ۔ احسن الخالقین کے ، لفظ ، کُن سے تخلیق پانے والی کتاب اللہ کی یہ آیت ، جس کارحمت للعالمین نے ،
مجھے کئی دوستوں نے کہا کہ آپ نے بہت حساس ٹاپک چھیڑا ہے ۔ لیکن اِس کا حتمی حل کیا ہے ؟؟
کیوں کہ ، احسن الخالقین کا دعویٰ ہے کہ ۔
عادل خان ، سیف ریبٹ فارم ۔ آپ پر اللہ کی رحمت ہو آپ کے وٹس ایپ گروپ میں غوری صاحب ، شہزاد صاحب اور دیگراں کے جواب اور خصوصاً خرگوشت کو دئے جانے والے کمنٹس اور، پاکستان ایسوسی ایشن آف ریبٹ انڈسٹری پہلے سے موجود ہے ۔ کے جواب نے مجھے یہ لکھنے پر مجبور کیا ہے کہ ایک سال کی وٹس ایپ گروپس پر ہونے والے ۔ ریبٹ فارمرز کے فراڈ کے بارے لب کُشائی کروں ۔ شکریہ
آپ سے غالباً مری 23 جولائی 2022 کو تقسیمِ اسناد سمینار میں ملاقات ہوئی تھی۔
وہاں میں نے کچھ رائے دی تھیں۔ اُن میں سے کچھ یہاں دہرا دیتا ہوں :۔
٭۔ سب سے اہم ایگریمنٹ ہے جو ریبٹ فارمرز صرف اور صرف اپنے مفاد کے لئے بنا رہے ہیں ۔ اور یہ نئے فارمر کو پھنسا کر دھوکا دینے کے مترادف ہے ۔
جس کی مثال آپ ، داتا ریبٹ لاہور، جامی ریبٹس قلندرآباد ، ملک ریبٹس چکوال اور اے ڈی بریڈرز چکوال کے ایگریمنٹس ہیں ، جن میں پھنسنےکے بعد وٹس ایپ پر واویلا مچا ہوا ہے ۔
لہذا ریبٹ فارمرز کو سماجی ، معاشرتی ، ملکی ، اخلاقی اور معاشی قدروں کے مطابق ایگریمنٹس بنانا چاھئیں ۔ کیوں کی ریبٹ انڈسٹری کی تباہی کے لئے صرف ایگریمنٹ کرنے والوں (مالکان) کی خلاف ورزی کافی ہے ۔
رحمت للعالمین کا بیان ہے : ۔ اے ایمان والو تم لوگوں کو وہ خبیث چیزیں کیوں دیتے ( بیچتے ) ہو جو اگر تمھیں دیں جائیں تو تمھیں کراہت محسوس ہو ؟
٭۔ انگورا خرگوشوں سے اون کی کمائی کا جھوٹا اشتہار دینے میں انگورا لانے والے پی آر سی کے کرتا دھرتا بھی شامل ہیں ۔ جن کی ویب سائیٹس پر اب بھی انگورا فراوخت کا اشتہار لگا ہوا ہے ۔ جب میں نے انگورا ڈیمانڈ کئے تو جواب آیا کہ ابھی دستیاب نہیں کیوں کہ اُن کے رکھیل فارمرز خواہ وہ مرغیوں میں ہوں یا خرگوشوں او دیگر جانوروں میں ۔ معذرت کے ساتھ اُن کے بھڑوے بنے ہوئے ہیں اور یہ وہ فارمرز بھی جانتے ہیں ۔
میں نے اُن سے انگورا جوڑا جو اُنہوں نے اسلام آباد کے اپنے فارم کی انوائر منٹ میں ، اے سی یا ڈیسرٹ کولرز میں پالے ہیں ، مجھے دینے سے انکار کردیا ۔
اگلے دن یہی جوڑا میں نے وہیں کے ایک ملازم سے خریدا تھا ۔ تین دن بعد مر گیا ۔
ابھی بھی مجھے یہی میسج ملا کہ اگر آپ کو انگورا چاھیئے تو گورنمنٹ فارم سے نہیں مل سکتا۔ایک دوست سے دلوایا جا سکتا ہے ۔ مجھے بتائیے کہ جب حکومتِ پاکستان کے تنخواہ دار ملازم حرام کی کمائی میں ملوّث ہیں تو سویلئن فارمرز کو کون روک سکتا ہے ؟؟
جن کا کلّی مطمع ءِ نظر جھوٹ فریب اور دھوکے سے ۔ منافع کمانا اور حج کرنا اور نمازیں پڑھنا ہے ۔ مجھے افسوس ہوتا ہے ۔
رحمت للعالمین کا بیان ہے : ۔
اور تم اپنے اموال آپس میں باطل کے ساتھ مت کھاؤ ۔ اور تم اِس کے ساتھ الحکام کے نزدیک مت ہو ۔ تاکہ ایک فریق اموال الناس الاِثم کے ساتھ کھائے ۔اور تمھیں اِس کا علم ہے۔
٭- اِس ریبٹ میٹ سمینار نے انڈسٹری کی کیا خدمت کی ، پاکستان کے خرگوش بان عوام کو کیا میسج دیا ؟؟ کیا اِنہوں نے ریبٹس میٹ وہاں سمینار کے شرکاء کو کھلایا ؟
رحمت للعالمین کا بیان ہے : ۔
اے ایمان والو تمھارے قول و فعل میں تضاد کیوں ہے ؟؟
٭۔ عادل صاحب ، یہ ریبٹس جن کو آپ اپنے رزق کا ذریعہ سمجھتے ہیں یہ یورپ اورمغربی ممالک میں صدیوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ مسلمانوں میں ایک احمق ملا کے فتوے نے کہ خرگوش سال میں چھ ماہ کے لئے نر ہوتا ہے اور چھ ماہ کے لئے مادہ بن جاتا ہے ، اِس لئے اِس کا کھانا مکروہ ہے ۔ اور کھانے میں طیّب نہیں ، ہاں مریض اسے کھا سکتے ہیں ۔
خیر الراقین نے تمام طیب اشیاء ( پھل ، پودے سبزیاں ، پرندے ، جانور ) انسانوں کی خوراک بنائی ہیں اور یہ سب انسانوں اپنے خزانوں سے دیتا رہتا ہے ۔
یہی وجہ ہے کہ اُس کی کتاب اللہ کی آیت مقامی خرگوش (جنگلی یا پالتو) کی مادہ سال میں کم از کم15 سے 30 بچے ٹھنڈے علاقوں دیتی ہے ۔ جن میں سے کئی ، احسن الخالقین کی آیات کی خوراک بن جاتی ہیں اور کچھ آگے نسلیں بڑھاتے ہیں ، زیر زمین رہنے اور رات کو نکلنے سے یہ گرم علاقوں میں بھی زندگی گذارتے ہیں ۔
خرگوش بنیادی طور پر سردعلاقوں کا جانور ہے ۔ جسے انسانوں نے زبردستی نیم گرم علاقوں کی طرف ہجرت کروائی ہے ۔ جس کی وجہ سے کئی نسلیں گذارنے کے بعد یہ وہاں کے ماحول میں رہنے کا عادی ہو چکا ہے ۔خرگوش جنگلی ہو یا مقامی ۔ یہ سب ایک نسل کے ہیں ۔
احسن الخالقین نے ان کی پہلی بار تخلیق ، (نر کالا بھوری آنکھوں والا اور مادہ سفید نیلی آنکھوں والی) کے بعد انسانوں کی طرح
٭۔ مختلف رنگوں میں سنوارنا شروع کیا ۔
٭۔ موسموں کی وجہ سے بال کم و زیادہ ہوئے ۔
٭۔ ماحولِ سبزہ کی وجہ سے وزن و جسامت کم و زیادہ ہوئی ۔
کائینات میں ھیلی ہوئی احسن الخالقین کی آیات پر تدبّر سے میرا یہ فہم بنا ہے ۔
پھر علماءِ خرگوشیات نے مصنوعی نظام تولید، ٰ یعنی ایک نز سے سپرم لے کر مختلف نسل کی ماداؤں کے رحم میں ڈال کر ۔ مختلف النسل کے بچے حاصل کرنے کا فن سیکھا ۔
٭۔ بڑے بالوں والے اور فینسی خرگوش صرف ٹھنڈے علاقوں اور کمروں ہی میں پالے جاسکتے ہیں اُن کا یہ کہہ کر بیچنا کہ اِن کو خریدنے کے بعد آپ کروڑ پتی تو نہیں البتہ لکھ پتی ضرور بن جائیں گے ، جب تک انسان کی بنیادی خامی لالچ اُس میں رہے گا اُس لالچ کے شارٹ کٹ لگانے سے فریبیوں کا کاروبار چمکے گا ۔
ریبٹ فار میٹ ،کی کیلکولیشن ، نہایت آسان ہے ، وہ روزانہ کی کھپت کی بنیاد پر نکالی جاسکتی ہے ۔ لیکن اگر کھپت ہوتی تو گرین ویلی بحریہ راولپنڈی میں ضرور بکتا ۔
راؤ جعفر اقبال نے جب مجھے پری میں بطور ایسوسی ایٹس ممبر شامل کیا اور اپنا پلان مجھے بتایا ۔ بلکہ راولپنڈی کے ایک دوست کا نمبر بتایا جو ریبٹ فارمنگ کے لئے جگہ دے سکتا ہے جہاں پری کے راولپنڈی کے ممبران اپنے ریبٹ رکھ سکتے ہیں ۔ لیکن جب میں نے اُسے ، میسج میں اپنا حوالہ دیا اور رنگ کیا تو اُس نیک دل انسان نے نمبر نہیں اٹھایا ، کیوں وجہ وہی بتا سکتا ہے ۔
میجر جاوید اصغر جنھیں میں گرو کہتا ہوں ، وہ مجھے اپنے فارم پر لے گئے اور مجھے اپنا فارم دکھایا ، لیکن اُس سے پہلے اُنہوں نے میری برفی ریبٹری (تجربہ گاہ ) دیکھی میں نے اپنے پلاننگ سے اگاہ کیا اور ریبٹس کی دیکھ بھال کے لئے نصیحتیں کیں ، اُن کا شکریہ ۔
جہاں تک ریبٹ انڈسٹری میں بنے والی ایسوسی ایشن کا تعلق ہے وہ ، ایسو سی ایشن، ایسوسی ایشن کھیلنے والے بناتے رہیں گے لیکن مخلص ہو کر کوئی کام نہیں کرے گا بس عہدوں پر نظر رہے گی ۔ یا اپنا مفاد۔
یہ جو آپ نے کہا ہے کہ ریفرنس کے ذریعے آپ اچھے فارمرز سے خرگوش خرید سکتے ہیں ۔ لیکن ایسا نہیں ہے ۔ ایک چھت کے نیچے دوکاروبار کرنے والے ایک دوسرے کے نام کو استعمال کرکے دھوکا دیتے ہیں ، جیسے ملک وقاص احمد کا چکوال ریبٹس اور اور اے ڈی بریڈرز ۔ گو کہ ملک کا ؤڈیو کے ذریعے معلومات دینے کا بزنس نہایت اعلی ہے لیکن ، اِسی بزنس کے سہارے اُس نے 26 جون 2021 کو 40 نئے فارمرز سے (کم از کم 10 خرگوشوں کے ساتھ فرنچائز خریدنے کے لئے ڈیڑھ لاکھ) اپنا پاکستان کا سبے بڑا فارم دکھا کر ، تقریباً 60 لاکھ یا زیادہ اینٹھے ۔ کی پلاننگ بنائی ۔ جب کے اُس کے پاس 400 خرگوش نہیں تھے ۔
ملک وقاص ، نے اُن کے انہی پیسوں کو اپنے اے ڈی بریڈر جو اُس کے کوٹ کی دوسری جیب تھی ، انویسٹ کرکے 3 اکتوبر تا 3 مارچ تک دو ماہ کے ریبٹس اِس شرط پر بیچتا رہا کہ ایک جوڑے ( قیمت 15 ہزار) کے بدلے ایک جوڑا ، مستقبل کی مروج قیمت فروخت یعنی (جولائی 2022 کے بعد ) لوں گا ۔ کیوں کہ آئیندہ بگولے کی طرح ریبٹ انڈسٹری میں نیوزی لینڈ وھائیٹ کی قیمت آسمان کی بلندیوں کوچھوئے گی اور آپ کی ایک مادہ کم از کم چھ بچے دے گی اور 5 ماداؤں سے 30 بچے آپ کو ہر ڈیڑھ ماہ بعد ملیں گی ، اگر یہ بدبخت فریبی اور دھوکا باز ، اُنہیں بتا دیتا کہ ، اِن میں سے تین سے پانچ بچے مر بھی سکتے ہیں ، مادہ ، میٹنگ سے انکار کر سکتی ہے تو آپ کے اِن بچوں کی تعداد 30 کے بجائے 15 بھی ہو سکتی ہے ۔
اب وہ سب نئے فارمر جن کو ملک نے دھوکا دیا ، اِس کی 17 سالہ بزنس مینیجمنٹ کی تربیت یا اِن کو کوس رہے ہیں ۔ جنہوں نے اِسے بزنس میں دھوکا دینے کی تربیت دی ۔
اِسی طرح عنایہ ریبٹس فارم کی آڑ میں لاہور کے حافظ نومان سے میں نے 8 فیمیل ریبٹس مانگی اُس نے مجھے ، 4 فیمیل کی وڈیو دکھا کر یکم اکتوبر کو بے کار فیمیل بھیجیں ، اُس کے گارگو کرتے ہی میں 30 ہزاربھجوا چکا تھا ، پھر میں نے دوبارہ 4 مانگی تو مجھ پر احسان کیا کہ میں اپنے فارم کی بہترین فیمیل بھیج رہا ہوں ، میں نے باقی چار فی میل پر مارکر سے نمبر لگوائے ، اُن کے وزن کی ؤڈیو مانگی ، تب میں نے کارگو کرتے ہی 30 ہزار مزید بھجوا دئے ۔
جب میں نے عنائیہ ریبٹ فارم کے اونر کا معلوم کیا تو پتہ چلا کوئی عادل دوسرے کمرے میں الگ کاروبار کر رہاہے ۔ گو کہ میں اِن دونوں کو سبق سکھا سکتا ہوں ۔ لیکن کیوں کہ یہ میری تجربہ گا ہ ہے ، جہاں میں اپنی پلاننگ کے مطابق اپنے پالتو ، پرندوں اور جانوروں کے بچے اپنے دوستوں ، رشتہ داروں، کو پرندوں اور جانوروں سے محبت کرنے کے لئے دیتا رہتا ہوں کئی مر جاتے ، ہیں اور کئی بڑے ہونے کے بعد میرے پاس واپس آجاتے ہیں ، یا ریٹائرڈ فوجیوں کو اُن کے رزق کے وسیلہ کے طور پر چوزے اپنے انکیوبیٹر میں ہیچ کروا کر دیتا رہتا ہوں ۔لہذا اُن کی دھوکا دہی اُن کے گلے میں کراماً کاتبین کے ذریعے لٹکوادیتا ہوں ، جو وہ اپنے وقت پر پڑھ لیں گے ۔
عادل خان ، میرا آپ کو اور دیگر فارمرز کو مشورہ ہے کہ اپنے ایگریمنٹس کو اپنے اور نئے فارمرز کے حق میں ڈھالیں ورنہ یہ انڈسٹری آپ لوگوں کے ہاتھوں تباہ ہوجائے گی میجر ریٹائر محمد نعیم الدین خالد ۔ ملازم برفی ریبٹری (تجربہ گاہ) مؤرخہ یکم اکتوبر 2022 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
نوٹ: مجھے خوشی ہے ، کہ جمشید ریبٹ فارم کے اونر نے ، میری ہدایت پر اپنا ایگریمنٹ مزید بہتر کر لیا ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭جاری ٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں