Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 21 ستمبر، 2022

ریبٹ انڈسٹری اور پاکستانی

اُفق کے پار بسنے والی خرگوش پال دوستو !۔
دکان لگائی ، مال ڈالا اور بیٹھ گئے ۔کہتے ہیں کہ گاہک اور موت کا کوئی پتہ نہیں کب آجائے ، لیکن یہ سب دوسری دکانداری میں ہے ، خرگوش فارمنگ میں نہیں اور   تمام نئے ریبٹس  فارمرز نے    اپنا کاروبار ۔ ویسے ہی شروع کیا جیسے عام پاکستانی کرتے ہیں ۔لیکن ایک بات یاد رہے ، کہ ربّ العالمین نے دماغ ہر انسان کو دیا ہے جو ھارڈ ڈسک ہے ، اُن میں بزنس  سمجھنے کے لئے  جمع ہونے والا، آنکھ اور کان سے داخل ہونے والا  ڈیٹا صرف اُس وقت کام آتا ہے کہ جب ذہن (میموری) کو ٹھیک استعمال کیا جائے ، اِس طرح کہ پہلے گھٹنے گھٹنے چلا جائے ، پھر اُنگلی پکڑ کر کھڑا ہواجائے اور پھر خود کھڑا ہوا جائے اور چلا جائے ۔ بزنس میں پہلے دن سے دوڑنے والے منہ کے بل گرتے ہیں ۔  

اِس 69 سالہ بوڑھے کے فہم کے مطابق ، اپنے کاروبار کو پھیلانے کے لئے ، 99 فیصد پاکستانی ، بھیک ، ادھار یا چوری کے اصول پر ڈٹے ہوئے ہیں ۔
 ٭۔  بھیک ۔ بھائی مجھے بھی یہ کاروبار کروادو میں بھی چاہتا ہوں کہ تمھاری طرح خوش حال ہوجاؤں ۔

٭-ادھار ۔ بھائی مجھے کاروبار میں آپ کے بتائے ہوئے طریقوں کے باوجود نقصان ہوگیا، کیا آپ مجھے ، رقم ، مال ادھار دے سکتے ہو ؟ 

یہ دونوں طریقے مسلم اور غیر مسلم تمام سماج میں جائز ہیں اور مروّج ہیں ، لیکن ۔ ۔ ۔ 

٭-  چوری ۔ یہ طریقہ کسی بھی انسانی معاشرے میں استعمال کرنے والا مجرم ہے ۔ جو طریقے وہ اختیار کرتا ہے ۔ اُس میں دھوکا، ملاوٹ ، کم تولنا ، اچھے مال کے بجائے ناقص مال دینا ۔ شامل ہیں ۔ 

ایک اور طریقہ جو معاشرے میں رائج ہے وہ فریب  (مارکیٹنگ ) ہے ۔ جو انسانی لالچ سے پروان چڑھتا ہے ۔ مثال کے طور پر ۔ 

٭- آپ یہ انگورا خرگوش کا جوڑا مجھ سے 4 ہزار کا خریدیں ، اِن کا وزن 1200 گرام ہے ، اِن کی پرورش کریں ۔اِنہیں یہ خوراک کھلائیں ، یہ مادہ بالغ ہونے کے بعد ہر ماہ تین سے چھ بچے دے گی ۔

٭۔ چھ ماہ تک اِن پیدا ہونے والے بچوں کو پالیں ۔ اگر یہ 3 بچے مادہ ہوئے اور زندہ رہے تو ، اِنہیں اِن کے باپ سے کراس کروائیں تو ہر ماہ آپ کو6 بچے ملیں گے ۔

 ٭- نیز مدر انگور  سال میں کم از کم ، 72 سے 150بچے دے گی ، اور اگر یہ زندہ رہے تو آپ کا بزنس یقیناً ترقی کرے گا ۔یہ چارٹ دیکھیں ۔



٭- یہ ایک سیدھا سادہ حساب کا سوال ہے جس کے مطابق ایک خرگوش بیچنے والا دکاندار آپ بتائے گا ۔ آپ رقم دیں گے اور ایک جوڑا لے کر اپنے گھر واپس آجائیں گے  ۔ اگر آپ نے طوفانی رفتار سے ایک صحرائی بگولے کی طرح بزنس کے آسمان میں بلند ہونا ہے تو آپ 12 ہزار کے تین جوڑے لے لیں گے ۔ مکر و فریب کا جال کہاں سےشروع کروایا جاتا ہے ۔ یہ سب آپ جانتے ہیں ۔ 

لیکن جو ایگریمنٹ آپ کے نام سے ساتھ سائن کروایا جاتا ہے ۔ جس پر آپ کے سائن نہیں ہوتے اور نہ ہی گواہ کے سائن ہوتے ہیں تو ایگریمنٹ کے قوانین کے مطابق وہ نامکمل ہے اور سول کورٹ میں قابلِ رَد ہے ۔

 لیکن چونکہ آپ رقم دے کر مطلوبہ تندرست خرگوش لے کر اپنے گھر واپس آگئے ہیں تو سودا مکمل ہوگیا ۔ لہذا آپ:۔

٭-  واویلا نہیں کر سکتے کہ میرے ساتھ دھوکا ہوا ہے ۔

٭۔ مجھ سے زیادہ قیمت لی گئی ۔

٭۔  خرگوشوں سے وہ منافع نہیں ہوا ، جو مجھے بتایا گیا تھا ۔ میں تباہ ہو گیا برباد ہو گیا ۔

 لوگ آپ کو ناتجربہ کار اور احمق سمجھیں گے ، کیوں کہ آپ نے صرف لالچ میں یعنی ایک جوڑے سے سال میں 75 جوڑے بنانے کا خواب دیکھا ۔ کہ شائد آپ کو اپنا گھر چھوڑنا پڑے ۔  اور آپ کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے ، آپ کے انڈے کے ٹوکرے پر حادثات کی ٹانگ لگ گئی اور جب آپ خواب سے جاگے تو نقصان ہو چکا تھا ۔

 شائد آپ کو خرگوشوں کی زیادتی نہیں بلکہ ، گھر والوں کے طعنوں سے گھر چھوڑنا پڑے گا  ۔ 

ریبٹ انڈسٹری کے حاسد  وبغضی آپ کو ہلا شیری دیں گے کہ اعلانِ بغاوت اوہ ،سوری اعلانِ جھاد شروع کرو ، اُس ریبٹ فارمر کے خلاف جس نے آپ کو  اپنے خرگوش   آپ کو بیچنے کے لئے مکر و فریب کے سبز باغ دکھائے اور آپ نے اپنی محبوبہ کے ساتھ اُن ، سبز باغوں میں گھومنا شروع کردیا ۔

خیر کوئی بات نہیں وہ ریبٹ فارمنگ کا سردار بھی اِنہیں سبز باغوں کی سیر کر چکا تھا لیکن۔ ۔

اُسنے ہمت نہ ہاری اور 132 نہ سہی مزید اُسی ایک جوڑے کے بچوں پر محنت کرکے ایک سال نہیں بلکہ کئی سالوں میں ، اُس مقام پر پہنچا جہاں وہ حقائق چھپا کرآپ کو اپنا بڑا ریبٹ فارم دکھا کر قائل کر لیتا ہے کہ اگلے سال آپ بھی اتنے نہیں بلکہ اِس کے آدھے فارم کے مالک بن سکتے ہو ۔   ،   


٭٭٭٭٭٭٭جاری ٭٭٭٭٭٭

   مزید مضامین پڑھنے کے لئے جائیں ۔

 فہرست ۔ خرگوشیات  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔