Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعہ، 20 جنوری، 2017

وزیر اعظم بننے کے لئے جُگاڑ۔

سنا ہے کہ  ڈونلڈ ٹرمپ نے ، اپنی الیکشن مہم کے دوران اپنے کچھ جاسوس اسلامی ممالک میں بھیجے تاکہ وہاں وزات و صدارت کی کرسی تک پہنچنے کے لئے اُن کے حالات کی روشنی میں اپنی الیکش مہم کو کامیاب بنایا جاسکے ، چنانچہ اُس نے اپنی کمپنی میں کام کرنے والے مایہ ناز جنگِ عظیم دوئم میں جرمنی کو جاسوسی کے میدان میں چنے چبانے والے ، ماتا ہری کے ساتھی قابل جاسوس کو پاکستان کی طرف روانہ کیا۔
 تا کہ وہ دیکھے اور وہاں کے سیاسی میدان کا جائزہ لینے کے بعد موجودہ حالات کے تناظر میں،  وہاں شیشہ کپ کا فاتح،  وزیر اعظم بننے کی کوشش میں کیا سٹریٹجی استعمال کر رہا ہے اور ہر شہر میں ملیئن کا مجمع اکٹھا کرتا ہے جو اُسے ووٹ دینے کے لئے دونوں ہاتھ ہلاتے ہیں، جس کا مطلب انہیں  یہ بتایا کہ ، ایک ہاتھ اُن کا ہے اور دوسرا ہاتھ اُن کی بیوی کا ، اُسے یہ بھی بتایا کی اگر لڑکیاں دونوں ہاتھ ہلا رہی ہیں تو اِس کا مطلب یہ ہے ، کہ ایک ہاتھ اُن کا اور دوسرا ھاتھ اُن کے ہونے والے شوہر کا ، گویا ہر شہر یہاں بھائی پھیرو سے بھی ، پھٹی قمیض پہن کر تصویر بنانے والے کو دو ملیئن ووٹ ملنے کی توقع ہے ۔ تاکہ ہم بھی آنے والے الیکشن میں وہ بھی وہی طریقہ استعمال کرکے کامیابی حاصل کریں۔
جاسوس  پی آئی اے کے جہاز پر پاکستان روانہ ہونے کے لئے پہنچا ، اسے جہاز پر سوار کروانے کے لئے پی آئی اے کو اپنی کارگواستعمال کرنا پڑی کیوں کہ وہ سیڑھیاں چڑھنے میں دقت محسوس کر رہا تھا ۔ جب کپتان  نیچے کھڑے ہوئے عملے سے بات کر رہا تھا ، کہ کہہ انہوں نے ایک جملہ سنا ،
" کہ ایسا کرو کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لو اسے جہاز پر سوار کرانا ہے"
جاسوس کو جہاز میں کارگو لفٹ سے ، پچھلے دروازے سے سوار کروایا ۔
جہاز ایک زقند لگا کر آُڑا ، ابھی وہ راستے میں تھے کہ اچانک جہاز خراب ہوگیا پائلٹ نے اعلان کیا،
" جہاز کے چاروں انجن فیل ہوچکے ہیں لیکن آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لیا جائے گا۔"
جاسوس جوں ہی پاکستان پہنچے تو دہشت گردوں نے ایئرپورٹ پر حملہ کردیا۔ سیکورٹی کی طرف سے اعلان ہوا،
"آپ مت گھبرائیں‘ زمین پر لیٹ جائیں‘ کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لیا جائے گا۔ "
ایئر پورٹ سے جان بچا کر گاڑی میں ہوٹل جارہے تھے کہ انجن خراب ہوگیا۔ ڈرائیور نے کہا،
" گھبرائیں نہیں کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لیا جائے گا۔ "
کیوں کہ تھکا ہوا تھا لہذا وہ ہوٹل کی لابی میں کافی پینے بیٹھ گیا،
 وہاں ، دو پارٹیوں میں گرما گرم بحث جاری تھی ، کہ
" موجودہ حکومت کو استغفیٰ دلوانے کے لئے ، کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لیا جائے گا۔"
مخالف پارٹی کے ایک سفید بالوں والے شخص نے دوسرے سفید بالوں والے سے کہا ،
" تم کوشش کر لو ، لیکن وزیر اعظم، دھرنو نے پھر بھی نہیں بننا "
اُس کے پاس بیٹھے ہوئے ایک گنجا شخص بولا ،
تم فکر نہ کرو ، کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لیا جائے گا۔ "

یہ کہنا تھا ، کہ اچانک ہال میں کپ اور پلیٹیں اُڑنا شروع ہو گئی ، وہ جاسوس ، ڈر کر میز کے نیچے چھپ گیا ، وہاں اُس نے چھ افراد کی ٹیبل کے نیچے ایک خاتون کو چُھپے ہوئے دیکھا ۔  جس نے دوسری ٹیبل کے نیچے چھپے ہوئے رنگدار بالوں والے شخص سے کہا ،
" شاجی ایتھوں نکلن دی کوئی جگاڑ لواؤ۔"
امریکی جاسوس گھبرا کر رات کی فلائیٹ سے امریکہ روانہ ہوگیا اور  ٹرمپ کوجا رپورٹ دی ،
" پورے  پاکستان میں، مشکل سے نکلنے کے کوئی نہ کوئی جُگاڑ لگا لیا جاتاہے"
ٹرمپ نے پوچھا ،
" ہم امریکہ میں الیکشن کی مُشکل سے نکلنے کے لئے ، جگاڑ کیسے لگائیں گے ؟"
جاسوس بولا ،
" اگر آپ اُن سے جگاڑ لگانا سمجھ لیں تو الیکشن میں آپ کو کوئی نہیں ہرا سکتا" ۔
دونڈ ٹرمپ نے سر ہلایا اور جیب سے موبائل نکال کر بولا ،
" جانو ، تم ایسا کرو ، کہ بیھکوری کین کو فون کرو اور اُس سے پوچھو کہ ، ہم کو امریکہ میں اگلے الیکشن کے لئے جُگاڑ لگانے کے طریقے سکھائے "
مسز ٹرمپ نے ، عوام کو جگاڑ لگانے کے لئے جو جدید طریقے سیکھے ، ان طریقوں نے ، سی آئی اے اور ایف آئی بی کو ہلا کر رکھ دیا ۔ ہیلری کلنٹن کا سر گھوم گیا ۔


نوٹ: اِس مضمون کو صرف مزاح لینے کے لئے پڑھا جائے ، حالات اور واقعات کی مطابق کسی بھی پاکستانی جگاڑیئے پر فِٹ نہ کیا جائے ، (مہاجر زادہ)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔