Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

اتوار، 22 جنوری، 2017

خنزیر کی چربی کھانے کے علاوہ حلال یا حرام

اللہ کا حکم الَّذِينَ آمَنُوا پر روزِروشن کی طرح عیاں ہے ۔

إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللَّـهِ فَمَنِ اضْطُرَّ غَيْرَ بَاغٍ وَلَا عَادٍ فَلَا إِثْمَ عَلَيْهِ إِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿البقرة: 173﴾
تم پر یقیناً مردہ، خون اور لحم الخنزیر حرام کر دیئے ہیں !
 
لیکن میں نے کئی کٹّر الَّذِينَ آمَنُوا  کو  جنگلی کبوتر کا تازہ خون ۔ لقوہ کی بیماری میں پیتے دیکھا ہے ۔ اور کمانڈو ٹریننگ کا تو یہ حصہ ہے ۔
ھاں ، اگر اپنا الدین اسلام مکمل کرنا ہے تواِن حرام فسوق سے دور رہنا ہے :

حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّـهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ وَأَن تَسْتَقْسِمُوا بِالْأَزْلَامِ 
ذَٰلِكُمْ فِسْقٌ
الْيَوْمَ يَئِسَ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن دِينِكُمْ فَلَا تَخْشَوْهُمْ وَاخْشَوْنِ 
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الْإِسْلَامَ دِينًا 
 فَمَنِ اضْطُرَّ فِي مَخْمَصَةٍ غَيْرَ مُتَجَانِفٍ لِّإِثْمٍ 
 فَإِنَّ اللَّـهَ غَفُورٌ رَّحِيمٌ ﴿المائدة: 3﴾
 اوپر کی دو آیات میں ، لَحْمُ الْخِنزِيرِ کا ذکر ہے ، 

کس کا ؟

 لَحْمُ الْخِنزِيرِ کا ،  شُحُومَ کا نہیں !
اور شحم چربی کو کہتے ہیں ۔ یہ لفظ الکتاب میں موجود ہے ۔ 

وَعَلَى الَّذِينَ هَادُواْ حَرَّمْنَا كُلَّ ذِي ظُفُرٍ وَمِنَ الْبَقَرِ وَالْغَنَمِ حَرَّمْنَا عَلَيْهِمْ شُحُومَهُمَا إِلاَّ مَا حَمَلَتْ ظُهُورُهُمَا أَوِ الْحَوَايَا أَوْ مَا اخْتَلَطَ بِعَظْمٍ ذَلِكَ جَزَيْنَاهُم بِبَغْيِهِمْ وِإِنَّا لَصَادِقُونَ [6:146]

لہذا ، سور ، کی کھال ، چربی ، بال اور ہڈیوں سے بنی ہوئی  بیرونی استعمال کی اشیاء ۔ کی اللہ نے الکتاب میں ، ممانعت یا حرمت نہیں لکھی ۔ 

رہی چربی اور ہڈیوں سے بننے والی جیلی کو استعمال کرنا ۔

یہ مکروہ تو ہے مگر حرام نہیں ۔
 

کراہت کا استعمال الَّذِينَ آمَنُوا  اور قَوْمِ يُوقِنُونَ کے درمیان حدِ فاضل ہے- آپ کی مرضی آپ الَّذِينَ آمَنُوا میں رھنا چاھئیں یا کراہت کی دیوار پھاند کر قَوْمِ يُوقِنُونَ میں شامل ہوجائیں ۔ جہاں ۔
هَذَا بَصَائِرُ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّقَوْمِ يُوقِنُونَ [45:20]

نوٹ: یاد رہے کہ شیاطین کے حملے کا زیادہ تر شکار ۔  الَّذِينَ آمَنُوا  ہیں ۔ کیوں ؟ کہ اللہ نے محمدﷺ کو بتایا :
 وَلَقَدْ آتَيْنَا بَنِي إِسْرَائِيلَ الْكِتَابَ وَالْحُكْمَ وَالنُّبُوَّةَ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَى الْعَالَمِينَ ﴿45:16 اور ہم  نے  بنی اسرائیل کو الکتاب اور الحکم اور النبوت  عطا کی ، اور ہم نے اُنہیں    الطیبات میں سے رزق دیا ، اور ہم نے اُنہیں عالمین پر فضیلت دی ۔

 وَآتَيْنَاهُم بَيِّنَاتٍ مِّنَ الْأَمْرِ ۖ فَمَا اخْتَلَفُوا إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۚ إِنَّ رَبَّكَ يَقْضِي بَيْنَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِيمَا كَانُوا فِيهِ يَخْتَلِفُونَ ﴿45:17  
 اور ہم  نے اُنہیں (بنی اسرائیل) کو  الامر میں سے بینات دیں ، پس انہوں نے  (بینات کا) علم آنے کے بعد آپس کی بغاوت میں (شیعا بن کر ) اختلاف کیا ، بے شک تیرا ربّ اُن کے درمیان یوم القیامہ ، جس میں وہ اختلاف کرتے ہیں  قضیٰ کرے گا ۔
نوٹ : شیعہ کون ہیں  ۔ پڑھیں :
   دین میں فرقہ کرنے والے شیعا !

ثُمَّ جَعَلْنَاكَ عَلَىٰ شَرِيعَةٍ مِّنَ الْأَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَ الَّذِينَ لَا يَعْلَمُونَ ﴿45:18 
پھر ہم نے  تیرے لئے  اپنے الامر میں سے شریعت بنائی  ۔ پس اُس کی اتباع کر اورعلم نہ رکھنے والے  لوگوں  کے جذبات  کی اتباع نہ کر !
إِنَّهُمْ لَن يُغْنُوا عَنكَ مِنَ اللَّـهِ شَيْئًا ۚ وَإِنَّ الظَّالِمِينَ بَعْضُهُمْ أَوْلِيَاءُ بَعْضٍ ۖ وَاللَّـهُ وَلِيُّ الْمُتَّقِينَ ﴿45:19

   بے شک  وہ تجھے  کسی بھی شئے میں غنی نہیں کر سکتے  اللہ میں سے ۔ اور بے شک الظالمین بعضوں میں بعض کے اولیاء ہیں  اور اللہ المتقین کا ولی ہے !
 هَـٰذَا بَصَائِرُ لِلنَّاسِ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ لِّقَوْمٍ يُوقِنُونَ ﴿45:20 
 یہ انسانوں کے لئے “بصائر “ ھیں ۔ ہدایت اور رحمت ، قوم یوقنون کے لئے ۔

أَمْ حَسِبَ الَّذِينَ اجْتَرَحُوا السَّيِّئَاتِ أَن نَّجْعَلَهُمْ كَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَوَاءً مَّحْيَاهُمْ وَمَمَاتُهُمْ ۚ سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ ﴿45:21  
 وہ لوگ جنھوں نے برائیوں کے زخم لگائے، یہ حساب کرتے ہیں  ۔ یہ کہ ہم ان کو ان لوگوں کی طرح بنا دیں جو ایمان لائے اور عمل صالح کئے ؟ ان کی حیات اور موت برابر ہو جائیں ؟ وہ کیسا برا حکم کرتے ہیں ۔

 وَخَلَقَ اللَّـهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ وَلِتُجْزَىٰ كُلُّ نَفْسٍ بِمَا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ﴿45:22
 اللہ نے آسمان اور زمین الحق کے ساتھ تخلیق کئے ۔ ہر نفس کو جو اس نے کسب کیا (اس دنیا میں کمایا ) اپنی جزاء کے لئے ۔ اور کسی کے ساتھ ظلم نہیں ہو گا ۔

وَقَالُوا مَا هِيَ إِلَّا حَيَاتُنَا الدُّنْيَا نَمُوتُ وَنَحْيَا وَمَا يُهْلِكُنَا إِلَّا الدَّهْرُ‌ وَمَا لَهُم بِذَٰلِكَ مِنْ عِلْمٍ إِنْ هُمْ إِلَّا يَظُنُّونَ ﴿الجاثية: 45:24﴾
 اور وہ کہتے ہیں: ہم سب کی  دنیاوی  حیات سوائے اِس کے اور کیا ہے ؟ کہ جینا اور مرنا، حالات و واقعات کا تسلسل  ہے  ! اُن کے پاس علم نہیں سوائے وہ (علم) ظن (القیاس) سے کام کرتے رہتے ہیں
 کراہت توالدِّينِ میں بھی نہیں معلوم نہیں یہ کہاں سے ڈال دی گئی !



لایومنون  کہتے ہیں کہ الدین میں کراہیت ہے ! لہذا آج کے دور میں اِس پر سو فیصد عمل ناممکن ہے ۔
الدین یومنون ، کہتے ہیں ، محمد ﷺ الدین پر مکمل ظاہر ہوئے ، اور 100 فیصد عمل کیا ، یہ آج بھی 100 فیصد قابلِ عمل ہے ۔ بالکل اُسی طرح جیسا محمدﷺ نے عمل کیا  اور
اللہ نے محمدﷺ کو بتایا :

  لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ قَد تَّبَيَّنَ الرُّشْدُ مِنَ الْغَيِّ فَمَن يَكْفُرْ بِالطَّاغُوتِ وَيُؤْمِن بِاللَّـهِ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ لَا انفِصَامَ لَهَا وَاللَّـهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ ﴿البقرة: 256﴾۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔