Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 17 مارچ، 2020

کیلوریز کے حساب سے اشیائے خورد نوش

 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
  اب ہم دیکھتے ہیں کہ کیلوریز کیا ہوتی ہے ؟
 اگر ایک کلوگرام  پانی کا درجہ حرارت ایک درجہ سنٹی گریڈ بڑھانے کے لئے  ، 1یک کلوری  کی ضرورت پڑتی ہے ۔کیلو ری    (kcal)،  توانائی(energy)   کو ناپنے کی اکائی(unit)   ہے ۔
اگر آپ نے اپنی 130 کیلوریز جلانی ہے تو؟
٭- آپ کو   3 کلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے 34 منٹ تک  چلنا  ہوگا یا
٭-   6 کلومیٹر فی گھنٹہ کے حساب سے  12 منٹ تک دوڑنا ہوگا  یا 
٭- 10 کلو میٹر فی گھنٹہ کے حساب سے  18 منٹ تک سائیکل چلانا ہو گی ۔
کیلوریز کے حساب سے اشیائے خورد نوش  کا چارٹ :


بالا چارٹ میں میڈیکل کے محققین نے  تقریباً تمام  خورد نوش   میں موجود کاربو ہائیڈ ریٹس (قدرتی  مٹھاس  اور مصنوعی مٹھاس ) کے بارے میں درج کر دیا ہے ۔اِس پر کلک کریں تو آپ ویب سائیٹ پر چلے جائیں گے :
لیکن میں کوشش کرتا      ہوں  کہ ناشتے ، ظہرنے  اور عشائیے کے  قدرتی مٹھاس رکھنے والے کھانوں کا چارٹ بناؤں ۔
 لیکن پہلے  پچھلے مضامین سے ایک یاددھانی وہ یہ کہ ، ایک مردجسے ذیابیطس ٹائپ 2 ہے وہ ہر کھانے میں 60 تا 75 گرام کاربوھائڈریٹس لے سکتا ہے اِسی طرح عورت 45 سے 60  گرام تک  کاربوھائڈریٹس لے سکتی ہے ۔  
 لیکن ایک صحت مند شحص کو اپنی غذائیت کے روزانہ پروگرام  کے مطابق  45 تا 65 ٪    کاربوھائڈریٹس  ،کیلوری  کا لینا چاھئیے - لہذا اگر وہ 2000 کیلوری روزانہ لیتا ہے  تو اُسے 225 سے 325 گرام  کاربوھائڈریٹس اپنے وزن کو برقرار کرنے کے لئے  کھا سکتا ہے لیکن اگر وہ  اپنے وزن کو کم کرنا چاھتا ہے تو 50 سے 150 گرام   کاربوھائڈریٹس لینے سے جلدی نتائج ملیں گے ۔ایک گرام   کاربوھائڈریٹس میں 4 کیلوری ہوتی ہیں ۔ لیکن بتدریج وزن کم کرنے کے لئے  100 سے 150 گرام   کاربوھائڈریٹس لینا چاھئیے -
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

  
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭  

اگلا مضمون : شوگر کے مریضوں کے لئے  کھانے  کی چیزیں : 
1-کاربوہائیڈریٹ - ۔ 
 2- پروٹین -
3- چربی -
4-وٹامنز -
5-معدنیات-
6- غذائی ریشہ۔
7- پانی   
  ٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کیلشیم اور فاسفورس پالش کیے ہوئے چاول، باجرہ ،دالیں ، شکرمربہ جات، ساگودانہ، آلومولی اور گاجر کی قسم کی ترکاریاں اور گوشت ایسی غذائیں ہیں جن میں کیلشیم کا جزو بہت کم ہوتا ہے، دودھ، مکھن، مکھن نکلاہوا دودھ لسی، پنیر، انڈے، بادام ، اخروٹ ،پستہ، پھل اور سبز ترکاریوں میں کیلشیم کی افراط ہوتی ہے، دودھ بالائی، دہی لسی ، انڈے اور بادام میں سب سے زیادہ کیلشیم ہوتا ہے ان سے کچھ کم شلغم ، مولی پالک اور مٹر میں ان سب سے کچھ کم گیہوں ،سیب، ناشپاتی ، گاجر، بندگوبھی ، آلو اور مچھلی ہیں۔ دودھ ا نڈے ، مغزیات، پستہ، بادام، اخروٹ، چلغوزے، جو، چنے، مٹر، گاجر، گوبھی، گوشت، مچھلی اور پرندوں کے گوشت میں فاسفورس کثرت سے پائے جاتے ہیں لیکن میدہ اور زمین کے نیچے پیدا ہونے والی ترکاریوں میں اس کا جزو بہت کم ہوتا ہے اگر کیلشیم اور فاسفورس کی متناسب مقدار جسم میں پہنچائی مقصود ہو ایسی غذائوں کو جن میں کیلشیم زیادہ ہے غذائوں کے ساتھ استعمال کرنا چاہیے جن سے فاسفورس کی زیادہ مقدار مل سکتی ہیں فاسفورس جسمانی نشوونما دماغی طاقت چونا دودھ میں کثرت سے پایا جاتا ہے۔ چھاچھ میں بھی یہ بہت ہوتا ہے پنیر، لال چولائی ، پالک، باتھو اور سبز پتے کی ترکاریاں بھی اپنے اندر چونے کی خاصی مقدار رکھتی ہیں، بچوں کو اور چیزوں کے مقابلے میں معدنی نمکوں اور چونے کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے چاول میں چونا بہت کم ہوتا ہے اور اس بات کی توتحقیق ہوچکی ہے کہ چاول کھانے والوں کی خوراک میں نمک اور کیلشیم کی کمی اکثر امراض پیدا کردیتی ہے۔ حاملہ عورتوں اور بچوں کو پرورش کرنے کے دوران میں مائوں کو کیلشیم چونا کی کافی مقدار کی ضرورت ہوتی ہے ایک تندرست بچہ جس کی عمرتین مہینے کی ہو اور جس نے ماں کی چھاتی سے پرورش پائی ہو۔ چونے کی کافی مقدار اپنے جسم میں داخل کرلیتا ہے یہ چونا اسے ماں کے دودھ سے حاصل ہوتا ہے اگر ماں کی خوراک میں کیلشیم کی کمی ہوجائے تو ماں کی اپنی ہڈیوں کا کیلشیم گھل گھل کر دودھ کے ذریعے سے بچے کو ملنے لگے گا اور اس سے ماں کی تندرستی برباد ہوجائے گی، یہ بھی ممکن ہے کہ بچہ بھی بعض امراض کا شکار ہوجائے چونکہ حمل اور دودھ پلانے کے زمانے میں کیلشیم کی زیادہ مقدار کام میں آتی ہے اس لئے عورتوں کے لیے ان دنوں میں خاص طورپر دودھ کافی استعمال بہت ضروری ہے کیلشیم حاصل کرنے کا بہترین مخزن دودھ ہے۔ سبز ترکاریوں اور بعض قسم کے جو، جوار میں یہ عنصر کافی ہوتا ہے لیکن ان چیزوں میں جو کیلشیم ہوتا ہے وہ ممکن ہے دودھ کے کیلشیم کے مقابلے میں اچھی طرح ہضم ہوکر جزبدن نہ بن سکے بیمار اور سست رہنے والے بچوں کے لئے دودھ کے کیلشیم کی کافی مقدار نہایت ضروری ہے۔ 
٭


٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭ 
٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔