Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 25 مارچ، 2020

کرونا ایک بھیانک وبا ؟

01-  مارچ ،( 62دن بعد) : ناول کرونا وائرس  پوری دنیا میں  3،000 افراد کی موت کا باعث بنا اور 88،000 افراد کو وبائی مرض میں مبتلا کیا ۔ جس کی بنیادی وجوہات تو معلوم نہیں تھیں ، لیکن یہ ضرور معلوم تھا کہ یہ  SARS-2002 ہی کی شدید قسم ہے ، جس میں کمزور   انسانی پھیپھڑے زیادہ  متاثر  ہوتے ہیں-    جن میں وہ افراد شامل ہیں جو سگریٹ نوش ہیں  یا استھما کے مریض ہیں  یا بوڑھے ہیں ۔ جن کے پھیپھڑے  سردی سے جلدی متاثر ہوتے ہیں  ، اگر ہم  کرونا سے ہونے والی اموات دیکھیں  تو 40 سال سے اوپر کے افراد ہیں جو کرونا سے فوت ہوئے ۔ اگر ہم چینیوں کی صحت کا پیٹرن دیکھیں  تو ہم سنا کرتے تھے کہ وہ صبح  اُٹھ کر  اجتماعی ایکسرسائز کرتے ہیں ، اُن کے پھیپھڑے تو مضبوط ہونا چاھئیے تھے ، تو پھر کیسے  چینیوں کی اتنی تعداد میں اموات ہوگئیں ؟   تو ہم پاکستانیوں کو بُرے حالات کے لئے تیار رہنا چاھئیے ۔ 
01-  مارچ ،( 62دن بعد) : سعوی عرب نے اپنے ملک میں کرونا کے پہلے کیس کی اطلاع دی ،


٭٭٭٭٭
 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔