وٹس ایپ پر انگلش ملی ایک خبر جس کا ترجمہ حاضرہے (مہاجرزادہ) :
ڈویوٹی پر موجود ڈاکٹر نے خاتون کا ایکسرے لینے کا سوچا کیوں کہ ، کئی دنوں سے مردہ یا عنقریب مرنے والے مریض ہسپتال میں لائے جا رہے ہیں ۔
ڈاکٹر نے جب مردہ خاتون کا ایکسرے کروایا ، تو اُس کے پھیپڑوں میں بڑا سا دھبّہ نظر آیا ۔ جس کا مطلب یہ تھا کہ یہ خاتون سانس کے نظام کی بیماری میں مبتلاء تھی ۔
چنانچہ ڈیوٹی ڈاکٹر نے اِس خاتون کا ایکسرے مزید تشخیص کے لئے سانس کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر کے پاس بھجوایا - جو کرونا (COVID-19) کی تشخیص کا ماہر ہے اور ایسے کیسز کو دیکھ رہا ہے ۔
ماہر ڈاکٹر نے بھی وہی رائے دی جس کا مجھے خوف تھا ، یعنی یہ کرونا نمونیا کا کیس تھا - جس میں مردہ خاتون کے پھیپھڑے پانی سے بھر چکے تھے ۔ اور ایسے 300 سے زائد کیسز مختلف جگہوں سے ہسپتال لائے گئے تھے ، جو نہایت بیمار تھے اور پچھلے 15 دنوں میں مر چکے تھے یا مرنے والے تھے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اپنے کورس میٹ ، ڈاکٹر اقبال برکی کو یہ بھیجا ، اُس کے مطابق:
کیس کا تو مجھے معلوم نہیں لیکن ، ڈاکٹر کے بیان کے مطابق یہ
کرونا (COVID-19) کا ہی کیس لگتا ہے ۔ کیوں کہ کرونا پھیپڑوں میں نمونیا کی سی صورت حال پیدا کر دیتا ہے ، اور پھیپڑوں میں زخم (Pulmonary fibrosis)پیدا ہو جاتے ہیں - جن سے موت واقع ہو جاتی ہے - میری رائے میں ڈاکٹر کی رپورٹ صحیح ہے ۔
دوستو!
جو پاکستانی ، کرونا کو معمولی بیماری سمجھ رہے ہیں ، اُنہیں تھوڑا سوچنا چاھئیے ۔اور پوری احتیاط کرنا چاہیئے کہ بے احتیاطی کے سبب اُن سے اُن کے پیاروں کو یہ موذی مرض نہ چمٹے ۔
.٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
پچھلے ہفتے ، ایک 35 سالہ مردہ خاتون ، جناح پوسٹ گریجوئیٹ میڈیکل کالج کراچی میں لائی گئی ۔ ڈویوٹی پر موجود ڈاکٹر نے خاتون کا ایکسرے لینے کا سوچا کیوں کہ ، کئی دنوں سے مردہ یا عنقریب مرنے والے مریض ہسپتال میں لائے جا رہے ہیں ۔
ڈاکٹر نے جب مردہ خاتون کا ایکسرے کروایا ، تو اُس کے پھیپڑوں میں بڑا سا دھبّہ نظر آیا ۔ جس کا مطلب یہ تھا کہ یہ خاتون سانس کے نظام کی بیماری میں مبتلاء تھی ۔
چنانچہ ڈیوٹی ڈاکٹر نے اِس خاتون کا ایکسرے مزید تشخیص کے لئے سانس کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر کے پاس بھجوایا - جو کرونا (COVID-19) کی تشخیص کا ماہر ہے اور ایسے کیسز کو دیکھ رہا ہے ۔
ماہر ڈاکٹر نے بھی وہی رائے دی جس کا مجھے خوف تھا ، یعنی یہ کرونا نمونیا کا کیس تھا - جس میں مردہ خاتون کے پھیپھڑے پانی سے بھر چکے تھے ۔ اور ایسے 300 سے زائد کیسز مختلف جگہوں سے ہسپتال لائے گئے تھے ، جو نہایت بیمار تھے اور پچھلے 15 دنوں میں مر چکے تھے یا مرنے والے تھے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اپنے کورس میٹ ، ڈاکٹر اقبال برکی کو یہ بھیجا ، اُس کے مطابق:
کیس کا تو مجھے معلوم نہیں لیکن ، ڈاکٹر کے بیان کے مطابق یہ
کرونا (COVID-19) کا ہی کیس لگتا ہے ۔ کیوں کہ کرونا پھیپڑوں میں نمونیا کی سی صورت حال پیدا کر دیتا ہے ، اور پھیپڑوں میں زخم (Pulmonary fibrosis)پیدا ہو جاتے ہیں - جن سے موت واقع ہو جاتی ہے - میری رائے میں ڈاکٹر کی رپورٹ صحیح ہے ۔
ایک اور ڈاکٹر کی رائے میں :
پھپھڑوں میں زخم پڑجانے کی وجہ سے ، پھیپھڑوں کی وجہ سے خون میں شامل ہونے والی آکسیجن کم ہو جاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے مائیو کار ڈائیٹک (Myocarditis) ،یعنی دل کے مسلز کا سوج جانا اور بغیر سابقہ ہسٹری کے دل کا دورہ پڑتا ہے ، اگر ایسا مریض جس کے پھپھڑوں میں زخم پر جائیں اور وہ ویٹی لیٹر پر چلا جائے ، تو 80 فیصد مریض فوت ہو جاتے ہیں ، امریکہ جیسے ملک میں یہی ہو رہا ہے ۔
پھپھڑوں میں زخم پڑجانے کی وجہ سے ، پھیپھڑوں کی وجہ سے خون میں شامل ہونے والی آکسیجن کم ہو جاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے مائیو کار ڈائیٹک (Myocarditis) ،یعنی دل کے مسلز کا سوج جانا اور بغیر سابقہ ہسٹری کے دل کا دورہ پڑتا ہے ، اگر ایسا مریض جس کے پھپھڑوں میں زخم پر جائیں اور وہ ویٹی لیٹر پر چلا جائے ، تو 80 فیصد مریض فوت ہو جاتے ہیں ، امریکہ جیسے ملک میں یہی ہو رہا ہے ۔
لہذا کرونا وائرس کا واحد حل خود کو وائرس لگنے سے بچانا ہے ۔ کیوں کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز کے بارے میں آپ خبریں سن چکے ہیں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭جو پاکستانی ، کرونا کو معمولی بیماری سمجھ رہے ہیں ، اُنہیں تھوڑا سوچنا چاھئیے ۔اور پوری احتیاط کرنا چاہیئے کہ بے احتیاطی کے سبب اُن سے اُن کے پیاروں کو یہ موذی مرض نہ چمٹے ۔
.٭٭٭٭٭٭٭
اگلا مضمون: نکما وائریس
٭٭٭٭٭٭٭
پچھلےمضامین :
پچھلےمضامین :
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں