Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

بدھ، 15 اپریل، 2020

کرونا - پھیپھڑوں کی بیماری

وٹس ایپ پر  انگلش ملی ایک خبر جس کا ترجمہ حاضرہے (مہاجرزادہ) :
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
 پچھلے ہفتے ، ایک 35 سالہ مردہ خاتون ، جناح پوسٹ گریجوئیٹ میڈیکل کالج  کراچی میں لائی گئی ۔ 

ڈویوٹی پر موجود ڈاکٹر نے خاتون کا ایکسرے لینے کا سوچا کیوں کہ ، کئی دنوں سے مردہ یا عنقریب مرنے والے مریض ہسپتال میں لائے جا رہے ہیں ۔
ڈاکٹر نے جب مردہ خاتون کا ایکسرے کروایا ، تو اُس کے پھیپڑوں میں بڑا سا دھبّہ نظر آیا ۔ جس کا مطلب یہ تھا کہ یہ خاتون سانس کے نظام کی بیماری میں مبتلاء تھی ۔
چنانچہ ڈیوٹی ڈاکٹر نے اِس  خاتون کا ایکسرے مزید تشخیص کے لئے سانس کی بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر کے پاس بھجوایا - جو  کرونا  (
COVID-19) کی تشخیص کا ماہر ہے اور ایسے کیسز کو دیکھ رہا ہے ۔
ماہر ڈاکٹر نے بھی وہی رائے دی جس کا مجھے خوف تھا ، یعنی یہ کرونا نمونیا کا کیس  تھا - جس میں مردہ خاتون کے پھیپھڑے پانی سے بھر چکے تھے  ۔ اور ایسے  300 سے زائد کیسز مختلف جگہوں سے ہسپتال لائے گئے تھے ،  جو نہایت بیمار تھے اور پچھلے 15 دنوں میں مر چکے تھے یا مرنے والے تھے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اپنے کورس میٹ ، ڈاکٹر اقبال برکی کو یہ بھیجا ، اُس کے مطابق:
کیس کا تو مجھے معلوم نہیں لیکن   ، ڈاکٹر کے بیان کے مطابق یہ

کرونا  (COVID-19) کا ہی کیس لگتا ہے ۔ کیوں کہ کرونا پھیپڑوں میں نمونیا کی سی صورت حال پیدا کر دیتا ہے ، اور پھیپڑوں میں زخم  (Pulmonary fibrosis)پیدا ہو جاتے ہیں  - جن سے موت واقع ہو جاتی ہے - میری رائے میں ڈاکٹر کی رپورٹ  صحیح ہے ۔ 
ایک اور ڈاکٹر کی رائے میں :
پھپھڑوں میں زخم پڑجانے کی وجہ سے ، پھیپھڑوں کی وجہ سے خون میں شامل ہونے والی آکسیجن کم ہو جاتی ہے ۔ جس کی وجہ سے   مائیو کار ڈائیٹک  (
Myocarditis) ،یعنی دل کے مسلز کا سوج جانا    اور بغیر سابقہ ہسٹری کے دل کا دورہ پڑتا ہے ، اگر ایسا مریض جس کے پھپھڑوں میں زخم پر جائیں اور وہ  ویٹی لیٹر پر چلا جائے  ، تو 80 فیصد مریض  فوت ہو جاتے ہیں ، امریکہ جیسے ملک میں  یہی ہو رہا ہے ۔
لہذا کرونا وائرس کا واحد حل خود کو وائرس لگنے سے بچانا ہے ۔ کیوں کہ پاکستان میں وینٹی لیٹرز کے بارے میں آپ خبریں سن چکے ہیں ۔ 
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
دوستو!
جو پاکستانی ، کرونا کو معمولی بیماری سمجھ رہے ہیں ، اُنہیں تھوڑا سوچنا چاھئیے ۔اور پوری احتیاط کرنا چاہیئے کہ بے احتیاطی کے سبب اُن سے اُن کے پیاروں کو یہ موذی مرض نہ چمٹے ۔

.٭٭٭٭٭٭٭
اگلا مضمون: نکما وائریس  
٭٭٭٭٭٭٭
 پچھلےمضامین : 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔