Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

ہفتہ، 11 اپریل، 2020

شگفتگو - کرونا سے ڈرا کاکو

  "کرونا" سے ڈرا "کاکو" عمر کی مناسبت قد چھوٹا ہے اس لیے اب تک "کاکو" ہے _مخاطب کرنے والے بھی اسی عرف سے پکارتے ہیں _جب کہ میانوالی کے اس باسی کا کاغزی نام محمد سہیل ہے _سہیل فنکار آدمی ہے _یاد رہے یہ وہ فنکار نہیں جس کی تیزیاں دیکھ کر کہا جائے بھئی یہ تو بڑا فنکار شخص ہے _اس کی فنکاری تو ڈھولک نوازی ہے _ہمارے طائفے میں جو پاکستان آرمی کا بہترین طائفہ ہے میں پچھلے چھ سالوں سے اس خدمت پر مامور ہے _میانوالی کی نایاب مٹی میں پائے جانے والی خصلتیں بدرجہ اتم موجود ہیں _جوبن میں ہو تو بلا جھجھک اقرار بھی کر لیتا ہے _اسے اس بات کا بھرپور احساس بھی ہے کہ یہ ایک فنکار آدمی ہے _جسے چھوٹی عمر میں ہی اپنے کام میں بڑی حد تک مہارت حاصل ہے _کوئی بھی سبق ہو متعلقہ ماہرین سے لیتا ہے _اس بات کی گواہی اس کے ہاتھ کی صفائی دیتی ہے _خون میں گرمی ہونے کے سبب داڑھی مونچھ وقت سے کچھ پہلے ہی نمودار ہو گئیں تھیں _مونچھوں کو اس نے حفاظتی تدبیر کے طور پر چھوڑ رکھا ہے، داڑھی کو بہت کچھ سوچ کر نہیں چھوڑتا _اس کے باوجود دل نامراد اب تک بچہ ہے اور بہت کچا ہے _یوں تو ایسا پراعتماد ہے کہ فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے استادوں کی موجودگی بھی گھبراہٹ کا باعث نہیں بنتی _مگر فطرت کے کاموں میں ہلکی سی تبدیلی بھی محسوس کرئے تو ساری فن کاری دھری کی دھری رہ جاتی ہے _یہاں تک کہ بادل بھی اونچا گرجے تو بھاگ کر تسبیح نکال لیتا ہے _چند ماہ پہلے تک یہی صورتحال تھی مگر جب حالات معمول پر آ جاتے تو یہ بھی ہاتھ کی کاریگری بڑھانے میں جت جاتا _حالیہ تبدیلی جس کا نام ماہرین طب "کرونا" بتاتے ہیں نے تجدیدایمان پر مجبور کر دیا ہے اب ہاتھ کی صفائی صرف ڈھولک پر دیکھانے لگا ہے _یہ بھی باقی مسلمانانِ جہاں کی طرح شریعت کو معاش تک نہیں آنے دیتا _البتہ باقی فنکاریوں سے ہنوز تائب ہے _سکندر یونانی کے بعد کرونا وہ واحد فاتح عالم ہے جس نے انتہائی کم عمر میں کرہ ارض کو تسخیر کیا ہے _دعا ہے یونانی کی طرح اسے بھی جلد موت آئے _اب تو اچھے بھلے گناہ گار بھی ناصح بن کر وعظ دینے لگے ہیں _لکین کچھ زندہ دل اس خیال سے کہ اس وبا میں کیا خاک مسلماں ہوں گے اب بھی شیطانیت کا ہاتھ بٹانے میں مصروفکار ہیں یوں بھی خیر و شر کی رفاقت طویل ہی اتنی ہے یارانہ ٹوٹتے نہیں ٹوٹتا _کرونا نے ایسا رونا ڈالا ہے آدمی کسی کے گلے لگ کر چار آنسو بھی نہیں بہا سکتا _موت ایسی مارتا ہے کفنانے والے دفنانے سے قبل نہلانے کا تکلف ہی نہیں کرتے _بہادر شاہ ظفر تو خوش نصیب تھا جسے دیارغیر میں ہی سہی دو گز کفن نصیب ہوا تھا _کرونا کے مارے کو تو پلاسٹک میں شوارمے کی طرح پیک کیا جاتا ہے _لحد میں بھی اپنے اپنے ہاتھوں سے نہیں پرائے رسیوں کی مدد سے اتارتے ہیں _کرونا کی سلطنت قائم ہونے کے بعد جنازہ یوں ترک کر دیا گیا ہے جیسے کوئی عیاشی ہو _کوئی ایک غم ہوتا تو سہہ بھی لیتے مگر کرونا نے آخری دیدار سے بھی محروم کر دیا ہے _اب سات سمندر پار سے آنے والوں کا انتظار نہیں ہوتا، نہ پردیس میں دم دینے والوں کی خاک وہاں پہنچائی جاتی ہے جہاں سے اس کا خمیر اٹھا ہوتا ہے _اب نہ کسی مرنے والے کا کوئی محب یہ بین کرتا سنائی دیتا ہے کاش اس کی آئی مجھے آ جاتی _اب بیٹے بیٹیاں بھی اس خواہش سے دستبردار ہوگئے ہیں کہ ہم نہیں جانتے ہمیں بھی قبر میں ساتھ اتارا جائے _ انہیں خدشات کے خوفنظر ہی "کاکو" نے فنکاریوں کو محدود کر لیا ہے _اب فرض نماز تو کجا ساتھ قضا پڑھنا بھی نہیں بھولتا _ٹوپی کو سر پر ایسے جمایا ہے وہ سوتے ہوئے بھی نہیں اترتی _تسبیح ہاتھ کا حصہ ہو گئی ہے _جس سے دو ملاقاتیں ہیں اس سے بھی معافی کا طلب گار ہے _سلام لینے والے کو صرف جواب نہیں وعظ بھی دیتا ہے _اب چھوٹی چھوٹی خوشیوں میں بہت خوش اور تھوڑے غم میں زیادہ دکھی ہو جاتا ہے _ان تبدیلیوں سے کاکو کی تصویر میں نئے خطوط ابھر آئے ہیںکیونکہ اس کا ہاتھ فلحال ان کاموں میں اتنا صاف نہیں ہے اس لیے کاکو تفریح کا سامان بن گیا ہے _خیر ہمیں کرونا کا احسان مند ہونا چاہیے _جس نے اہل جہاں کی آنکھیں آخری حد تک کھول دیں ہیں کہ بڑے میاں عدم آباد کا سفر تنتنہا ہی کرنا پڑے گا _اس واسطے وفا کے پیمان اسی سے باندھو جس سے اس مسافت کے اختتام پر ملاقات یقینی ہے _ 
(حسیب اسیر)
٭٭٭٭واپس ٭٭٭٭

 ٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔