Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

منگل، 21 اپریل، 2020

بھنڈی عرف لیڈی فنگر !

 نصیبو لال اپنی کتاب لیڈی فنگر میں لکھتی ہیں...
کچھ لوگ بھنڈی کی ٹوپی کی طرح ہوتے ہیں
ذرا سا ماتھے پر کیا رکھو چپک ہی جاتے ہیں۔۔!
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
میں نے جب نصیبو لال کا یہ درد بھرا جملہ پڑھا، تو مجھے یقین نہیں آیا- کیا لیڈی فنگر کی تمام خصوصیت لیڈا فنگرز میں بھی پائی جاتی ہے ۔
تحقیق کا دائر ہ وسیع کیا   تو احساس ہوا ،
بھنڈی میں وٹامن شی پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ بہت چپکو ہوتی ہے. یہی وجہ ہے کہ اس کو lady finger کہا جاتا ہے.
بھنڈی کی دوسری سبزیوں کے ساتھ نہیں بنتی کیونکہ عورت ہی عورت کی دشمن ہوتی ہے.
جیسے عورتوں کو سونے کے زیورات اور مہنگے ڈریسز پسند ہوتے ہیں ویسے ہی بھنڈی بھی مٹن کے علاوہ کسی دوسرے گوشت کے ساتھ راضی نہیں ہوتی.
بھنڈی کو کاٹو تو اندر سے لیس نکلتی ہے بلکل ویسے ہی جیسے عورت کو جس کام سے منع کرو وہی کام وہ کرتی ہے.
یہ چند مشاہدات کی وجہ سے بھنڈی کا سبزیوں میں ایک الگ مقام ہے. اور ان سب خامیوں کے باوجود جب بھی گھر میں بھنڈیاں پکتی ہیں تو دل خوشی سے جھوم اُٹھتا ہے۔

نوٹ: یہ کیپشن انڈیا کی لڑکیوں کے لیے لکھا گیا ہے. پاکستانی گرلز کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے.

٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔