اِس چیز کو پہچانتے ہیں آپ ؟
یہ ہماری عمر اور ہمااری عمر کے بعد ہر بچے نے استعمال کی ، جب تک پلاسٹک کی بوتلیں ایجاد نہ ہو گئیں ۔
اِس پرمائیں ایک موٹا سا کپڑا چڑھاتی تھیں، جس کی دو وجوہات تھیں :
1- بچے کے دودھ پر نظر نہ لگے ۔
2- بوتل گر کر ٹوٹے نہ ۔
اِس کو دھونے کے دو طریقے تھے ۔تاکہ اندر کا جمی ہوئی ملائی بالکل صاف ہو جائے !
1- برش سے-
2- ریت سے ۔
اِس کے دو نپل ہوتے تھے :
1- پینے والا-
2- دودھ گرنے سے بچانے کے لئے بند کرنے والا ۔
نپل دودھ کی وجہ سے پھول کر نرم ہوجاتا ، تو بچہ دانت نکلتے وقت چبا کر کاٹ دیتا-
اور ہاں نپل میں سوراخ نہیں ہوتا تھا ، رضائی سینے والی سوئی کو گرم کر کے سوراخ کیا جاتا تھا ۔
کیوں سب ٹھیک ہے نا ؟
نوجوانو !
کچھ یاد آیا ؟
٭٭٭٭٭٭٭
یہ ہماری عمر اور ہمااری عمر کے بعد ہر بچے نے استعمال کی ، جب تک پلاسٹک کی بوتلیں ایجاد نہ ہو گئیں ۔
اِس پرمائیں ایک موٹا سا کپڑا چڑھاتی تھیں، جس کی دو وجوہات تھیں :
1- بچے کے دودھ پر نظر نہ لگے ۔
2- بوتل گر کر ٹوٹے نہ ۔
اِس کو دھونے کے دو طریقے تھے ۔تاکہ اندر کا جمی ہوئی ملائی بالکل صاف ہو جائے !
1- برش سے-
2- ریت سے ۔
اِس کے دو نپل ہوتے تھے :
1- پینے والا-
2- دودھ گرنے سے بچانے کے لئے بند کرنے والا ۔
نپل دودھ کی وجہ سے پھول کر نرم ہوجاتا ، تو بچہ دانت نکلتے وقت چبا کر کاٹ دیتا-
اور ہاں نپل میں سوراخ نہیں ہوتا تھا ، رضائی سینے والی سوئی کو گرم کر کے سوراخ کیا جاتا تھا ۔
کیوں سب ٹھیک ہے نا ؟
نوجوانو !
کچھ یاد آیا ؟
٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں