Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 4 جون، 2020

کرونا پلازما - کرونا مریضوں کا علاج

کرونا پھیپھڑوں کی بیماری ہے ، جو ایک مریض سے دوسرے کو لگتی ہے ۔ مریض کے پھپھڑے مکمل طور پر ختم ہوجاتے ہیں اور وہ موت کے منہ میں چلا جاتا ہے-
ناک ، حلق  - سانس کی نالی اور پھیپڑوں کی تمام بیماریاں ۔ جیسے - نزلہ زکا م  ، فلو  ۔ ڈیپتھریا  (خنّاق)    استھما(دمہ)اور  ٹی بی  ( تپ دق) کی تمام کی دوائیاں اور ویکسین  دریافت ہو چکی ہیں لیکن ، کرونا  کے سلسلے میں  ڈاکٹروں کی کوششیں جاری ہیں ۔ حکیم ، اطباء  اور ہوموپیتھک ڈاکٹر بھی اپنے تجربات کر رہے ہیں ۔ کرونا پلازما سے بھی  علاج ابھی ابتدائی مراحل میں ہے  ۔ ممکن ہے کہ اِس میں کامیابی ہو جائے گی ۔   اِس کے لئے  یہ پوسٹ  برائے معلومات  لکھی گئی ہے ۔
٭- کرونا پلازما  ، کیا ہے ؟  

سادہ وضاحت میں ،انسان کا خون دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے - سیال (پلازما) اور خون کے ذرات ( سرخ یا سفید)


٭-   کرونا پلازما - کو ن   اور کیسے  عطیہ کر سکتا ہے ؟
 ٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہ معلوماتی  پوسٹ وائی ڈی اے لاہور جنرل ہسپتال/پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف نیوروسائنسز لاہور کے فورم سے ڈاکٹر احمد فراز تارڑ نے تیار کی ہے جو “کوویڈ۔ 19 کونولیسنٹ پلازما پروجیکٹ پاکستان" سے منسلک ہیں۔
مزید معلومات کے لئے۔
ڈاکٹر ارسلان بٹ:     03368076226
فوکل پرسن “کوویڈ۔ 19 کونولیسنٹ پلازما پروجیکٹ پاکستان”

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
یہ تو سب کو معلوم ہے ،  تمام جسمانی بیماریوں   سے آزاد انسان ہی دوسرے انسان کو خون دے سکتا ہے ۔ جیسے خون کی تمام بیماریاں  (   ہیپا ٹائٹس    B اور C ، ایڈ ز(AIDs) ، ملیریا   )، جگر کی بیماری،   گردے اور پیشاب کی نالی  کی تمام بیماریاں  ( وی ڈی (VD) ) ، ہمارے ہاں خون لیتے وقت اِس کا خیال نہیں رکھا جاتا ، بس خون دے کر مریض کو بچا لو  بعد میں بیماریاں و ہ خود بھگتے گا ۔ 

بہرحال ، بین الاقوامی ، قانونِ صحت کے مطابق ،   اِن تمام بیماریوں سے پاک ، کورونا سے پہلے مکمل صحت یاب شخص ہی  دوسری انسان کی زندگی بچانے کے لئے خون یا پلازما  یا اعضاء عطیہ کر سکتا ہے -
٭٭٭٭٭٭٭٭٭

 سوال  : کون پلازما عطیہ کر سکتا ہے؟
‏جواب : ایک ایسا شخص جو (COVID) کورونا وائرس کا شکار ہوا لیکن بعد میں صحتیاب ہوگیا ہو اور صحت یاب ہونے کے بعد  اُس کا  آخری پی سی آر ٹیسٹ منفی ہو ئے 14 دن ہو گئے ہوں اور  کرونا  کی علامات ٹھیک ہو ئے ہوئے کم از کم 14 دن گزر چکے ہوں- ( یعنی  کل 28  دن )
سوال : پلازما عطیہ کرنے  سے پہلے ، عطیہ  دینے والے (ڈونر)  کے کن ٹیسٹوں کا ہونا ضروری ہے؟
جواب : ڈونر کو اس کی
(19-COVID)  کرونا  - بیماری    سے مکمل صحت یاب ہونے  کا ،  IgG ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے اور اگر ڈونر کے خون میں مطلوبہ مقدار میں اینٹی باڈیز ہیں تو وہ عطیہ کرنے کا اہل ہے۔
لیکن کرونا سے پہلے ، اُس میں اِن میں سے کوئی بیماری نہ ہو !دوسری بیماریاں جیسے (HipC،
HipB ،HiV ، VDRL ، MP ، RFT ،LFT) کی اسکریننگ بھی ضروری ہے۔ یہ تمام ٹیسٹ ایک سپیشلائزڈ سنٹر پر کیے جائیں گے جہاں یہ پلازمہ عطیہ کیا جانا ہوگا.
سوال : کیا ڈونر تمام ٹیسٹوں کے لئے ادائیگی کرے گا؟
جواب :  نہیں! جو اسپتال اس پروجیکٹ کو چلارہا ہے وہ ان کے یا وصول کنندہ فریق ان اخراجات کی ادائیگی کرے گا۔ اگر مریض جو کہ وصول کنندہ ہے، وہ اخراجات برداشت نہیں کر سکتا تو مریض کے تمام ٹیسٹ مفت کئے جائیں گے۔
سوال : پاکستان میں فی الحال کہاں کہاں پلازما عطیہ کیا جارہا ہے؟
جواب: اس کو  UHS  لاہور، NIBD کراچی،PIMS اسلام آباد، RIU  راولپنڈی میں ٹرائیل کی حیثیت سے پیش کیا جارہا ہے۔


لہذا  پلازمہ کا  عطیہ (ڈونر ) کو جسمانی طور پر پلازما عطیہ کے لئے ان سنٹرز پرجانا پڑتا ہے۔ اگر کسی کیلئے ان سنٹرز پر پہنچنا مشکل ہو تو انہیں وہاں آنے جانے کی تمام سہولیات مہیا کی جائیں گی-
سوال  ڈونر کا کتنا خون لیا جائے گا اور کیا یہ عمل ڈونر کیلے محفوظ ہے؟
جواب : معمول کے مطابق خون کے عطیہ کی طرح ، 350-500 ملی لیٹر خون نکالا جائے گا۔ اب تک کسی بھی ڈونر میں عطیہ کرتے وقت یا اس کے بعد  اب تک کوئی پیچیدگی سامنے نہیں آئی  -
سوال : پلازما منتقلی کے لئے مریض کی شمولیت کا پیمانہ کیا ہے؟
‏جواب :
1. تصدیق شدہ
(19-COVID)  کرونا  -مریض ، جن کی تصدیقRTPCRلیبارٹری ٹیسٹوں سے ہوئی ہے۔
2.
(19-COVID)  کرونا 
-مریض کی اعتدال سے شدید یا شدید علامات۔
3. معالج کی طرف سے مریض کے حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے پلازمہ کی درخواست۔

٭- عموماً درمیانے یا شدید
(19-COVID)  کرونا   کے مریض میں  ، مندرجہ ذیل خصوصیات میں سے کسی کی موجودگی سے تعین کیا جاتا ہے،
1-  سانس کا اکھڑنا (SOB)
‏2. سانس لینے کی رفتار ایک منٹ میں 30 مرتبہ سے زیادہ.
‏3. خون کی آکسیجن  ≤93٪ سے کم۔
‏4. پھیپھڑوں کا 24 سے 48 گھنٹے میں 50 فیصد سے زیادہ متاثر ہونا.

سوال  : 
(19-COVID)  کرونا    مریض کو ،  پلازما منتقلی کے لئے نااہل ہونے والے معیار کیا ہیں؟
‏جواب:
1. سانس لینے میں ناکامی (Respiratory Failure)
2. بلڈ پریشر کا 90/60 سے کم ہونا
3. ایک سے زیادہ اعضاء کی خرابی (Multi Organ Failure)

سوال : وصول کنندہ کی کون سے   لیبارٹری ٹیسٹوں کی ضرورت ہے؟
A: پلازما منتقلی کی درخواست کے وقت ضروری ٹیسٹ.
1. بلڈ گروپ
2. پروٹرمبن ٹائم (پی ٹی) انٹرنیشنل نارملائزڈ تناسب (INR)
3.  (اے پی ٹی ٹی)
‏4. D-dimer
5. فریٹین (S. ferritin)
6. سی ری ایکٹو پروٹین (CRP)
7. خون کی مکمل گنتی (CBC)
8. گردوں کے ٹیسٹ، رینل پروفائل (RFT)
9. دل (کارڈیک) کی حیثیت
10. مریضوں کی موجودہ حالت

اگر آپ کورونا   ، بیماری کے  بعد صحت یاب شخص ہیں ، تو کوئی بھی مریض اور اس کے اہل خانہ کی حالت آپ سے بہتر نہیں سمجھ سکتا ہے۔

 پلازما ڈونر بنیں، زندگی بچائیں۔ اور اس صدقہ جاریہ میں ہمارا ساتھ دیں.
٭٭٭٭٭٭٭٭
براہ کرم (COVID) کرونا سے صحتمند  مریضوں کی  پلازما عطیہ  کی حوصلہ افزائی کے لئے ، اِس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔