Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 18 جون، 2020

18 جون 2020 کی ڈائری ، بوڑھے کی آوارہ گردی -

آج بوڑھا بڑھیا کی دوائی لینے فارمیسی (میڈیکل سٹور) کی طرف نکلا - جو گھر سے شارٹ کٹ میں ہزار میٹر دور تھا ۔ کوئی لسٹ خریداری بڑھیا نے نہ تھمائی - بوڑھا سڑکیں ناپتا ۔ اولمپیاء روڈ پر چم چم کے گریک کمیونٹی سکول سے مزید 500 میٹر لمبا چکر لگا کر فارمیسی پہنچا ۔
آگے ماسک لگائے ، خاتون جو انگلش اتنی ہی جانتی تھی- جتنا بوڑھا امھارک جانتا ہے ، وہ تو بھلا ہوا کہ بوڑھے نے دوائی کا بکس اٹھا کر جیب میں ڈال لیا واپسی پر یو ٹرن لینے کے بجائے ، بوڑھا مزید 300 میں آگے جا کر مڑا ، اور اٹالیئن حکمرانوں کی بنائی ہوئی اینٹوں کی سڑک پر آگیا ۔
جہاں ٹھیلے پر ایک نوجوان ناگ پھنی 30 بر فی کلوبیچ رہا تھا ۔ انسر سے سرخ کے بجائے ، پیلی رنگ کی پکی ہوئی میٹھی تھیں -

بوڑھے کا بڑا دل چاھا کہ وہیں کٹوا کر لطف اندوز ہو ، برا ہو کرونا کا ۔ جس نے لذتِ کام و دہن کا بیڑا غرق کردیا ہے ۔
جیول آف انڈیا کے پاس پہنچا ، تو خیال آیا چلو " شیو کمار یادیو"سے ملتے ہیں جو وہاں کا دروغہ مبطخ ہے ۔ الہ باد یوپی کا رہنے والا ہے ۔ 

بہت خوش گفتار اور اچھی شخصیت کا مالک ہے ۔
یوں سمجھو بوڑھے کے لئے سمندر میں جزیرہ ہے ۔ جہاں اردو/ہندی بول کر بوڑھا اطمینان پاتا ہے ۔
جب ملازمہ کی ضرورت تھی تو بوڑھے یادیو کو کہا ، کہ مسلمان ملازمہ چاھئیے-
یادیو ، مٹھائیاں اور نمکین چٹ پٹی اشیاء بنانے کا ماہر ہے ۔



 الہ باد میں بھی شادی بنائی ہے اور یہاں بھی ۔ 
بوڑھا ، جیول آف انڈیا سے نکلا - راستے میں سب دکانداروں کو " سلام نو" ، گڈ آفٹر نون، نمشکار اور سلام علیکم کہتے ۔
گھر واپس آیا -
پھر بوڑھے نے اپنا ظہیرا نہ ترکی سٹائل میں سجا کر کھایا ۔

پاکستان ایکس پیٹ وٹس ایپ گروپ پر ڈالا ۔ واہ واہ وصول کی ۔
دوستوں کے گروپ پر ڈالا ، اُنہوں نے بھی واہ واہ کی ۔
اور فیس بک پر گھنٹہ پہلے ڈالا آپ لوگوں نے تو دیکھ لیا ۔

٭٭٭٭٭٭واپس ٭٭٭ ٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔