Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

پیر، 8 جون، 2020

8 جون کی ڈائری ۔ ایتھوپیا - کرونائی خریداری

ناشے کے بعد بڑھیا نے ایک لسٹ تھما دی - جن کے مطابق مندرجہ ذیل جگہوں پر بوڑھے نے خلائی مخلوق کا روپ دھار کر جانا تھا ۔
1- جاپانی مارکیٹ (  خشک و تر اجناس )

 2 بولے روانڈا۔ مسلم محلہ -(چھوٹا حلال گوشت)
3- انڈین منی سٹورز- ( مصالحہ جات )
4- شعاع سپر مارکیٹ ۔ (تیار   خورا کی اشیاء)
5- گورجیئس سپر سٹور۔( دودھ  و متفرق)
بوڑھے نے اپنی شکاری پتلون پہنی جِس میں جیبوں کی بہتات ہے ۔ جس میں موبائل ، پرس ۔ پاسپورٹ ، رقم (کیوں کہ موبائل نمبر تبدیل کرنے سے بوڑھے کا اے ٹی ایم کارڈ بند ہو گیا ہے )، ہاتھوں میں دستانے پہنے ، ایک پرس میں سینیٹائزر ، اضافی دستانے اور ماسک ڈالے ، ماسک پہنا ، بڑھیا نے انسپیکشن کی اور بوڑھا روانہ ہوا-
دو گھنٹے بعد 15 دن کے راشن کے ساتھ لدا پھندا واپس آیا ۔ جوتے گھر کے باہر اتارے -
بڑھیا نے ہاتھوں ہاتھ ، سامان لیا ، چیک کیا ۔ بوڑھے نے دستانے اتار کر ڈسٹ بن میں پھینکے -
بوڑھا ہاتھ اور منہ صابن سے دھونے واش روم میں گیا -
آوازآئی ۔ آپ سونف نہیں لائے ؟ نہایت ضروری ہے ۔
انڈین منی سٹور بند تھا - بوڑھے نے جواب دیا ۔
اب کیا کیا جائے ؟ بڑھیا بوالی ۔ اُس کا نمبر نہیں !
چم چم باغیچہ میں لگی ہے وہ لے لو !
مجھے ہری نہیں خشک چاھئیں ۔
لو جی دو گھنٹے کی ساری مشقت زیرو سے ضرب ہو گئی !
اب بوڑھا کیا کرے ؟؟
٭٭٭واپس٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔