مہاجرزادوں کا مقدمہ - الطاف حسین پاگل تھا ؟
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
اِس پاگل نے ،
آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بنائی تھی ۔
جس کی پاداش میں اسے پابندِ سلاسل ہونا پڑا ۔
آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن ، نے مہاجر طالبعلموں کے لئے فلاحی کام کئے ، جن سے ، اُنہیں سندھی سٹوڈنٹس فیڈریشن زبردستی روکتی تھی ۔ جس کو " جئیے سندھ " پارٹی کی سپورٹ تھی ۔
آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس آرگنائزیشن بنائی تھی ۔
جس کی پاداش میں اسے پابندِ سلاسل ہونا پڑا ۔
آل پاکستان مہاجر سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن ، نے مہاجر طالبعلموں کے لئے فلاحی کام کئے ، جن سے ، اُنہیں سندھی سٹوڈنٹس فیڈریشن زبردستی روکتی تھی ۔ جس کو " جئیے سندھ " پارٹی کی سپورٹ تھی ۔
ضیاء الحق کو ، مہاجروں کے ساتھ، پیپلز پارٹی اور ، جئیے سندھ گروپ کی ، کی جانے والی زیادتیوں کا احساس تھا ۔
لہذا ، اُس نے الطاف حسین کو دعوت دی ، کہ مہاجروں کو سیاست میں لانے کے لئے ، ایک مہاجر پلیٹ فارم کی سخت ضرورت ہے /
چنانچہ ، : " مہاجر قومی موومنٹ "
مودودوی منافقین کے سینے پر چڑھ کر وجود میں آئی ۔
جس میں ، تمام جمیعت طلباء اور جماعت اسلامی ، کے حق پرست شامل ہو گئے ۔
اور ان کا ایک ہی نعرہ تھا ،
مہاجروں کی بقاء ۔ جیئے مہاجر ۔ جیئے مہاجر !
پورے سندھ کا چکر لگائیں اور مجھے ، بتائیں کہ سندھ میں کتنے مہاجر :
ڈبٹی کمشنر ہیں ؟
اسسٹنٹ کمشنر ہیں؟
تحصیل دار ہیں ؟
گورنمنٹ ملازمین ہیں ؟
مہاجر محنت کش تھے ، وہ گورنمنٹ کے صنعتی اداروں میں بھرتی ہونا شروع ہوگئے ، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسٹیل مل میں مہاجروں کی تعداد زیادہ ہے ۔
انہیں نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے ۔ کہ اسے پرائیوٹائز کر دیا جائے ۔
اپنے حق کے لئے آواز اٹھانا ، ہر انسان کا فرض ہے اور ظلم کے خلاف جہاد ہے ۔
" اپنی آزادی کی خاطر
اپنے پیاروں کے لہو میں لتھڑے
سرابِ منزل کی لگن میں ہجرت کی تھی
ہمیں دار سے کیوں ڈراتے ہو ،
کلمہءِ حق کہیں گے ۔
منزل کا پتہ دو یا مٹا دو ہم کو
عمر کے 63 ویں سال میں ۔
مہاجروں پر ظلم دیکھ دیکھ کر ، یہ مہاجرزادہ مزید پاگل ہو چکا ہے ۔ لیکن غدار نہیں ۔
ایوب خان کے اِس فلسفے پر اِس کا یقین نہیں ،
" جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی اُس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو !
خوشہ ءِ گندم کو جلانا پٹھانوں کی روایات ہے مہاجروں کی نہیں !
یہی وجہ ہے ، کہ اردو بولنے والے ، مہاجروں میں خود کش بمبار پیدا نہیں ہوتے ۔
لہذا ، اُس نے الطاف حسین کو دعوت دی ، کہ مہاجروں کو سیاست میں لانے کے لئے ، ایک مہاجر پلیٹ فارم کی سخت ضرورت ہے /
چنانچہ ، : " مہاجر قومی موومنٹ "
مودودوی منافقین کے سینے پر چڑھ کر وجود میں آئی ۔
جس میں ، تمام جمیعت طلباء اور جماعت اسلامی ، کے حق پرست شامل ہو گئے ۔
اور ان کا ایک ہی نعرہ تھا ،
مہاجروں کی بقاء ۔ جیئے مہاجر ۔ جیئے مہاجر !
پورے سندھ کا چکر لگائیں اور مجھے ، بتائیں کہ سندھ میں کتنے مہاجر :
ڈبٹی کمشنر ہیں ؟
اسسٹنٹ کمشنر ہیں؟
تحصیل دار ہیں ؟
گورنمنٹ ملازمین ہیں ؟
مہاجر محنت کش تھے ، وہ گورنمنٹ کے صنعتی اداروں میں بھرتی ہونا شروع ہوگئے ، یہی وجہ ہے کہ پاکستان اسٹیل مل میں مہاجروں کی تعداد زیادہ ہے ۔
انہیں نکالنے کا ایک ہی طریقہ ہے ۔ کہ اسے پرائیوٹائز کر دیا جائے ۔
اپنے حق کے لئے آواز اٹھانا ، ہر انسان کا فرض ہے اور ظلم کے خلاف جہاد ہے ۔
" اپنی آزادی کی خاطر
اپنے پیاروں کے لہو میں لتھڑے
سرابِ منزل کی لگن میں ہجرت کی تھی
ہمیں دار سے کیوں ڈراتے ہو ،
کلمہءِ حق کہیں گے ۔
منزل کا پتہ دو یا مٹا دو ہم کو
عمر کے 63 ویں سال میں ۔
مہاجروں پر ظلم دیکھ دیکھ کر ، یہ مہاجرزادہ مزید پاگل ہو چکا ہے ۔ لیکن غدار نہیں ۔
ایوب خان کے اِس فلسفے پر اِس کا یقین نہیں ،
" جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی اُس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو !
خوشہ ءِ گندم کو جلانا پٹھانوں کی روایات ہے مہاجروں کی نہیں !
یہی وجہ ہے ، کہ اردو بولنے والے ، مہاجروں میں خود کش بمبار پیدا نہیں ہوتے ۔
کیوں کہ وہ ہندوستان سے ، پنجاب ، صوبہ سرحد ، بلوچستان یا سندھ کے لئے ہجرت کر کے نہیں آئے تھے ۔
بلکہ ، خون اور لاشوں کے ندی نالوں سے گذر کر، پاکستان کے سمندر میں شامل ہونے کے لئے آئے تھے ۔
لیکن
افسوس صد افسوس ،
یہاں تو پنجابیوں ، پٹھانوں ، سندھیوں اور بلوچیوں کے متعفن جوہڑ نکلے ۔
نوٹ: پاگل ہمیشہ ، پاگل ہی رہتا ہے ۔ چند مزید پاگل !
افسوس صد افسوس ،
یہاں تو پنجابیوں ، پٹھانوں ، سندھیوں اور بلوچیوں کے متعفن جوہڑ نکلے ۔
نوٹ: پاگل ہمیشہ ، پاگل ہی رہتا ہے ۔ چند مزید پاگل !
٭ - سرسید احمد خان بھی پاگل تھا ۔
٭ - محمد علی جناح کے پاگل پن نے اُسے ٹی بی کی سٹیج پر پہنچا دیا -
٭ - محمد علی جناح کے پاگل پن نے اُسے ٹی بی کی سٹیج پر پہنچا دیا -
٭ - لیاقت علی خان کے پاگل پن نے ، اُسے لیاقت باغ میں " پٹھان" کے ہاتھوں خون میں نہلا دیا ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں