اہم گزارشات .
نمبر ایک :- دوستو آپ لوگ بہت جلد باز اور بے صبرے ہو .میں تو آپ کو تاریخی حوالہ جات اور وہ سب کچھ بتا کر اس قابل بنا دینا چاہتا تھا کہ آخری قسط سے پہلے ہی آپ لوگ اندازہ کر لیتے کہ میدان کربلا میں کیا کچھ ہوا ہو گا اور جب آخری قسط آپ دیکھتے تو وہ سب کچھ آپ کو عجیب محسوس نہ ہوتا اور آپ خود پرانی پوسٹ سے حوالہ دے پاتے کہ یہ تو فلاں صاحب کی فلاں کتاب میں پہلے لکھا جا چکا ہے اور یہ غلط ہے یا صحیح ؟.
میری یہ پوسٹ مختلف زبانوں میں دنیا بھر کے تقریبا ایک کروڑ لوگوں کو بھیجی جاتی ہے ان میں سے صرف 2 فیصد لوگ اسے باقائدگی سے دیکھتے ہیں اور اگر کوئی قسط مس ہو جاۓ تو اپنا میل بھیج کر منگوا لیتے ہیں .ہند و پاکستان میں اس کی ابتدا حادثاتی طور پر ہوئی اور آپ کے ملکوں میں اسے پوسٹ کرنے کا خیال بھی میرے ذہن میں نہ تھا . کیونکہ میں تو آپ لوگوں کے بارے میں جاننے اور محض معلومات کے لئے فیس بک پر آیا تھا اور شیطانی روپ اختیار کیا تھا تا کہ عام لوگ بھی مجھ سے کھل کر بات کریں اس سے یہ فائدہ ہوا کہ ایک حیرت انگیز انکشاف مجھ پر ہوا کہ انڈیا کی طرح پاکستان میں بھی باقاعدہ شیطان کی پوجا کی جاتی ہے اور ان کے خلاف میں پہلے بہت کام کر چکا تھا .
نمبر دو :- اپنے انگلیڈ میں قیام کے دوران جب میں نے پہلی دفعہ مسلمان ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تو آپ لوگوں (مسلمانوں) کے مختلف فرقوں نے مجھ پر تبلیغ کی مگر میں تو مسلمان ہونے کےلئے مسلمان ڈھونڈھ رہا تھا مگر افسوس کے ساتھ کہے دیتا ہوں کہ مجھے ایک بھی نہیں ملا .آپ کے خطے کے ایک بہت بڑے نامور عالم دین سے من ہٹن میں ملاقات ہوئی تو انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ تمام فرقوں میں سے صرف ایک فرقے کے بارے میں فرقہ ناجیہ (جو فلاح پاے گا اور جنت میں جاۓ گا ) بتایا گیا ہے جو قران اور سنت کو تھامے ہوے ہو گا.اس زمانے میں میں قران کا مطالہ کر چکا تھا اور تقریبا عربی سیکھ چکا تھا تو میرے سوال پر کہ وہ فرقہ کون ہے انہوں نے بتایا کہ وہ چند لوگ ہیں جو ہر فرقے میں موجود ہو سکتے ہیں جو بدعات سے اجتناب کرتے ہیں اور الله کے دین کے لئے اپنے کو خالص اور وقف کیے ہوئے ہیں.انہوں نے اپنا خیال ظاہر کیا کہ صرف ایک فرقہ ایسا ہے کہ جس میں محسوس ہوتا ہے کہ ایسے لوگ ناپید ہیں تو میرے اصرار پر بتایا کہ وہ شیعہ ازم ہے.کیونکہ ان کا سورس آف نالج قران اور سنت نہیں ہے .
اور یہی بات اس تحقیق کے وجہ بنی اور یہ بہت پرانی بات ہے دنیا کے کئی ایک علما نے اس ٹاپک کو میرے ساتھ شیئر کیا جن میں لکھنو کے عماد عالم اور کراچی کے محمود احمد عباسی بھی شامل ہیں اور میں نے سنا کے محمود عباسی نے میری تحقیق کو کتابی شکل میں جاری کیا جس پر پاکستان میں بابندی لگا دی گئی .
نمبر تین :- آپ کے خطے کے چند دوستوں نے جو باقائدگی سے یہ پوسٹ پڑھتے ہیں مجھ سے فرمایا کہ وہ احتجاج کے طور پر اب میری پوسٹ نہیں پڑیں گے اور صرف نمبر دیکھیں گے اگر آخری قسط ہوئی کہ جس میں واقعہ کربلا بیان ہوا تو وہ سب پڑیں گے کیونکہ ان کے بقول میں ان کے صبر کا امتحان لے رہا ہوں اور جان بوجھ کر اسے لمبا کھیچ رہا ہوں . دوستو تقریبا 150 پوسٹوں پر مشتمل ٹاپک کو میں چالیس یا پچاس پوسٹوں میں سمیٹ کر کیسے انصاف کے تقاضے پورے کر سکتا ہوں .انڈو نیشیا میں 143 پوسٹ میں یہ ٹاپک مکمل ہوا- خود میرے ملک میں 123 قسطیں پوسٹ ہوئیں دوسرے آپ کی زبان پر مجھے عبور حاصل نہیں ہے .
اگر آپ لوگ میری بات کا برا نہ منائیں تو عرض کروں کے یورب اور آپ کے لوگوں میں زمین آسمان کا فرق ہے آپ لوگ دس دفعہ سوچ کر جس بات کو ختم کرتے ہیں وہ وہاں سے آغاز کرتے ہیں لیکن بلا شبہ آپ میں سے بھی چند لوگوں کو میں نے انتہائی ذہین اور علم والا پایا اور سب سے اچھی بات کہ آپ لوگ مخلص پن میں ان سے بہت آگے ہیں.فیس بک کے ایک مخلص دوست آصف رضا نے کہا کہ آپ کی پوسٹ سے میں نے یہ اندازہ لگایا ہے کہ کربلا میں کیا ہوا یہ میں کبھی نہیں جان سکوں گا .
نمبر چار :- تو آپ کے بے حد اصرار پر میں نے فیصلہ کیا کہ آخری قسط پہلے پوسٹ کر دی جائے اور جو سوال آپکے ذہن میں پیدا ہوں ان کا جواب حوالہ جات کے ساتھ دیا جائے لیکن دوستو یہ ایک مشکل کام ہے جس میں دگنا وقت درکار ہو سکتا ہے کیونکہ ایک پوری پوسٹ حوالہ جات کے ساتھ ہوتی ہے اور آپ لوگ کیا کیا سوال کریں اور کس کس حصے سے ریفرنس تلاش کرنا پڑھے اس میں چار گنا سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے .
.
ایک گروب کے چند ممبرز نے مجھے درخواست کر کے اپنے گروپ میں شامل کیا گروپ کا نام تھا " اسلام از دی بیسٹ وے آف لائف " اور کوئی جام عدنان اسکا اونر تھا میری پہلی ہی پوسٹ جسکا عنوان تھا " ذرا ہٹ کے " اور اس پوسٹ کا تعلق اس موزوں سے تھا بھی نہیں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے جس میں ایک آدمی نے شیعت سے توبہ کرنے کے بعد مجھے لکھا تھا اس جام عدنان نے کئی جعلی اکاونٹ امارہ شاہ اور لائبہ وغیرہ مختلف ناموں سے بنا رکھے ہیں اور کہنے لگا کہ ابھی ہمیں ریفرنس دو ورنہ گروپ سے خارج کر دیے جاؤ گے میں نے کہا کہ اپنا میل اڈریس بھیجو تم اکیلے کی لئے میں دوبارہ شروع سے پوسٹ نہیں کر سکتا مگر اس نے دوسرے ہی دن مجھے گروپ سے خارج کر دیا بتانے کا مقصد یہ ہے کہ یہ کوئی سہل کام نہیں اور بہت مناسب بات تھی جو میں نے اس سے کہی اور تمام لوگ اسی طرح مجھ سے پچھلی پوسٹ کے حوالہ جات منگاتے ہیں اور میری تمام پوسٹ میں صرف ریفرنس ہی تو ہوتے ہیں.
پانچویں بات :- بہت سے لوگ مجھ سے ذاتی طور پر ملنا چاہتے ہیں تو آپ کی محبتوں کا بہت بہت شکریہ . مگر عرض کرتا چلوں کہ میرا کسی سے آزادانہ ملنا اس وجہ سے ممکن نہیں کہ 12 سے 20 گارڈز ہمیشہ میرے ساتھ ہوتے ہیں اور اس دنیا میں میرے سینکڑوں نہیں ہزاروں دشمن ہیں .
سعودی عرب میں جب شیعہ فرقہ نے پر نکالنے کی کوشش کی تو تین سو افراد کوگرفتار کر لیا گیا جن کا آج تک پتہ نہیں کہ کہاں ہیں اور اس زمانے میں عمرہ کی غرض سے میرا سعودیہ جانے کا ارادہ تھا تو شاہی خاندان کے ایک فرد جو میری ایک تحریر " حسین و علی سے ایرانیوں کی عقیدت اور محبت کی وجہ " پڑھ کے بہت متاثر تھے میری سیکورٹی کی انہوں نے اپنے ملک میں اجازت نہیں دی اور اپنے ذاتی گارڈز اور سیکورٹی میں مجھے عمرہ کروایا .
کچھ اور اہم گزارشات اگلے حصہ میں اسکے بعد آخری قسط آپ لوگوں کے لئے پوسٹ کی جائے گی اور درمیانی اقساط اس کے بعد پوسٹ ہوتی رہیں گی.
آخری بات :-
میں نے فیس بک پر ایک بات نوٹ کی کہ قرانی آیات جن کا ترجمہ ذرا بدل کر اور رسول الله کی احادیث تھوڑی تبدیلی کے ساتھ اور برزگوں کے اقوال زریں اور یہی نہیں انتہائی بے سروپا اور خلافت شریعت باتیں پوسٹ کر کے نیچے لکھا ہوتا ہے کہ حضرت علی نے فرمایا یا امام حسین نے فرمایا .
کچھ اچھی پوسٹ پر میں نے سوچا کہ جس کا یہ فرمان ہے ( یعنی الله اور اسکے رسول کا ) اسکا نام کیوں نہیں لکھا جاتا کیونکہ حدیث کا طریقہ کار تو یہی ہے کہ ابی ہریرہ نے کہا کہ رسول الله نے فرمایا اسی طرح قران سے حوالہ کرنے کا بھی یہی انداز ہے کہ الله پاک نے فرمایا .اور لوگوں کا یہ رویہ تھا کہ غیر شریعہ اور بے سروپا باتوں پر بھی سبحان الله اور ماشا الله کے ریماکس لکھے ہوتے ہیں میرے کان اس وقت کھڑےہوے جب ایک عالم دین نے فیس بک پر اس کا انکشاف کیا میں نے اس کو بہت فرینڈ شپ آفر کی مگر میرے حلیے کی بنا پر میری دوستی قبول نہ کی گئی الٹا مجھ پر پابندی لگوانے کی کوشش کی .اس نے کھل کر کہا کہ شیعہ ازم ایک سازش کے تحت یہ سب کرتا ہے کہ الله اور اسکے رسول کا نام پردے کے پیچھے رہے اور مسلمانوں کے کان حضرت علی اور حضرت حسین کے ناموں کے ہی عادی رہیں اور تو اور اس نے بڑی مشہور احادیث کا قران اور سنت کی روشنی میں موازنہ کر کے انہیں من گھڑت قرار دیا اور مجھ جیسے آدمی کو بھی چونکا دیا .
آج کل فیس بک پر نظر نہیں آتا اندیشہ ہے کہ قتل نہ کر دیا گیا ہو کیونکہ ایسے سچے آدمیوں کا پاکستان میں یہی انجام ہو سکتا ہے .آپ لوگوں سے بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس کے خلاف کمر بستہ ہوں اور اگر کوئی پوسٹ ان عظیم ہستیوں کے متعلق قران و حدیث کے خلاف نظر آئے تو اس پر احتجاج ضرور کریں یا کم از کم اسے ڈس لائیک کریں اور اس پر اچھے ریمارکس نہ دیں مگر اس کے لئے بھی علم کی ضرورت ہے اور مجھے معاف کریں یہ کہتے ہوے کہ آپ کا ملک تو جاہلوں کی آماجگاہ ہے .
شیطان کے پجاریوں: کے بارے میں آپ کے ملک میں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کیونکہ ان کی عبادت بہت خفیہ اور کسی نہ کسی کی ذاتی کوٹھی یا پھر ویرانے میں ہوتی ہے اور یہ لوگ انتہائی محتاط ہوتے ہیں بڑی چھان پھٹک اور مشکل سے کسی کو اپنے گروہ میں شامل کرتے ہیں موریتانیہ میں تو انسانی خون کی قربانیاں بھی دی گئی ہیں اور شیطان کو خوش کرنے کے لئے ایسے گھناونے کام کرتے ہیں کہ آپ لوگ اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے ان کے عقائد کے خلاف اور ان کے بارے میں میری کافی معلومات ہیں اس لئے مجھے رمضان المبارک میں کچھ با اثر لوگوں نے ان کی نشاندہی اور گرفتاری کے لئے آفر دی ہے تا کہ آئندہ قربانی کے لئے انسانی جانوں کے زیاہ سے بچا جا سکے اس لئے پورا ایک مہینہ اور چند دن یا ہفتے مجھے آپ سے اجازت لینی پڑے گی .اور باقی ماندہ پوسٹ سید تعظیم حسن کریں گے جو پہلے بھی فیس بک پر میری غیر حاضری میں کام کر چکے ہیں .شاہ صاحب بہت بڑے عالم دین ہیں آپ کے ہر سوال کا جواب بھی تسلی بخش دیں گے .مستقل رہائش نیدر لینڈ میں ہے آج کل میرے پاس مقیم ہیں مگر افسوس کہ مجھے ان کو چھوڑ کر جانا پڑ گیا ہے .
آپ میری تیسری اور آخری بیوی ڈاکٹر اریبہ سید کے سگے بھائی بھی ہیں بہت جولی آدمی ہیں اور بڑے لطیفے ان کو یاد ہیں پہلے شیعہ تھے اب اپنا تعارف صرف مسلمان کی حیثیت سے کراتے ہیں .وسلام اور الله حافظ.
نمبر ایک :- دوستو آپ لوگ بہت جلد باز اور بے صبرے ہو .میں تو آپ کو تاریخی حوالہ جات اور وہ سب کچھ بتا کر اس قابل بنا دینا چاہتا تھا کہ آخری قسط سے پہلے ہی آپ لوگ اندازہ کر لیتے کہ میدان کربلا میں کیا کچھ ہوا ہو گا اور جب آخری قسط آپ دیکھتے تو وہ سب کچھ آپ کو عجیب محسوس نہ ہوتا اور آپ خود پرانی پوسٹ سے حوالہ دے پاتے کہ یہ تو فلاں صاحب کی فلاں کتاب میں پہلے لکھا جا چکا ہے اور یہ غلط ہے یا صحیح ؟.
میری یہ پوسٹ مختلف زبانوں میں دنیا بھر کے تقریبا ایک کروڑ لوگوں کو بھیجی جاتی ہے ان میں سے صرف 2 فیصد لوگ اسے باقائدگی سے دیکھتے ہیں اور اگر کوئی قسط مس ہو جاۓ تو اپنا میل بھیج کر منگوا لیتے ہیں .ہند و پاکستان میں اس کی ابتدا حادثاتی طور پر ہوئی اور آپ کے ملکوں میں اسے پوسٹ کرنے کا خیال بھی میرے ذہن میں نہ تھا . کیونکہ میں تو آپ لوگوں کے بارے میں جاننے اور محض معلومات کے لئے فیس بک پر آیا تھا اور شیطانی روپ اختیار کیا تھا تا کہ عام لوگ بھی مجھ سے کھل کر بات کریں اس سے یہ فائدہ ہوا کہ ایک حیرت انگیز انکشاف مجھ پر ہوا کہ انڈیا کی طرح پاکستان میں بھی باقاعدہ شیطان کی پوجا کی جاتی ہے اور ان کے خلاف میں پہلے بہت کام کر چکا تھا .
نمبر دو :- اپنے انگلیڈ میں قیام کے دوران جب میں نے پہلی دفعہ مسلمان ہونے کا ارادہ ظاہر کیا تو آپ لوگوں (مسلمانوں) کے مختلف فرقوں نے مجھ پر تبلیغ کی مگر میں تو مسلمان ہونے کےلئے مسلمان ڈھونڈھ رہا تھا مگر افسوس کے ساتھ کہے دیتا ہوں کہ مجھے ایک بھی نہیں ملا .آپ کے خطے کے ایک بہت بڑے نامور عالم دین سے من ہٹن میں ملاقات ہوئی تو انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ تمام فرقوں میں سے صرف ایک فرقے کے بارے میں فرقہ ناجیہ (جو فلاح پاے گا اور جنت میں جاۓ گا ) بتایا گیا ہے جو قران اور سنت کو تھامے ہوے ہو گا.اس زمانے میں میں قران کا مطالہ کر چکا تھا اور تقریبا عربی سیکھ چکا تھا تو میرے سوال پر کہ وہ فرقہ کون ہے انہوں نے بتایا کہ وہ چند لوگ ہیں جو ہر فرقے میں موجود ہو سکتے ہیں جو بدعات سے اجتناب کرتے ہیں اور الله کے دین کے لئے اپنے کو خالص اور وقف کیے ہوئے ہیں.انہوں نے اپنا خیال ظاہر کیا کہ صرف ایک فرقہ ایسا ہے کہ جس میں محسوس ہوتا ہے کہ ایسے لوگ ناپید ہیں تو میرے اصرار پر بتایا کہ وہ شیعہ ازم ہے.کیونکہ ان کا سورس آف نالج قران اور سنت نہیں ہے .
اور یہی بات اس تحقیق کے وجہ بنی اور یہ بہت پرانی بات ہے دنیا کے کئی ایک علما نے اس ٹاپک کو میرے ساتھ شیئر کیا جن میں لکھنو کے عماد عالم اور کراچی کے محمود احمد عباسی بھی شامل ہیں اور میں نے سنا کے محمود عباسی نے میری تحقیق کو کتابی شکل میں جاری کیا جس پر پاکستان میں بابندی لگا دی گئی .
نمبر تین :- آپ کے خطے کے چند دوستوں نے جو باقائدگی سے یہ پوسٹ پڑھتے ہیں مجھ سے فرمایا کہ وہ احتجاج کے طور پر اب میری پوسٹ نہیں پڑیں گے اور صرف نمبر دیکھیں گے اگر آخری قسط ہوئی کہ جس میں واقعہ کربلا بیان ہوا تو وہ سب پڑیں گے کیونکہ ان کے بقول میں ان کے صبر کا امتحان لے رہا ہوں اور جان بوجھ کر اسے لمبا کھیچ رہا ہوں . دوستو تقریبا 150 پوسٹوں پر مشتمل ٹاپک کو میں چالیس یا پچاس پوسٹوں میں سمیٹ کر کیسے انصاف کے تقاضے پورے کر سکتا ہوں .انڈو نیشیا میں 143 پوسٹ میں یہ ٹاپک مکمل ہوا- خود میرے ملک میں 123 قسطیں پوسٹ ہوئیں دوسرے آپ کی زبان پر مجھے عبور حاصل نہیں ہے .
اگر آپ لوگ میری بات کا برا نہ منائیں تو عرض کروں کے یورب اور آپ کے لوگوں میں زمین آسمان کا فرق ہے آپ لوگ دس دفعہ سوچ کر جس بات کو ختم کرتے ہیں وہ وہاں سے آغاز کرتے ہیں لیکن بلا شبہ آپ میں سے بھی چند لوگوں کو میں نے انتہائی ذہین اور علم والا پایا اور سب سے اچھی بات کہ آپ لوگ مخلص پن میں ان سے بہت آگے ہیں.فیس بک کے ایک مخلص دوست آصف رضا نے کہا کہ آپ کی پوسٹ سے میں نے یہ اندازہ لگایا ہے کہ کربلا میں کیا ہوا یہ میں کبھی نہیں جان سکوں گا .
نمبر چار :- تو آپ کے بے حد اصرار پر میں نے فیصلہ کیا کہ آخری قسط پہلے پوسٹ کر دی جائے اور جو سوال آپکے ذہن میں پیدا ہوں ان کا جواب حوالہ جات کے ساتھ دیا جائے لیکن دوستو یہ ایک مشکل کام ہے جس میں دگنا وقت درکار ہو سکتا ہے کیونکہ ایک پوری پوسٹ حوالہ جات کے ساتھ ہوتی ہے اور آپ لوگ کیا کیا سوال کریں اور کس کس حصے سے ریفرنس تلاش کرنا پڑھے اس میں چار گنا سے بھی زیادہ وقت لگ سکتا ہے .
.
ایک گروب کے چند ممبرز نے مجھے درخواست کر کے اپنے گروپ میں شامل کیا گروپ کا نام تھا " اسلام از دی بیسٹ وے آف لائف " اور کوئی جام عدنان اسکا اونر تھا میری پہلی ہی پوسٹ جسکا عنوان تھا " ذرا ہٹ کے " اور اس پوسٹ کا تعلق اس موزوں سے تھا بھی نہیں جیسا کہ نام سے ظاہر ہے جس میں ایک آدمی نے شیعت سے توبہ کرنے کے بعد مجھے لکھا تھا اس جام عدنان نے کئی جعلی اکاونٹ امارہ شاہ اور لائبہ وغیرہ مختلف ناموں سے بنا رکھے ہیں اور کہنے لگا کہ ابھی ہمیں ریفرنس دو ورنہ گروپ سے خارج کر دیے جاؤ گے میں نے کہا کہ اپنا میل اڈریس بھیجو تم اکیلے کی لئے میں دوبارہ شروع سے پوسٹ نہیں کر سکتا مگر اس نے دوسرے ہی دن مجھے گروپ سے خارج کر دیا بتانے کا مقصد یہ ہے کہ یہ کوئی سہل کام نہیں اور بہت مناسب بات تھی جو میں نے اس سے کہی اور تمام لوگ اسی طرح مجھ سے پچھلی پوسٹ کے حوالہ جات منگاتے ہیں اور میری تمام پوسٹ میں صرف ریفرنس ہی تو ہوتے ہیں.
پانچویں بات :- بہت سے لوگ مجھ سے ذاتی طور پر ملنا چاہتے ہیں تو آپ کی محبتوں کا بہت بہت شکریہ . مگر عرض کرتا چلوں کہ میرا کسی سے آزادانہ ملنا اس وجہ سے ممکن نہیں کہ 12 سے 20 گارڈز ہمیشہ میرے ساتھ ہوتے ہیں اور اس دنیا میں میرے سینکڑوں نہیں ہزاروں دشمن ہیں .
سعودی عرب میں جب شیعہ فرقہ نے پر نکالنے کی کوشش کی تو تین سو افراد کوگرفتار کر لیا گیا جن کا آج تک پتہ نہیں کہ کہاں ہیں اور اس زمانے میں عمرہ کی غرض سے میرا سعودیہ جانے کا ارادہ تھا تو شاہی خاندان کے ایک فرد جو میری ایک تحریر " حسین و علی سے ایرانیوں کی عقیدت اور محبت کی وجہ " پڑھ کے بہت متاثر تھے میری سیکورٹی کی انہوں نے اپنے ملک میں اجازت نہیں دی اور اپنے ذاتی گارڈز اور سیکورٹی میں مجھے عمرہ کروایا .
کچھ اور اہم گزارشات اگلے حصہ میں اسکے بعد آخری قسط آپ لوگوں کے لئے پوسٹ کی جائے گی اور درمیانی اقساط اس کے بعد پوسٹ ہوتی رہیں گی.
آخری بات :-
میں نے فیس بک پر ایک بات نوٹ کی کہ قرانی آیات جن کا ترجمہ ذرا بدل کر اور رسول الله کی احادیث تھوڑی تبدیلی کے ساتھ اور برزگوں کے اقوال زریں اور یہی نہیں انتہائی بے سروپا اور خلافت شریعت باتیں پوسٹ کر کے نیچے لکھا ہوتا ہے کہ حضرت علی نے فرمایا یا امام حسین نے فرمایا .
کچھ اچھی پوسٹ پر میں نے سوچا کہ جس کا یہ فرمان ہے ( یعنی الله اور اسکے رسول کا ) اسکا نام کیوں نہیں لکھا جاتا کیونکہ حدیث کا طریقہ کار تو یہی ہے کہ ابی ہریرہ نے کہا کہ رسول الله نے فرمایا اسی طرح قران سے حوالہ کرنے کا بھی یہی انداز ہے کہ الله پاک نے فرمایا .اور لوگوں کا یہ رویہ تھا کہ غیر شریعہ اور بے سروپا باتوں پر بھی سبحان الله اور ماشا الله کے ریماکس لکھے ہوتے ہیں میرے کان اس وقت کھڑےہوے جب ایک عالم دین نے فیس بک پر اس کا انکشاف کیا میں نے اس کو بہت فرینڈ شپ آفر کی مگر میرے حلیے کی بنا پر میری دوستی قبول نہ کی گئی الٹا مجھ پر پابندی لگوانے کی کوشش کی .اس نے کھل کر کہا کہ شیعہ ازم ایک سازش کے تحت یہ سب کرتا ہے کہ الله اور اسکے رسول کا نام پردے کے پیچھے رہے اور مسلمانوں کے کان حضرت علی اور حضرت حسین کے ناموں کے ہی عادی رہیں اور تو اور اس نے بڑی مشہور احادیث کا قران اور سنت کی روشنی میں موازنہ کر کے انہیں من گھڑت قرار دیا اور مجھ جیسے آدمی کو بھی چونکا دیا .
آج کل فیس بک پر نظر نہیں آتا اندیشہ ہے کہ قتل نہ کر دیا گیا ہو کیونکہ ایسے سچے آدمیوں کا پاکستان میں یہی انجام ہو سکتا ہے .آپ لوگوں سے بیان کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس کے خلاف کمر بستہ ہوں اور اگر کوئی پوسٹ ان عظیم ہستیوں کے متعلق قران و حدیث کے خلاف نظر آئے تو اس پر احتجاج ضرور کریں یا کم از کم اسے ڈس لائیک کریں اور اس پر اچھے ریمارکس نہ دیں مگر اس کے لئے بھی علم کی ضرورت ہے اور مجھے معاف کریں یہ کہتے ہوے کہ آپ کا ملک تو جاہلوں کی آماجگاہ ہے .
شیطان کے پجاریوں: کے بارے میں آپ کے ملک میں بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کیونکہ ان کی عبادت بہت خفیہ اور کسی نہ کسی کی ذاتی کوٹھی یا پھر ویرانے میں ہوتی ہے اور یہ لوگ انتہائی محتاط ہوتے ہیں بڑی چھان پھٹک اور مشکل سے کسی کو اپنے گروہ میں شامل کرتے ہیں موریتانیہ میں تو انسانی خون کی قربانیاں بھی دی گئی ہیں اور شیطان کو خوش کرنے کے لئے ایسے گھناونے کام کرتے ہیں کہ آپ لوگ اس کا تصور بھی نہیں کر سکتے ان کے عقائد کے خلاف اور ان کے بارے میں میری کافی معلومات ہیں اس لئے مجھے رمضان المبارک میں کچھ با اثر لوگوں نے ان کی نشاندہی اور گرفتاری کے لئے آفر دی ہے تا کہ آئندہ قربانی کے لئے انسانی جانوں کے زیاہ سے بچا جا سکے اس لئے پورا ایک مہینہ اور چند دن یا ہفتے مجھے آپ سے اجازت لینی پڑے گی .اور باقی ماندہ پوسٹ سید تعظیم حسن کریں گے جو پہلے بھی فیس بک پر میری غیر حاضری میں کام کر چکے ہیں .شاہ صاحب بہت بڑے عالم دین ہیں آپ کے ہر سوال کا جواب بھی تسلی بخش دیں گے .مستقل رہائش نیدر لینڈ میں ہے آج کل میرے پاس مقیم ہیں مگر افسوس کہ مجھے ان کو چھوڑ کر جانا پڑ گیا ہے .
آپ میری تیسری اور آخری بیوی ڈاکٹر اریبہ سید کے سگے بھائی بھی ہیں بہت جولی آدمی ہیں اور بڑے لطیفے ان کو یاد ہیں پہلے شیعہ تھے اب اپنا تعارف صرف مسلمان کی حیثیت سے کراتے ہیں .وسلام اور الله حافظ.
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
٭٭٭واپس ۔شیطان نامہ ۔ فہرست ٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں