پچھلے جمعہ یعنی 16 فروری کی بات ہے میں اور بڑھیا چم چم کو لینے اُس کے سکول جارہے تھے ۔ جمعہ بازار پشاور موڑ کے پاس سے گذرے تو فروٹ اور سبزیاں لینے کا پروگرام بن گیا ۔
پرندہ مارکیٹ کا چکر لگایا تو ایک پنجرے میں چوزے نظر آئے تو دو خرید لئے ۔
چم چم کے سکول پہنچے ، اُسے اُس کا گفٹ دکھایا بہت خوش ہوئی ۔
گھر پہنچنے تک چوزے تھے اور وہ !
سوموار کو جب وہ سکول جارہی تھی تو گاڑی میں ، چم چم ، بڑھیا ، دو چوزے مسافر تھے اور بوڑھا ڈرائیور ۔
" ننا ، چِنکو اور پِنکو کا خیال رکھنا ، اِس کھانا خوب دینا اور سردی نہ لگے " چم چم شوں شوں کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کیا ۔
" لیکن یہ تو اللہ کے پاس بھی جاسکتے ہیں "بوڑھا بولا
" نو وے " چم چم چلائی " یہ مرنا نہیں چاہئیں ، آپ نے اِن کا خیال رکھنا ہے "
دوستو!
اب بوڑھا اور بڑھیا ہے اور چِنکو پنِکو ۔
پرندہ مارکیٹ کا چکر لگایا تو ایک پنجرے میں چوزے نظر آئے تو دو خرید لئے ۔
چم چم کے سکول پہنچے ، اُسے اُس کا گفٹ دکھایا بہت خوش ہوئی ۔
گھر پہنچنے تک چوزے تھے اور وہ !
سوموار کو جب وہ سکول جارہی تھی تو گاڑی میں ، چم چم ، بڑھیا ، دو چوزے مسافر تھے اور بوڑھا ڈرائیور ۔
" ننا ، چِنکو اور پِنکو کا خیال رکھنا ، اِس کھانا خوب دینا اور سردی نہ لگے " چم چم شوں شوں کرتے ہوئے حکم نامہ جاری کیا ۔
" لیکن یہ تو اللہ کے پاس بھی جاسکتے ہیں "بوڑھا بولا
" نو وے " چم چم چلائی " یہ مرنا نہیں چاہئیں ، آپ نے اِن کا خیال رکھنا ہے "
دوستو!
اب بوڑھا اور بڑھیا ہے اور چِنکو پنِکو ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
تو نوجوان دوستو ، یہ مضامین ہیں پڑھیں اور انجوائے کریں اور ہاں اگر غیر محسوس طریقے سے اِس ایڈونچر میں شامل ہو جائیں تو کوئی مضائقہ نہیں ۔
٭٭٭٭فہرست چوزہ /مرغ بانی ٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں