آج کے جنگ میں چھپنے والی بریکنگ نیوز نے ، بوڑھے کو ماضی میں پہنچا دیا ۔
"بھاگو ، بھا گو ، دکانیں بند کرو ، جی ایس ٹی والے آرہے ہیں "
اَس کے ساتھ ہی دھڑا دھڑ ، شٹر اور دروازوں کے بند ہنے کی آوازیں آئیں ، بوڑھے نے باہر نکل کر دیکھا ۔ بلیو ایریا 12 بجے سنسان ہونا شروع ہوگیا ۔
پڑوس کے ہوٹل والے نے کہا ،" صاحب بھاگو ، انکم ٹیکس والے آرہے ہیں "
بوڑھے نے پرواہ نہیں کی ، اپنا کام جاری رکھا ۔ کہ اکرم خورشید کا فون آیا ،
" میجر صاحب ! آفس بند کردوں ؟ کیا آپ نے دکان بند کردی ہے ؟"
بوڑھے نے پرواہ نہیں کی ، اپنا کام جاری رکھا ۔ کہ اکرم خورشید کا فون آیا ،
" میجر صاحب ! آفس بند کردوں ؟ کیا آپ نے دکان بند کردی ہے ؟"
" نوجوان! تمھاری فرم SIGMENبھی رجسٹرڈ ہے ، ٹیکس اور جی ایس ٹی میں بھی رجسٹر ہو اور میں نے DOSAMA کی رجسٹرشن ، انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی میں بھی رجسٹریشن درخواستیں دی ہے ، تو ڈر کس بات کا ؟ " میں نے جواب دیا ۔
یوں ایک فارم بوڑھے کو تھمادیا گیا اور ایک اکرم خورشید کو بوڑھے نے اور اکرم خورشید نے بھر کر دوسرے دن آنے والے کے ہاتھ میں تھمادیا ۔
اگست کی بات ہے ، کہ پھر غلغلہ مچا ،" انکم ٹیکس والے آرہے ہیں "
بوڑھا اپنی دُکان کے پچھلے حصے میں بنائے آفس میں بیٹھا رہا ۔ کہ ایک میجر ، تین سوٹ پہنے ایک حوالدار ، ایک سپاہی اور این سول کپڑوں میں افراد دکان میں داخل ہوئے ، ابرار آفس میں لے آیا ۔
بوڑھے نے کھڑے ہوکر ہاتھ ملایا ۔"تشریف رکھیں ، ابرار سب کے لئے کوک لاؤ "
" نہیں ہم کوک نہیں پیئں گے ، بس آپ کے کھاتے چیک کریں گے ، کیوں کہ آپ جی ایس ٹی جمع نہیں کروا رہے ؟" ایک سویلیئن بولا ۔
" آپ تشریف رکھیں ، یہ کام بھی ہوجائے گا " بوڑھا بولا ،
میجر سمیت ، تینوں سوٹ والے اور ایک غالباً کلرک آفس میں بیٹھ گئے اور باقی دکان میں پڑی ہوئی کرسیوں پر ۔
ابرار ، کوک لے کر آیا تو میں نے بتایا ، کہ ڈیلی سیلز کا ریکارڈ لے کر آئے ۔ اور اِنہیں دکھائے ۔
" آپ تشریف رکھیں ، یہ کام بھی ہوجائے گا " بوڑھا بولا ،
میجر سمیت ، تینوں سوٹ والے اور ایک غالباً کلرک آفس میں بیٹھ گئے اور باقی دکان میں پڑی ہوئی کرسیوں پر ۔
ابرار ، کوک لے کر آیا تو میں نے بتایا ، کہ ڈیلی سیلز کا ریکارڈ لے کر آئے ۔ اور اِنہیں دکھائے ۔
ایک سوٹ والے نے رجسٹر دیکھا اور حیرانی سے کہا ،" یہ آپ کا ڈیلی سیلز اور خرچے کا ریکارڈ ہے "۔اور رجسٹر دوسرے کی طرف بڑھا دیا ۔
" جی ہاں "، میں نے جواب دیا ۔
" جی ہاں "، میں نے جواب دیا ۔
دوسرے نے ، فائلیں کھولتے ہوئے ایک فارم نکالا ، اور گویا ہو ا۔" آپ نے یہ جمع کروایا تھا ۔ لیکن اِس پر سیلز ٹیکس جمع کروانے کا ہمارے پاس کوئی ریکارڈ نہیں "
بوڑھے نے ،اُس نوجوان کی طرف دیکھا اور ہنستے ہوئے بولا ،" ایک تو میں چھوٹے شہر کا ہوں اور معذرت کے ساتھ ، دوسرے فوج میں تھا ، لہذا یہاں کے بزنس مینوں کی نظر میں بے وقوف تھا ، کہ 6 جون کو بھاگا نہیں اور یہ فارم آپ کے نمائندے کو بھر کر دے دیا ، اور اِس فارم کی بنیاد پر آپ لشکر لے کر تادیب کے لئے آگئے ہیں "
پھر اپنی تالے والی دراز کھولی ، اپنی DOSAMA فرم کی رجسٹرشن ، انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی ، اور جی ایس ٹی ہر ماہ جمع کروانے کی رسیدیں دکھائیں ۔
نوجوانوں نے ہمت نہیں ہاری ، ایک بولا ۔" آپ نے اپنے بزنس میں جو پیسہ لگایا وہ اور کہاں سے آیا ، وہ نہیں بتایا "
بوڑھے نے ایک اور کاغذ نکالا اور میجر صاحب کے سامنے رکھتے ہوئے کہا ،" آپ ے سوال کا جواب ، میجر صاحب دیں گے "
" آپ فوج میں تھے ؟" میجر صاحب نے بے یقینی سے پوچھا ۔
بوڑھے نے ایک اور کاغذ نکالا اور میجر صاحب کے سامنے رکھتے ہوئے کہا ،" آپ ے سوال کا جواب ، میجر صاحب دیں گے "
" آپ فوج میں تھے ؟" میجر صاحب نے بے یقینی سے پوچھا ۔
میجر کی طرف دیکھتے ہوئے جواب دیا ،" میں نے بتا یاہےنا کہ میں فوج میں تھا اور 23 سال کے بعد جو پنشن حکومتِ پاکستان نے دی ، اُس سے مبلغ 5 لاکھ روپیہ سے یہ بزنس خریدا ہے "
پھر سول کپڑوں والے انکم ٹیکس آفیسر کی جانب دیکھتے ہوئے کہا ،" اگر آپ کہیں گے تو اپنا پنشن میں ملنے والے پیسے کا حساب بھی دے دوں گا ؛ اتنی دیر میں آپ کوک پیئں "
یہ سنتے ہی چھائی ہوئی ٹینشن ختم ہوگئی اور قہقے شروع ہوگئے ۔ اُنہوں نے وہ فارم جو میں نے جمع کروایا تھا ۔ اُس کو منسوخ کردیا اور مجھ سے فرم کے ضرور کاغذات کی فوٹو کاپیاں لے کر ، منسوخ شدہ فارم کے ساتھ "جمع کروائی گئی درخواست ، ڈوپلیکیٹ ہے منسوخ کی جاتی ہے "
میں نے انکم ٹیکس آفیسر کو بتایا ،
"ان دونوں پلازوں کی 96 دکانوں اور 24 فلیٹوں میں قائم آفسوں میں سے صرف ، دو پاکستانیوں نے آپ کا یہ فارم بھر کر جمع کروایا تھا ۔ ایک یہ ناچیز اور دوسرا ، سیکنڈ فلور پر اکرم خورشید ۔ کیوں ایسا ہی ہے ؟"
" جی ایسا ہی ہے ، خیبر اور یونائیٹڈ پلازہ سے یہی دوفارم ہیں ، اب ہم اُن کے پاس جائیں گے " فائل والا انکمم ٹیکس آفیسر بولا ۔
" جی ایسا ہی ہے ، خیبر اور یونائیٹڈ پلازہ سے یہی دوفارم ہیں ، اب ہم اُن کے پاس جائیں گے " فائل والا انکمم ٹیکس آفیسر بولا ۔
" جی آپ کو سیڑھیاں چڑھنے کی ضرورت نہیں ، اُس نے میرے ہی کہنے پر یہ فارم لے کر جمع کروایا تھا ۔ اُس کی کمپنی 10 سال سے انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی میں رجسٹر ہے ، اور یہ اُس کے کاغذات ہیں " بوڑھے نے SIGMEN کی پروفیشنل ٹیکس، انکم ٹیکس اور جی ایس ٹی رجسٹریشن کی فوٹو کاپیاں اُن کو دیں ۔
نوجوان دوستو! پیارے پاکستان میں کمپنیوں کی رجسٹریشن کا قانون تو کئی عشروں سے موجود ہے ۔
یوتھیا اعظم اور اُس کے 100 رتنوں کو آرڈیننس لانے کی کیا ضرورت ، یہ بتانے کے لئے ، کہ پاکستان میں اندھیر نگری مچی ہوئی ہے ؟
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں