Pages

میرے چاروں طرف افق ہے جو ایک پردہء سیمیں کی طرح فضائے بسیط میں پھیلا ہوا ہے،واقعات مستقبل کے افق سے نمودار ہو کر ماضی کے افق میں چلے جاتے ہیں،لیکن گم نہیں ہوتے،موقع محل،اسے واپس تحت الشعور سے شعور میں لے آتا ہے، شعور انسانی افق ہے،جس سے جھانک کر وہ مستقبل کےآئینہ ادراک میں دیکھتا ہے ۔
دوستو ! اُفق کے پار سب دیکھتے ہیں ۔ لیکن توجہ نہیں دیتے۔ آپ کی توجہ مبذول کروانے کے لئے "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ پوسٹ ہونے کے بعد یہ آپ کے ہوئے ، آپ انہیں کہیں بھی کاپی پیسٹ کر سکتے ہیں ، کسی اجازت کی ضرورت نہیں !( مہاجرزادہ)

جمعرات، 11 جولائی، 2019

سفر نامہ ۔ اٹلی ۔ چم چم ماما روم میں ،

 یکم مئی کو چم چم کی ماما نے بوڑھے کو خبر دی ،
پپا  آپ ماما اور عالی اٹلی کی تیاری کریں۔20  مئی  کو آپ روم پہنچیں گے وہاں سے ہم ایسٹ تِمور آئیں گے ۔
کیا تم روم جارہی ہو ؟ بوڑھے نے پوچھا 
جی پپا ۔ میرا وہاں 15 دن کا ایک کورس سے ۔ جب کورس ختم ہوگا تو آپ تینوں وہاں پہنچیں گے اور میں روم میں مزید ہفتہ رہوں گی تاکہ پورا روم دیکھیں ۔
چم چم نے یہ خبر سنی تو خوشی سے دیوانی ہو گئی ۔ اپنے آئی پیڈ پر اٹالین زُبان سیکھنی شروع کردی اور ساتھ ہی بوڑھے اور بڑھیاکی ٹیچر بن گئی ۔
سب سے پہلے آپ دونوں کاونٹنگ  یاد کریں ۔
تو اُفق کے پار رہنے والے دوستو ۔
ابھی ہم دونوں ایسٹ تِمور کی کاؤنٹنگ نہ سیکھ پائے تھے  کہ  اب  تعلیمِ بزرگاں کا رُخ اطالوی زُبان کی طرف موڑ دیا گیا ۔
چم چم کی ماما نے ۔وڈیو بھجوائی ۔ TOP 10 Things to do in ROME 
چم چم نے دیکھی ، بڑھیا نے دیکھی اور بوڑھے نے دیکھی ۔
اور روم جانے کی جنگی بنیاد پر تیاریاں شروع ہوگئیں ۔ چم چم کی ماما۔نے ویزہ پروسیسنگ کے لئے بوڑھے کو تمام ابتدائی معلومات دے دیں ۔ 
جیری ویزہ سروسز سے بوڑھے نے تمام معلو مات حاصل کیں اور بیٹی کو بھجوا دیں ۔
رمضان   1440ہجری  7  مئی کو شروع ہوچکے تھے ۔ 
بوڑھے نے تمام کاغذات اور اپنی اور بڑھیا کی میڈیکل انشورنس تصاویر بمع پاسپورٹ09 مئی کو جمع کروادیئے ۔
بوڑھے اور بڑھیا  کی ویزہ فیس اٹلی ایمبسی کی9060 اور باقی جیری کا حساب کل13905 ، اِس کے علاوہ میڈیکل انشورنس مبلغ ۔8956 روپے یعنی 45722 روپے  اور چم چم کے 9810 روپے چم چم کی اپنی ماما کی وجہ سے میڈیکل انشورنش فیس نہیں لگی ۔
سروسز کھڑکی پر موجود خاتون سے تفصیلاً تینوں کو بریف کیا اور ایک کاغذدیا جس کے مطابق ۔ بوڑھا تمام کاغذات لا کر جمع کروائے گا ۔ تینوں کا انٹرویو ہوگا اور پھر ویزے کا انتظار کرنا پڑے گا ۔ 
بوڑھا ،  بڑھیا اور چم چم جیری آفس سے باہر نکلے تو ایک نوجوان ملا ، جی آپ کو اگر ویزہ چاھئیے تو ہمارے خدمات حاصل کریں ۔ 
بوڑھے نے بڑھیا اور چم چم کو گاڑی میں بٹھایا اور نوجوان سے مکمل معلومات حاصل کیں۔ اُس کے مطابق بوڑھا اگر اُن کی خدمات حاصل کرے گا تو ویزہ لگ جائے گا ۔ مگر جیری سے نہیں لگے گا ، کیونکہ جو بچی بوڑھے اور بڑھیا کے ساتھ جارہی ہے وہ 12 سال سے چھوٹی ہے ۔ اگر یہ ساتھ نہ جائے تو ، ٹورسٹ  ویزہ مل جائے گا۔ ورنہ نہیں ۔
بوڑھے نے دل میں سوچا۔ کہ وہ اور بڑھیا اسی کو لے کر جارہے ہیں ورنہ پاکستان زندہ باد۔
  چم چم کی ماما، ایسٹ تِمور سے دوھا  اور پھر ،اتوار   12 مئی  2019 کو روم کے ائرپورٹ اٹلی کے مشہور آرٹسٹ اور مونالیزا کے خالق ، لیونارڈ دی ونچی پر جا اتری ۔ 
چم چم ،بڑھیا اور بوڑھے کو بھی  تصویروں اور لائیو  موبائل چیٹ  کے ذریعے راستے کی  سیر کرواتی ۔ ہوٹل میں جا پہنچی۔     
اگلے دن سے اُس کی ٹریننگ شروع ہو گئی۔
یوں 18 مئی کو وہ ، روم گھومنے نکلی ۔
ماما یہ ایک تالاب ہے ، روم جو بھی آتا ہے وہ اِس تالاب میں روم دوبارہ آنے کے لئے دوبارہ سکہ ڈالتا ہے ۔
میں اب عالی ، آپ اور پپا کے نام کا سکہ ڈالوں گی۔ چم چم کی ماما بولی اور اُس نے چار سکے باری باری پانی میں اچھال دیئے ۔
بوڑھے نے  بڑھیا اور چم چم کے تمام کاغذات اور اپنی اور بڑھیا کی میڈیکل انشورنس ۔ تازہ تصاویر بمع پاسپورٹ 24 مئی کو جیری آفس چک شہزاد میں  جمع کروادیئے ۔
سروسز کھڑکی پر موجود خاتون نے چم چم ، بوڑھے اور بڑھیاکا انٹرویو لیا ۔ مکمل تسلی کے بعد ایک رسید دے کر تینوں کو جیری سے فون اور ایس ایم ایس کے انتظار کا کہا ۔ 
چم چم خوش ، بڑھیا خوش اور بوڑھا خوشی خوشی گھر واپس آئے ۔ بڑھیا نے چم چم کی ماما کو بتا دیا ۔ یوں بوڑھے ، بڑھیا اور چم چم کی اطالوی زُبان کی کلاسوں میں سرگرمی آگئی ۔ 
چم چم کی ماما۔چم چم کو روم کی سیر کرواتی ۔ بڑھیا اور بوڑھا بھی روم گھومتے ۔دن گذرتے گئے۔ چم چم کی روم جانے کی تیاریاں جاری تھیں ۔ 
چم چم کی ماما نے کیبن کیری سامان کو نہایت تفصیل سے دیکھا۔ پروگرام کے مطابق ۔ چم ، بوڑھے اور بڑھیا نے  روم پہنچنا تھا ۔ وہاں 15 دن سے ہفتہ رہ کر چاروں نے روم سے ایسٹ تِمور جانا تھا اور وہاں سے پھر بڑی عید پر پاکستان واپس آنا تھا ۔ کیوں کہ باقی تینوں بچے سب ڈی ایچ اے۔ون میں  ، بوڑھے اور بڑھیا کے ساتھ عید منانے جمع ہونے تھے ۔
 کوئٹہ سے 27رمضان کو برفی اپنے بابا اور ماما کے ساتھ آگئی ۔ جو بڑھیا اور بوڑھے کے لئے ایک سرپرائز تھا ۔برفی کا بابا، امتحان پاس کر کے ۔  سٹاف کورس کے لئے سلیکٹ ہو گیا تھا اور اُس نے جولائی میں سٹاف کالج جانا تھا ۔ 
یوں بوڑھے اور بڑھیا کی خوشیاں دوبالا ہوگئیں ۔ لڈو کے بابا نے بتایا کہ وہ بڑی عید پر تو نہیں ہاں ستمبر میں  لڈو کے بڑے ماموں کی شادی ہے اُس پر آئے گا ۔ 
یوں بڑی عید کا پروگرام تبدیل ہوگیا ۔  
سوموار 10 جون کو بوڑھے کو جیری سے ایس ایم ایس ملا کہ 11 جون کو جیری آفس سے اپنے ڈاکومنٹ وصول کر لیں ۔
منگل 11 جون کو چم چم ، بوڑھا ،  بڑھیا اور برفی کا بابا سب جیری آفس چک شہزاد پہنچے ۔ آخر ڈلیوری ونڈو سے آواز لگی، ونڈو کے دوسری طرف موجود نوجوان نے تین لفافے اٹھائے ، بوڑھے نے جیری کی رسید دی ، اُس نے لفافے کھولے اور سکون سے کہا ،
آپ کے  ویزے ریجکٹ ہو گئے ہیں، آپ ان، فارمرز پر دستخط کرکے واپس کر دیں ۔
آپ اِس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔
ضرورت نہیں ۔ بوڑھے نے کہا ۔اور دستخط کرنے لگا ۔
چم چم بڑھیا کے ساتھ دور کرسی پر بیٹھی تھی       ۔ بوڑھے نے اُس کی طرف دیکھا ۔ امید 10 سالہ چم چم کے چہرے سے جھلک رہی تھی ۔ بوڑھے نےبیٹے کو کہا ،
ماما کو بتا دو کہ ویزے ریجیکٹ ہو گئے ہیں ۔ وہ چم چم کو سمجھائیں کہ ہم دوبارہ کوشش کرتے ہیں ۔


٭٭٭٭٭٭٭٭٭

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

خیال رہے کہ "اُفق کے پار" یا میرے دیگر بلاگ کے،جملہ حقوق محفوظ نہیں ۔ !

افق کے پار
دیکھنے والوں کو اگر میرا یہ مضمون پسند آئے تو دوستوں کو بھی بتائیے ۔ آپ اِسے کہیں بھی کاپی اور پیسٹ کر سکتے ہیں ۔ ۔ اگر آپ کو شوق ہے کہ زیادہ لوگ آپ کو پڑھیں تو اپنا بلاگ بنائیں ۔