آئیے آپ کو پہلے پاکستانی ہندو ڈاکٹر ، میجر کیلاش گراودا ، سے ملاواتے ہیں جو ، تھر پارکر کے ریگستانی علاقے کا رہنے والا ہے ۔
ڈاکٹر کیلاش نے ، جام شورو حیدر آباد کے لیاقت میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس سے میڈیکل کی ڈگری حاصل کی اور پاکستان آرمی میڈیکل کور میں بطور کیپٹن کمیشن لیا ۔
آپ کو یاد ہو کہ 2000 ء سے پاکستان آرمی میں سکھ اورعیسائی جوان و آفیسر شامل ہو کر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں ۔
میجر ڈاکٹر کیلاش نے برمنگھم یونیورسٹی ہسپتال سے ایمرجنسی میڈیسن میں کورس کیا اور تھرپاکر کشمیر ، گلگت بلتستان اور ہنزہ میں پاکستان آرمی کے فری کیمپس میں شامل ہو کر عوام کی خدمت کی ۔
فوجی زندگی کے شروعات میں ڈاکٹر میجر کیلاش نے ۔ آپریشن المیزان (اورکزئی ایجنسی ) وزیرستان اور راہِ نجات سوات اور سیاچین میں پاکستان آرمی کے جوانوں کے شانہ بشانہ ملک کی خدمات سر انجام دیں۔
فوج کی طرف سے ملنے والے امتیازات:
٭- تمغہءِ بقاء
٭- تمغہ ءِ عظم
٭- تمغہءِ دفاع (سیاچین ) ۔ بالتورو سیکٹر میں سیڈل پیک جو 22 ہزار فٹ بلند منجمد علاقہ ہے وہاں 36 دن ، ملک کی حفاظت کے لئے جوانوں کے ساتھ گذارے ۔
٭- تمغہءِ یو این ( امن مشن) ۔ امن مشن کے سلسلے میں ایک سینئر آ فیسرکے سٹاف آفیسرز کے طور پر گذارے اور یوگنڈا ، مصر ، سپین ، فرانس نیدر لینڈ ، بلجیئم ، اٹلی ، سوئٹزر لینڈ اور اٹلی میں، بطور یو این کے نمائندے دورے بھی کئے ۔
٭- تھرپارکر میں پلنے اور بڑے ہونے کی وجہ سے ، سندھ کی مکمل تاریخ کی واقفیت کی کی بناء پر یو این اور میں وادئءِ مہران کی تہذیب پر ، یو این کی نمائیندوں کو ایک فصیح و بلیغ لیکچر دیا ۔
ہمیں اپنے افسروں اور جوانوں پر فخر ہے ۔
ڈاکٹر کیلاش نے ، جام شورو حیدر آباد کے لیاقت میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس سے میڈیکل کی ڈگری حاصل کی اور پاکستان آرمی میڈیکل کور میں بطور کیپٹن کمیشن لیا ۔
آپ کو یاد ہو کہ 2000 ء سے پاکستان آرمی میں سکھ اورعیسائی جوان و آفیسر شامل ہو کر ملک کی حفاظت کر رہے ہیں ۔
میجر ڈاکٹر کیلاش نے برمنگھم یونیورسٹی ہسپتال سے ایمرجنسی میڈیسن میں کورس کیا اور تھرپاکر کشمیر ، گلگت بلتستان اور ہنزہ میں پاکستان آرمی کے فری کیمپس میں شامل ہو کر عوام کی خدمت کی ۔
فوجی زندگی کے شروعات میں ڈاکٹر میجر کیلاش نے ۔ آپریشن المیزان (اورکزئی ایجنسی ) وزیرستان اور راہِ نجات سوات اور سیاچین میں پاکستان آرمی کے جوانوں کے شانہ بشانہ ملک کی خدمات سر انجام دیں۔
فوج کی طرف سے ملنے والے امتیازات:
٭- تمغہءِ بقاء
٭- تمغہ ءِ عظم
٭- تمغہءِ دفاع (سیاچین ) ۔ بالتورو سیکٹر میں سیڈل پیک جو 22 ہزار فٹ بلند منجمد علاقہ ہے وہاں 36 دن ، ملک کی حفاظت کے لئے جوانوں کے ساتھ گذارے ۔
٭- تمغہءِ یو این ( امن مشن) ۔ امن مشن کے سلسلے میں ایک سینئر آ فیسرکے سٹاف آفیسرز کے طور پر گذارے اور یوگنڈا ، مصر ، سپین ، فرانس نیدر لینڈ ، بلجیئم ، اٹلی ، سوئٹزر لینڈ اور اٹلی میں، بطور یو این کے نمائندے دورے بھی کئے ۔
٭- تھرپارکر میں پلنے اور بڑے ہونے کی وجہ سے ، سندھ کی مکمل تاریخ کی واقفیت کی کی بناء پر یو این اور میں وادئءِ مہران کی تہذیب پر ، یو این کی نمائیندوں کو ایک فصیح و بلیغ لیکچر دیا ۔
ہمیں اپنے افسروں اور جوانوں پر فخر ہے ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں